مسئله:(1) نماز پڑھانے کی تنخواہ لینا جائز ہے یا نہیں ؟
(2) جس نے اپنی بیوی ہندہ کا مہر ادا نہیں کیا اور نہ بخشوایا مگر اس سے مجامعت کرتا ہے تو اس کے پچھے نمازپڑھنی جائز ہے یا نہیں؟بعض لوگ ہمارے یہاں ایسے شخص کے پیچھے نماز ناجائز بتاتے ہیں ۔
الجواب:(1) نماز پڑھاناخالص عبادت ہے اور کسی عبادت پر اجرت لینا جائز نہیں لیکن جس شخص کو امام مقررکر دیا جائے تو اس کو امامت کے سلسلے میں پابندی وقت کی تنخواہ لینا قطعا جائز ہے
(2): ہمارےملک ہندوستان میں عموماً مہر مطلق کا رواج ہےجسکا نچوڑ یہ ہے کہ میاں بیوی میں سےکسی ایک کی موت یاشوہر کےطلاق دیدینے پر اس مہر کے وصول کرنےکاحق ہے لہذا اگر کوئی شخص بغیر مہرادا کے یا بغیر معاف کرائے اپنی بیوی سے مجامعت یعنی ہمبستری کرتا ہے تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہےجن لوگوں نے نماز پڑھنا ناجائزقرار دیا ہے وہ شریعت طاہرہ کے احکام سے جاہل ہیں ان کےناجائز کہنے کا کوئی اعتبار نہیں۔وھو تعالیٰ اعلم۔
*الجواب حق*
مہرمطلق میں عورت اگرمہر کا مطالبہ کرےتواسکا مطالبہ جائز ہے ۔
لیکن شوہر ادائیگی مہر پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ہاں طلاق کی صورت میں وہ مجبور کیا جائے گا اورموت کی صورت میں اس کے ورثہ سے وصول کیاجائےگا
وھو سبحانہ تعالی علم۔
بحوالہ -فتاوی فیض الرسول
ص264 جلد 1
امام کا تنخواہ لینا کیسا
05
Dec