حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ، فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے دم سے منع فرمایا تو عمرو بن حزم کے گھر والے آئے اور عرض کی یارسول اللہ ﷺ ہمارے پاس دم ہے جسے ہم بچھو سے ( کاٹنے پر) کرتے ہیں اور آپ نے دم سے منع فرما دیا ہے، انہوں نے وہ دم حضور ﷺ پر پیش کیا ، تو حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم اس میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تم میں سے جو اپنے بھائی کو نفع پہنچاسکے، وہ اسے نفع پہنچائے۔
(مسلم، کتاب الآداب، باب استحباب الرقیة ، ج 4، ص 1726 ، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
(احکام تعویذات مع تعویذات کا ثبوت ص، 29