درود شریف پڑھنے کے بے شمار فضائل وبرکات ہیں ۔ سیدنا حسن بصری علیہ الرحمہ کے ہاں ایک عورت آئی اس نے عرض کی حضور ! میری بیٹی فوت ہو گئی ہےمیں اسے خواب میں دیکھنا چاہتی ہوں۔ آپ نےفرمایا چار رکعت نماز نفل پڑھ۔ ہررکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۃ الھکم التکاثر پھر درود شریف پڑھتی پڑھتی سو جانا۔ اس نے ایسا ہی کیا ، خواب میں بچی کو دیکھا شدید عذاب کی حالت میں تھی۔ اس خاتون نے یہ واقعہ حضرت خواجہ حسن بصری علیہ الرحمہ سے کہا۔ آپ نے صدقہ کرنےکا حکم دیا شاید حالات بدل جائیں۔اسی رات سیدنا حسن بصری علیہ الرحمہ نے ایک لڑکی کو جنت میں تخت میں بیٹھے دیکھا۔ اس نے کہا حسن مجھے پہچانا، آپ نے فرمایا نہیں۔ اس نے کہا میں وہی لڑکی ہوں جس کی ماں آپ کے پاس گئی تھی ۔ آپ نے فرمایا تیری ماں نے تو بتایا تھا تو عذاب میں ہے یہ درجہ کیسے مل گیا؟ لڑکی نے کہا میری ماں نے سچ کہا تھا مگر ہوا یہ ہمارے قبرستان میں ایک بزرگ گزرا۔ اس نے درود شریف پڑھا اس کی برکت سے ہم ستر ہزار مجرموں کو معافی مل گئی۔ (افضل الصلوۃ صفحہ ۵۴)
حدیث شریف میں ہے حضور ﷺ نے فرمایا جو شخص مجھ پر ہر روز ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھے تو موت سے پہلے اپنا مقام جنت میں دیکھ لے گا (افضل الصلوة صفحه (۲۱)
حدیث شریف میں ہے حضور ﷺ نے فرمایا ” جو شخص مجھ پر ہر روز سو مرتبہ درود شریف پڑھے تو اللہ تعالی اس کی سو حاجتیں پوری فرمائے گا سب سےآسان حاجت دوزخ سے نجات ہے(افضل الصلوة صفحه (۲۱)
حدیث شریف میں صدیق اکبر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا جو بھی مجھ پر درود شریف پڑھے گا میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا“ (افضل الصلوۃ صفحہ ۴۰)
حضرت ابن حامد قزوینی علیہ الرحمہ نے اپنی کتاب ” مفید العلوم میں ذکر کیا۔ ایک شخص اور اس کا بیٹا اکٹھے سفر کر رہے تھے کہ سفر میں باپ کا انتقال ہو گیا اور فوراً اس کی شکل بگڑ گئی ، بیٹا اس حالت پر رویا اور دعائیں کیں۔ سو گیا خواب میں دیکھا کوئی شخص کہہ رہا ہے تیرا باپ سُود کھایا کرتا تھا اس لیے اس کی شکل بگڑ گئی مگر حضور ﷺ نے اللہ کی بارگاہ میں اس کی سفارش کر دی ہے کہ یا اللہ یہ بندہ میرا نام سن کر درود شریف پڑھا کرتا تھا اس کا چہرہ روشن فرما دے۔ آنکھ کھلی تو اس کے باپ کا چہرہ روشن تھا شکل درست تھی۔(فضائل صفحه (۳۱)
حدیث شریف میں ہے حضرت ابی کعب اللہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے حضور سے عرض کی حضور! میں آپ ﷺ پر کثرت سے درود بھیجنا چاہتا ہوں اس کی تعداد کیا مقرر کروں۔ فرمایا جتنا تیرا جی چاہے عرض کی وقت کا چوتھائی حصہ، فرمایا تجھے اختیار ہے بڑھا دے تو تیرے لیے بہتر ۔ عرض کی نصف۔ فرمایا تجھے اختیار ہے بڑھا دے تو تیرے لیے بہتر ، عرض کی حضور سارے وقت کو آپ ﷺپر درود شریف کے لیے مقرر کرلوں، فرمایا اس صورت میں تیرے سارے فکروں کی کفائت کی جائے گی اور تیرے گناہ بھی معاف کر دیئے جائیں گے (مشکوۃ شریف صفحه ۸۶)
حدیث شریف میں ہے حضور ﷺ نے فرمایا جو شخص مجھ (محمد ﷺ) پر درود بھیجے اور یہ کہے”اللهم انزله المقعد المقرب عندك يوم القيمة “قیامت کے دن اس کی شفاعت مجھ پر لازم ہوگئی۔(مشکوۃ شریف صفحه ۸۶)
حدیث شریف میں ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے مجھے پر درود شریف پڑھا اللہ تعالیٰ اس کے دل کو نفاق سے ایسا پاک کر دیتا ہے جیسےپانی کپڑے کو پاک کر دیتا ہے”( افضل الصلواة صفحه (۴۱
صاحب نزہتہ المجالس نے اپنی اس کتاب کے صفحہ ۹۰ جلد ۲ میں ایک دلچسپ واقعہ نقل کیا ہے جس سے درود شریف کی عظمت کا پتہ چلتا ہے ۔ ایک شخص کسی ظالم بادشاہ کے ظلم سے تنگ آکر کسی جنگل کی طرف نکل گیا۔ وہاں مدینہ منورہ کے تصور کے ساتھ ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھ کر دعا کی اے اللہ ! میں تیری بارگاہ میں حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کو شفیع بناتا ہوں، ان کی عزت کے صدقے مجھے اس ظالم سے نجات دے۔ غیب سے آواز آئی حضور ﷺ بہترین شفیع ہیں جا واپس چلا جا، ہم نے تیرےدشمن کو ہلاک کر دیا ہے وہ واپس پہنچا تو دشمن مر چکا تھا۔
حدیث میں ہے حضور ﷺ نے فرمایا ” جب تم اذان سنو تو جو الفاظ مؤذن کہے تم بھی وہی کہو پھر مجھ پر درود شریف بھیجا کرو، جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، پھر اللہ تعالیٰ سےمیرے وسیلہ کی دعا کیا کرو، وسیلہ جنت میں ایک درجہ ہے جو اللہ کے بندوں میں سےصرف ایک ہی کو ملے گا اور وہ میں ہی ہوں ، جو شخص میرے لیے وسیلہ کی دعا کرے گا تو اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگئی (مشکوۃ شریف صفحه ۶۴)