ٹیلی پیتھی کے تجر بے
ٹیلی پیتھی کے تجربے میں حصہ لینے والے عامل اور معمول کو باقائدہ تربیت ہونی چاہیئے۔ بغیر تربیت کے حصہ لینے والے افراد مشق کے اصولوں سے لا علم ہونے کی وجہ سے اس کام کے لئے موزوں نہیں ہوتے لہذا ٹیلی پیتھی کی تربیت کے بنیادی اصول کو مدنظر رکھا جائے ، جو درج ذیل ہیں۔
عامل کو صرف پیغام کی ترسیل ہی نہیں بلکہ اس کو وصول کرنے کی تکنیک سے پوری طرح واقف ہونا چاہیئے۔ اس طرح دونوں اپنے فرائض خوش اسلوبی اور اعتماد سے انجام دے سکتے ہیں :
عامل جب پیغام ترسیل کرتا ہے تو یہ پیغام شعوری دہن سے لا شعوری میں منتقل ہو کر جاتا ہے، لیکن معمول اس کو لا شعوری میں وصول کرتا ہے ۔ پھر شعور تک پہنچاتا ہے۔ معمول کے لئے دشواریاں پیدا ہونے کا خدشہ زیادہ رہتا ہے۔ کیونکہ وہ زیادہ حساس فرائض انجام دیتا ہے۔ لہذا وہ بیرونی اثرات سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ ٹیلی پیتھی کی مشتق سے پہلے اور بعد میں جسمانی آسودگی بہت ضروری ہوتی ہے۔ اس لئے ٹیلی پھتیسٹ ڈاکٹر روبن نیلی اور ڈاکٹر گو زبام لے جسمانی آسودگی کی سانس کی مشقیں تجویز کی ہیں وہ یہ ہیں۔سانس آہستہ آہستہ اندر کھینچیں، پھر کچھ دیر اسے روکے رکھیں اور پھر اسی طرح آہستگی سے خارج کر دیں ، علاوہ ازیں سانس گہرا لیا جائے سانس اندر کھینچتے وقت پانچ گنیں اور روک کر دو گنیں اس کے بعد نکالتے وقت پھر پانچ تک گنیں
جب سانس اندر روک رکھی ہو تو حلق کو کھلا رکھیں ۔ سینے کے عضلات کو پھیلا کر سانس روک کھیں ۔ اسی طرح کہ اگر کوئی اس کے سینے پرتھپکی دے تو سانس فوراً خارج ہو اور تعلق میں کوئی رکاوٹ نہ ہو ۔ اس طرح سانس لینے سے جوف معدہ کے عضلات کی ہلکی پھلکی مالش ہو جاتی ہے۔ انسان کا مرکز اعصاب اسی جوف معدہ میں واقع ہوتا ہے اور اس کا جذبات سے بڑا گہرا تعلق ہوتا ہے اور جب اس مقصد کا تناؤ کم ہو جاتا ہے تو پھر سارے جسم اور اعصاب سے جذباتی رد عمل کم ہو جاتا ہے ۔ اس تناؤ کو مزید کم کرنے کیلئے ایک اور ورزش کبھی آزمائی جا سکتی ہے۔
مشق کرنے والا ایک آرام دہ کرسی پر دراز ہو جائے کرسی زیادہ نرم نہ ہو پہلے اوپر دی گئی مشق ایک منٹ تک کرے۔ اس کے بعد اپنی ذہنی توجہ کھوپڑی کے بالائی حصہ یعنی کپال کنڈ لا پر مرکوز کردے سر کے رگ پٹھوں کو پہلے خوب سکیڑےپھر ڈھیلا چھوڑ دے خاص کر پیشانی اور ران کو ڈھیلا چھوڑ تا رہے اس مشق سے بڑی جسمانی آلودگی حاصل ہو جاتی ہے