روحانیات زیارات کے اعمال

کشف کا حاصل ہونا

ایسے حضرات جو معرفت کے راستے پر چل رہے ہوں اور اسم ذات کا کثرت سے ذکر کرتے ہوں لیکن ان پر باطن نہ کھلا ہو اور انھیں کشف حاصل نہ ہوتا ہو تو ایسے حضرات اس اسم پاک کا ورد کثرت سے کریں تو ان کو کشف حاصل ہو۔ میرے نانا پیر فضل شاہ قادری قلندری المعروف سائیں روڑاں والی سرکار ہائی کورٹ والے کا قول ہے کہ جس رات کو چاند کی روشنی مکمل ہو گئی ہو یعنی جس رات چودھویں رات کا چاند چہک رہا ہو اس ساری رات اگر کوئی صاحب دل اس اسم پاک کو اتنا پڑھے کہ اس پر حال غالب آ جائے۔ تو جن مکاشفات کا یا جن اسرار کا مشاہدہ کرنا چاہتا ہو گا وہ خواب میں یا مراقبے میں اس پر سب کے سب منکشف ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ اس پر طرح طرح کے انوار الہیہ کا ظہور ہوگا۔ ایک اور موقع پر میرے نانا نے فرمایا جو شخص باطن کے اسرار کھولنا چاہتا ہو اسے چاہیے کہ اپنی زبان بند کر کے اپنے دل سے اس اسم پاک کو اول و آخر 7 مرتبہ درود پاک کے ساتھ (یا باطن) 1000 مرتبہ پڑھے اور 2 نفل حاجت کے ادا کرے۔ اس کے بعد دوبارہ اسی طرح اس اسم پاک کا ذکر 1000 مرتبہ کرے اور 2 نفل حاجت کے ادا کرے۔ تیسری اور آخری مرتبہ بالکل پہلے کی طرح اس اسم پاک کا دل سے ذکر کرے اور دو نفل شکرانے کے ادا کرے۔ اگر ذاکر رزق حلال کھاتا ہو گا تو اس پر باطن کے حالات کھل جائیں گے اسے کشف حاصل ہوگا اور وہ ان باتوں کو جان سکے گا جو لوگوں کی نظروں سے ظاہرا چھپی ہوئی ہیں۔ آپ فرماتے ہیں کہ اس کے عامل میں کشف قبور کی صفت پیدا ہو جاتی ہے وہ مزار پر جائے صاحب مزار سے ملاقات ہو۔ غرض کہ باطن کے تمام اسرار اس اسم کے پڑھنے سے انسان پر ظاہر ہونے لگتے ہیں۔