ی۔دینیات, سنتیں اور آداب

جو سنت مروج نہ ہو اسے رائج کرنا کیسا

مسئلہ6:

 حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جو سنت مروج نہ ہو  {اس پر لوگوں نے عمل کرنا چھوڑ دیا ہو}اسے رائج کرنا کیسا؟۔۔

الجواب6 :حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی مردہ سنت کو زندہ کرنا یعنی رائج کرنا بہت بڑے ثواب کاکام ہے۔

فتویٰ یہی تک ہے احادیث ھم نے ایڈکی ھیں۔۔

 

{حدیث مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ و سلَّم 

(1)رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ۔

وَمَنْ اَحْیَا سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی، وَمَنْ اَحَبَّنِی کَانَ مَعِی فِی الجَنَّۃ ۔۔

ترجمہ: جس نے میری سنّت زندہ کی بیشک اُسے مجھ سے محبّت ہے اور جسے مجھ سے محبت ہے وہ جنّت میں میرے ساتھ ہوگا۔ 

(ترمذی،ج4،ص309،حدیث:2687)۔

 

 (2)رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں۔

: مَنْ اَحْیَا سُنَّۃً مِنْ سُنَّتِی قَدْ اُمِیتَتْ بَعْدِی، فَإِنَّ لَہُ مِنَ الاَجْرِ مِثْلَ مَنْ عَمِلَ بِہَا مِنْ غَیْرِ اَنْ یَنْقُصَ مِنْ اُجُورِہِمْ شَیْئًا۔

 ترجمہ: جو میری کوئی سنّت زندہ کرے کہ لوگوں نے میرے بعد چھوڑدی ہو جتنے اس پر عمل کریں سب کے برابر اسے ثواب ملے اور ان کے ثوابوں میں کچھ کمی نہ ہو۔

۔(ترمذی،ج 4،ص309، حدیث:2686) }

بحوالہ فتاوی فیض الرسول

ص:208