Blog
سوال۔۔۔
عرض یہ ہے کہ زید نے بکر سے کہا کہ آپ جو درود پڑھتے ہیں وہ مجھے سنائیں ۔ بکر نے درود تاج کو شروع کیا جب پڑھتے پڑھتے ” ” صاحب التاج والمعراج میں پہنچے تو زید نے کہا کہ میں ان الفاظ کو کینسل اور ریجیکٹ کرتا ہوں ۔ لہٰذا آپ سے معلوم کرنا ہے کہ ایسے شخص کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا کھانا پینا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟
الجواب:
قرآن و حدیث سے ثابت ہیں ۔ قرآن کریم میں معراج کے واقعہ کو صاف طور پر بیان فرمایا گیا ہے ۔ ہماری و مسلم وغیرہ تمام کتابوں میں متعدد سندوں سے واقعہ معراج کی تفصیل منقول ہے اور امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ معراج کا انکار کرنا کفر ہے ، اس لیے کہ یہ قرآن و حدیث کا انکار ہے۔ اس طرح ” صاحب ” کا مضموم ” سیادت و سرفرازی ” ہے اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا لقب ہے۔ کتب حدیث میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
انا سيد ولد آدم يوم القيمة ولا فخر (ترمذی شریف ، حصہ دوم ابواب المناقب، باب ما جاء في فضل النبي صلى الله عليه وسلم)
قیامت کے دن میں تمام اولاد آدم کا سردار ہوں یہ بھی فخر کی بات نہیں ہے۔اس لیے جس شخص نے ان کلمات پر یہ کہا کہ میں انہیں رد کرتا ہوں ، اس نے قرآن کا انکار کیا ہے اور اسی پر فرض ہے کہ بالاعلان سب کے سامنے توبہ کرے ، نئے سرے سے ایمان لائے اور اگر شادی شدہ ہے تو نکاح بھی پھر سے کرے ۔ جب تک وہ ایسا نہ کرے تمام اہل محلہ پر لازم ہے کہ وہ اس سے تعلقات منقطع رکھیں اس سے ملنا جلنا ، سلام و کلام کرنا بند کر دیں مر جائے تو اس کی نماز جنازہ بھی نہ پڑھیں ۔
وقار الفتاویٰ جلد نمبر 1