سوال
الحمد لله والصلوة والسلام على رسول الله
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی کو دمہ کی بیماری ہو تو کیا وہ انہیلر استعمال کر سکتا ہے؟ روزے کے دوران اس کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟.
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب
بعون المَلِكِ الوَهَّابُ اللَّهُمَّ اجْعَلْ لِي النُّورَ وَالصَّوَابُ.
انہیلر کے ذریعے سے سانس لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا کیونکہ یہ بات مشاہدے سے ثابت ہے کہ ان ہیلر میں موجود دوائی جو مائع کی صورت میں ہوتی ہے وہ گیس کی شکل اختیار کر کے مریض کے پھیپھڑوں میں پہنچتی ہے اور اس کی نالیاں کھول دیتی ہے جس سے مریض آسانی سے سانس لینے لگتا ہے۔ لہذا ان ہیلر کی دوائی کے حلق سے نیچے اترنے کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جائے گا کیونکہ یہ ایک دھوئیں کی شکل میں اندر جاتی ہے تو یہ مسئلہ قصداً دھواں لینے کی طرح ہے۔ جس طرح قصدا دھواں لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اسی طرح ان ہیلر کے استعمال سے بھی روزہ ٹوٹ جائے گا۔
در مختار میں ہے : ” لَوْ أَدْخَلَ حَلْقَهُ الدُّخَانَ أَفْطَرَ أَتَى دُخَانٍ كَانَ وَلَوْ عُودًا أَوْ عَنْبَرًا لَهُ ذَاكِرًا
لإِمْكَانِ التَّحَرُزِ عَنْهُ ” اگر کسی نے خود قصداً دھواں حلق میں پہنچایا تو روزہ ٹوٹ گیا خواہ وہ کسی چیز کا دھواں ہو اگرچہ عود یا عنبر کا دھواں ہو جبکہ روزے دار ہونا یاد ہو کیونکہ قصداً دھواں اندر لے جانے سے بچا جا سکتا ہے۔
(الدر المختار ” و ” رد المحتار”، كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم و ما لا یفسده، ج ۳، ص ۴۲۰)
وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم عَزَّ وَجَلَّ وَصَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم۔
فتاوی یورپ و برطانیہ ص232
دمہ کے مریض کے لیے ان ہیلر کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟
07
Jan