خبیث جنات و ارواح کا بیان
حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق سے سینکڑوں سال پہلے بھی جنات کا وجود تھا اللہ تعالی نے جنات کو آگ اور انسان کو مٹی سے پیدا فرمایا۔ قرآن پاک کی سورۃ الرحمن کی آیت نمبر 14,15 میں ارشاد ہوتا ہے آیت نمبر 7 ترجمہ: اس نے آدمی کو بنایا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لو کے (شعلہ ) سے شیطان بھی قوم جنات میں سے ایک جن تھا جو اپنی ریاضت ہے اور علم کے باعث فرشتوں کا معلم بنا لیکن اس نے اللہ عزوجل کی حکم عدولی کرتے ہوئے غرور کے باعث حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیا۔ جس کا تفصیلی ذکر قرآن پاک میں موجود ہے اور اللہ عزوجل کی بارگاہ میں ملعون ہوا۔ چونکہ ایک انسان کے باعث یہ اللہ تعالی کی بارگاہ سے دھتکارہ گیا اور اس کی ساری عبادت ضائع ہو گئی ، لہذا اس نے قسم کھائی کہ میں انسان کو گمراہ کروں گا اور اللہ تعالیٰ سے عرض کی کہ جتنی اولاد حضرت آدم علیہ السلام کی پیدا ہو، اتنی مجھے بھی عطا کی جائے لہذا ہر انسان کے ساتھ ایک جن بھی پیدا ہوتا ہے۔چنانچه حدیث نمبر :12 مسلم شریف میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلوۃ و السلام نے فرمایا: لوگو تم میں سے کوئی شخص نہیں کہ جس کے ساتھ ہمزاد جن اور ہمزاد فرشتہ نہ ہو۔ لوگوں نے عرض کی ، اے اللہ عزوجل کے رسول ، کیاآپ کے ساتھ بھی ہے؟ ارشاد فرمایا: “کہ ہاں میرے ساتھ بھی ہے لیکن اللہ تعالی نے میری مدد فرمائی کہ وہ مسلمان ہو گیا لہذاوہ مجھے سوائے خیر کے کچھ نہیں کہتا ۔(مسلم شریف ، ج 2 مس 376 ، قدیمی کتب خانہ )
چونکہ جنات انسانوں کی پیدائش سے پہلے بھی موجود تھے اور ہر انسان کے ساتھ ایک جن بھی پیدا ہوتا گیا اور جنات کی عمریں انسانوں کی نسبت بہت لمبی ہوتی ہیں، لہذا ان کی تعداد بڑھتی گئی انسانوں کے مقابلے میں جنات کثیر تعداد میں ہیں۔ جتنے فرقے اور مذاہب انسانوں میں پائے جاتے ہیں وہ سب جنات میں بھی موجود ہیں۔ جن ، یہودی، عیسائی، ہندو، بدھ مت اور مسلمان وغیرہ ہوتے ہیں۔ ان کی غذا ہڈی، کوئلہ اور گوبر وغیرہ ہوتی ہے۔ اس لیے حدیث میں ہڈی اور کوئلے سے استنجا کرنے سے منع فرمایا گیا۔جنات کی بھی فیملی ، ماں باپ، اولاد احساسات اور جذبات ہوتے ہیں۔ کچھ جنات ایسے ہوتے ہیں جو انسانوں پر عاشق ہو جاتے ہیں اس سلسلے میں چند واقعات مندرجہ ذیل ہیں۔
جنات کا انسانوں پر عاشق ہونا
واقعہ نمبر :1: حضرت غوث اعظم رحمہ اللہ علیہ کے دور کا واقعہ ہے کہ ایک شخص کی لڑکی چھت پر سے غائب ہو گئی۔ اس شخص نے حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت با برکت میں حاضر ہو کر فریاد کی۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا: کرخ جا کر وہاں کے ویرانے میں رات کے وقت ایک ٹیلہ پر اپنے ارد گرد حصار کر کے، میرا تصور باندھ کر بسم اللہ پڑھ لینا، رات کو تمہارے ارد گرد جنات کے لشکر گزریں گے۔ ان کی عجیب و غریب صورتیں دیکھ کر ڈرنا نہیں سحری کے وقت جنات کا بادشاہ تمہارے پاس حاضر ہو گا اور تم سے تمہاری حاجت دریافت کرے گا اس سے کہنا مجھے شیخ عبد القادر جیلانی نے بغداد سے بھیجا ہے تم میری لڑکی کو تلاش کرو۔ اس شخص نے کرخ کے ویرانے میں جا کر ایسا ہی کیا خوفناک شکلوں والے جن اس کے حصار کے باہر سے گزرتے رہے سحری کے وقت جنات کا بادشاہ گھوڑے پر سوار اپنے شاہی ہجوم کے ساتھ اس کے حصار کے پاس آیا اور حاجت دریافت کی۔ اس شخص نے کہا: کہ مجھے حضرت غوث اعظم نے میری لڑکی کی تلاش میں تمہارے پاس بھیجا ہے آپ رحمتہ اللہ علیہ کا نام سن کر وہ ایک دم گھوڑے سے اتر آیا ۔ وہ اور اس کے ساتھی زمین پر بیٹھ گئے۔ اس نے جنات میں اعلان کیا کہ لڑکی کو کون لے گیا ہے۔ کچھ دیر بعد جنات ایک چینی جن کو پکڑ کر لائے اور بادشاہ کے آگے کر دیا۔ بادشاہ نے پوچھا: قطب وقت کے شہر سے تم نے لڑکی کیوں اٹھائی ۔ وہ خوف کے باعث کا نپتے ہوئے بولا : عالی جاہ! میں اس کو دیکھتے ہی عاشق ہو گیا تھا۔ بادشاہ نے اس جن کی گردن اُڑانے کا حکم دیا اور لڑکی اس شخص کے حوالے کردی۔ (جنات کا بادشاہ , مکتبہ المدینہ )
جننی کا جوان لڑکے ہر عاشق ہونا
واقعہ نمبر 2: کسی عامل کے ذریعے ایسا ہی ایک اور واقعہ معلوم ہوا کہ کوئی جن عورت ایک لڑکے پر عاشق ہو گئی۔ وہ جننی ایک خوبصورت لڑکی کی شکل میں اس لڑکے کی تنہائی میں آتی ۔ گھر والوں کو جب معلوم ہوا تو وہ لڑکے کو لے کر ایک عامل کے پاس آئے تو عامل نے لڑکے کو اس جن عورت سے نجات دلائی۔اس کے برعکس اگر نیک جنات کو کوئی انسان پسند آجائے تو وہ اس کے دوست بن جاتے ہیں ایسے جنات اس شخص کے کاموں میں معاون و مددگار بن جاتے ہیں۔ اس شخص کو بُرے لوگوں کے شرسے بچاتے ہیں ایسے شخص کو اگر چور یا ڈاکو لوٹ لیں تو دوست جنات اس کا سارا سامان بحفاظت ڈاکوؤں کے قبضہ سے واپس پہنچا دیتے ہیں۔ ان ڈاکوؤں یا اس کے دشمنوں کو ایسی سزا دیتے ہیں کہ وہ دوبارہ ان کے دوست کے گھر یا علاقے کا رخ نہیں کرتے۔ اگر اس شخص کو کوئی مسئلہ در پیش آجائے تو جنات اپنی بساط کے مطابق اس کا حل بتاتے ہیں اور اس کی پریشانی کو ختم کرنے کیلئے رکاوٹوں کو دور کرتے ہیں۔ جنات کی کچھ اقسام ایسی ہوتی ہیں جو شیطان کے دربار میں مختلف عہدوں پر فائزہوتی ہیں ان جنات کے مخصوص کام اور اوصاف ہوتے ہیں حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ شیطان کی 9 اولادیں ہیں۔
اعوان :حکمرانوں کے ساتھ ہوتا ہے۔
ولھان: وضو میں وسوسے ڈالتا ہے۔
ہفاف :شرابیوں کے ساتھ رہتا ہے۔
مسوط :افواہیں عام کرنے کی ذمہ داری پر مامور ہے ۔
داسم :گھروں میں ڈیوٹی دیتا ہے گھروالوں کو آپس میں لڑواتا ہے
زلتیون :بازاروں میں مقرر ہے۔
مڑت: گانے باجے بجانے والوں پر مقرر ہے ۔
لقوس: آتش پرستوں پر مقرر ہے۔