امامت کا بیان, باب الصلوۃ, نجدیت

کیا دیوبندی امام کے پیچھے نماز ہو جائے گی

ہمارے محلہ میں مسجد کے امام ودیگر لوگ دیوبندی خیال کے ہیں کیا ان کے پیچھے نماز ہو جائے گی کیا میرے لئے یہ درست ہے کہ میں نماز جماعت سے نہ پڑھوں بلکہ علیحدہ پڑھ لیا کروں؟ بینوا توجروا
الجواب:
اللهم هداية الحق والصواب دیوبندی اپنے عقائد کفریہ کے سبب حکم شریعت اسلامیہ کافر،مرتد اور بے دین ہیں (ملاحظہ ہو فتاوی حسام الحرمین اور الصوارم الہندیہ ) ان کے پیچھے نماز ہر گز نہ ہوگی اور پڑھنے والا سخت گنہگار ہوگا۔
امام محقق علی الاطلاق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فتح القدیر شرح ہدایہ میں ہمارے تینوں ائمه مذهب امام اعظم اور امام ابو یوسف اور امام محمد رضی اللہ تعالی عنہم سےفتح القدیر شرح ہدایہ میں نقل فرماتے ہیں۔
لا تجوز الصلوة خلف اهل الهواء
یعنی بد دینوں کے پیچھے نماز جائز نہیں حضور پر نور شیخ الاسلام اعلیحضرت امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ فتاوی رضویہ جلد سوم ص 235 میں فرماتے ہیں دیو بندی عقیدے والوں کے پیچھے نماز باطل محض ہے ۔بالکل ہو گی ہی نہیں فرض سر پر رہے گا اور ان کے پیچھے پڑھنےکا شدید عظیم گناہ علاوہ ، صورت مسئولہ میں اگر آپ کو سنی مسلمان لائق امامت نہ مل سکے تو آپ اپنی تنہا پڑھیں۔ کسی دیوبندی وہابی مودودی تبلیغی وغیرہ بددین کی اقتداء میں ہرگز نماز نہ پڑھیں۔ورنہ فرض آپ کے ذمہ باقی رہے گا۔ اور مزید برآں آپ پر معاذ اللہ تعالی شدید گناہ کا وبال رہیگا۔ اللہ تعالی مسلمان کو سچی ہدایت پر قائم رکھے۔
واللہ تعالى ورسوله اعلم وجل جلالہ وصلى الله تعالى علیہ وسلم
بحوالہ: فتاوی فیض الرسول
ص:287