شان امیر معاویہ رضی اللہ عنہ
امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی نسبت زید کہتا ہے کہ وہ لالچی شخص تھے، حضرت علی کرم اللہ تعالٰی وجہہ اور آلِ رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم یعنی امام حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ سے لڑ کر انکی خلافت لے لی اور ہزار ہا صحابہ کو شہید کیا۔ بکر کہتا ہے کہ میں ان کو خطا پر جانتا ہوں ان کو امیر نہ کہنا چاہیے ۔ عمرو کا یہ قول ہے کہ وہ اجلہ صحابہ میں سے ہیں ان کی توہین کرنا گمراہی ہے ایک اور شخص کو اپنے آپ کو سنی المذہب کہتا ہے اور کچھ علم بھی رکھتا ہے، ( حق یہ ہے کہ وہ نرا جاہل ہے) وہ کہتا ہے کہ سب صحابہ اور خصوصاً حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ اور حضرت عمر فاروق اعظم اور حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ تعالی عنہما لالچی تھے (نعوذ باللہ منھا) کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی نعش مبارک رکھی تھی اور وہ اپنے اپنے خلیفہ ہونے کی فکر میں لگے ہوئے تھے۔ ان چاروں شخصوں کی نسبت کیا حکم ہے؟ ان شخصوں کو سنت وا لجماعت کہہ سکتے ہیں یا نہیں؟ اور حضور کا اس مسئلہ میں کیامذہب ہے؟