:مسئله ۔۔ایسا امام جس کے ذمہ چند روزے رمضان المبارک کے قضا ہوں تو اس کے پیچھے نماز عید کا کیا حکم ہے۔ اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں۔بینوا توجروا
الجواب: بعون الملك الوهاب اگر رمضان المبارک کے روزے اس طرح قضا ہوئے کہ حلق میں بارش کی بوند یا اولا چلا گیا یا یہ گمان کر کے کہ رات ہے سحری کھائی یا رات ہونے میں شک تھا اور سحری کھائی حالانکہ صبح ہو چکی تھی یا یہ گمان کر کے کہ آفتاب ڈوب گیا ہے افطار کر لیا حالانکہ ڈوبا نہ تھا یا اس قسم کی کسی دوسری وجہ سے روزے قضا ہو گئے تو جس کے روزے اس طرح سے قضا ہو گئے اس کے پیچھے عید کی نماز پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ کوئی اور وجہ مانع امامت نہ ہو اگر بلاوجہ شرعی قصداً روزہ قضا کر دیا مگر اس طرح قضا کرنے کا وہ عادی نہیں ہے تو بعد توبہ اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں وھو تعالی اعلم بالصواب
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص:427