مسئله:(1) زیدیہ کہتاہےکہ امام کونفقہ(پگار)دیتے ہیں ہم اس کو نوکر ہی کہیں گےکیازید کاکہنادرست ہےاورکہنےوالے
پر کیاحکم ہے؟
(2) امام کی برائی بیان کرنے والےاسی امام کےپچھےنماز پڑھیں توکیاان کی نمازہوجائے گی؟
(3) گھڑی کی زنجیرسونے چاندی یادھاتوں کی بنی ہوئی پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
الجواب:زیدکاکہنادرست نہیں اس لئے کہ جیسے ماں باپ کی بیوی کی ضرورت ہوتی ہے مگر اسےاس لفظ کے ساتھ یاد کرنا ماں کی توہین ہے پگار لینے والا ضرور نوکر ہے مگر تنخواہ دار امام کو نوکر کہنا اسکی توہین ہے۔لہذا زید پرلازم ہے کہ امام سے معافی مانگے اور آئندہ اس کے بارے میں اس لفظ کے بولنے سے احتراز کرے۔
(2) اگر امام فاسق معلن ہے اس لئے کوئی اس کی برائی بیان کرتا ہے تو اس صورت میں اس پر کوئی گناہ نہیں اور ایسےامام کے پیچھے کسی کو نماز پڑھناجائز نہیں اوراگرفاسق معلن نہیں ہے تو برائی کرنے والا سخت گنہگار حق العبد میں گرفتار.مگراس کی نمازاسکےپیچھےہوجائےگی۔وھو تعالی اعلم
(3) گھڑی سونےچاندی کی زنجیر لگی ہوئی مرد کو پہننا حرام اور دوسری دھاتوں کی ممنوع ہیں ان کو پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے هكذا قال الامام احمد الرضا البريلوى عليه المهمة والرضوان
وهو تعالى اعلم۔
بحوالہ:فتاوی فیض الرسول
ص:672
امام کو نوکر کہنا کیسا ہے
05
Dec