سوال
:ہمارے یہاں دیہاتوں میں بعض جگہوں پر بعد نماز جمعہ فورا دوبارہ تکبیر کہی جاتی ہے۔ اور اسی مصلی و مقام پر چار رکعت نماز فرض ظهر باجماعت پڑھی جاتی ہے۔ اس پر کچھ لوگوں کا اعتراض ہے لہٰذا ایسی صورت میں دریافت طلب امر یہ ہے کہ جمعہ کی نماز کافی ہے یا ظہر کی نماز باجماعت پڑھنا ضروری ہے۔؟اس سلسلہ میں شریعت مطہرہ اورعلماۓ جمہور کا کیا حکم ہے؟
جواب
علماء احناف کہ نزدیک بالاتفاق دیہات میں جمعہ کی نماز کافی نہیں ہے۔مگر جہاں عوام پڑھتے ہوں انھیں منع نہ کیا جائے کہ وہ جس طرح بھی اللہ و رسول کا نام لیں غنیمت ہے۔لہذا دیہات میں جمعہ کی نماز پڑھنے سے ظہر کی فرض نماز ساقط نہ ہوگی بلکہ اس کا پڑھنا ضروری ہے تو اسے اور دنوں کی طرح جماعت ہی سے پڑھیں کہ جماعت پر قادر ہوتے ہوئے فرض تنہا تنہا پڑھنا گناہ ہے۔ اس لئے جو لوگ جمعہ کے دن بھی چار رکعت نماز ظہر پڑھتے ہیں وہ حکم شرع پر عمل کرتے ہیں۔اور جو لوگ اس پر اعتراض کرتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔اس مسئلہ کی تفصیل کے لئے فتاوی رضویہ جلد سوم کامطالعہ کریں ۔وهو تعالى اعلمبحوالہ-فتاوی فیض الرسول
ص:347