غسل, کفن دفن کا بیان

عورت کی میت کو غسل کون سا مرد کروا سکتا ہے؟

مسئلہ نمبر مردوں کے درمیان ایک عورت کا انتقال ہوا اور عورتوں کے درمیان ایک مرد کا انتقال ہوا اس صورت میں میت کو غسل کون دے۔ ۔

الجواب: میت اگر عورت یا مشتہاة لڑکی ہے اور وہاں کوئی عورت نہیں تو دس گیارہ برس کا لڑکا اگر نہلا سکے اگر چہ دوسرے کے بتانے سے یا کوئی کافرہ عورت ملے اور بتانے کے موافق نہلا سکے تو اس سے نہلوائیں ورنہ کوئی محرم تیمم کرائے یا اگر میت کنیز تھی شوہر یا کوئی اجنبی ویسے ہی تیمم کرادے اور کنیز نہ تھی اور کوئی محرم نہیں تو شوہر اپنی ہاتھوں پر کپڑا چڑھا کر بے آنکھیں بند کئے تیمم کرائے اور شوہر بھی نہ ہو تو اجنبی مگر آنکھیں بھی بند کرے۔۔اور اگر میت مرد یا ہوشیار لڑکا ہے اور وہاں کوئی مرد نہیں تو اگر میت کی زوجہ ہے کہ ہنوز حکم زوجیت میں باقی اور اسے مس کر سکتی ہے وہ نہلائے وہ نہ ہو تو سات آٹھ برس کی لڑکی اگر نہلا سکے اگر چہ سکھانے سے یا کوئی کافر ملے اور بتانے کے مطابق غسل دے سکے تو ان سے نہلوایا جائے ورنہ جو عورت میت کی محرم یا کسی کی شرعی کنیز ہو وہ اپنے ہاتھوں سے یونہی تیمم کرائے اور آزاد و نا محرم ہے تو کپڑا لپیٹ کر مگر روو دست میت پر نگاہ سے یہاں ممانعت نہیں ! هكذافي الفتاوى الرضوية والدلائل فيها والله تعالى اعلم