شلوار کے اندر ہاف پینٹ پہن کرنماز پڑھنا کیسا

مسئله : زید ایک نمازی لڑکا ہے اور جوان بھی ہے اس کو قطرہ قطرہ منی ٹپکنے کی بیماری ہے جب وہ پیشاب کرنےجاتا ہے تو پیشاب کے بعد قطرے ٹپک پڑتے ہیں اور ایسے ہی ٹپکتے رھتے ہیں۔ ایسی حالت میں بار بار کوئی بھی شخص دوسرا پاجامہ تبدیل نہیں کر سکتا لہذا اس نے ایک ہاف پینٹ سلایا ہے جو پیشاب سے فارغ ہو کر اس کو پہن لیتا ہے ایسی صورت میں جو قطرے ہوتے ہیں وہ کپڑے کے بنے ہوئے ہاف پینٹ میں جذب ہو جاتے ہیں اس طرح اوپر کی لنگی یا پاجامہ محفوظ رہتا ہے۔ تو کیا اس طرح اندر سے ہاف پینٹ پہن کر جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکتا ہے؟ اگر باف پینٹ نہ پہنے تو نماز ہی میں قطرہ ٹپکنے کا ڈر رہتا ہے !

Continue reading

شوہر کی تحریر سے کونسی طلاق ہوگی

بکر نے اپنی بیوی کے بارے میں یہ تحریر لکھی کہ اگر میں تم کو کسی قسم کی تکلیف دوں یعنی کھانے اور کپڑے میں یا میرے اندر نا مردی کی شکایت پائی جاوے تو یہ اقرار نامہ نہ سمجھا جاوے بلکہ طلاق نامی سمجھا جائے گا اس میں مجھے کوئی عذر نہیں ہے تو دریافت طلب یہ امر ہے کہ اگر ان شرطوں میں سے کوئی بھی شرط پائی جاوے تو کونسی طلاق پڑے گی ؟

Continue reading

بیوی کو خبر نہیں طلاق دے دی گئی

زید اپنی بیوی سے ناراض تھا اسی دوران میں اسی کے والد آگئے وہ اپنے والد کے ساتھ میکے چلی گئی چند دن گذرنے کے بعد زید و بکر سے لانے کے متعلق گفتگو ہو رہی تھی زید بیوی سے ناراض تو تھا ہی اس نے بکر سے کہا ۔میں نے اس کو طلاق دیا تین مرتبہ یہی لفظ کہا ان سب باتیں کی اطلاع زید کی بیوی کو نہیں ہے تو طلاق ہوئی یا نہیں اب زید اس کو رکھنا چاہتا ہے ؟

Continue reading

تین طلاقیں زبانی دی تھی

زید نے اپنی مدخولہ بیوی ہندہ کو عرصہ دو سال قبل تین طلاقیں زبانی دی تھی ہندہ کے پاس کوئی طلاق کی تحریر نہیں کیا زبانی طلاق معتبر ہوتی ہے۔

اب ایسی صورت میں کیا ہندہ دوسرے سے نکاح کر سکتی ہے یا نہیں؟
اب زید نہ تو تحریری طلاق دیتا ہے اور نہ لے جاتا ہے۔ اب ہندہ کیا کرے۔ قرآن و حدیث اور اجماع امت کا جو اصل راستہ ہے اس سے آگاہ فرما کر قوم کو رہنمائی کا راستہ دکھا ئیں تاکہ قوم اور خاص کر ہندہ راہ راست پر گامزن رہے ؟

Continue reading

بھیجنا ہو ابھی بھیجو ورنہ طلاق لے لو​

کنیز عید کے موقعہ پر دولہا کی اجازت سے اپنے میکے آئی اور دولہا عید کے دوسرے دن کنیز کو بلانے آئے کنیز کے وارثین نے کہا۔ آج رخصت نہیں کریں گے چونکہ شام ہو گئی ہے لہذا آج نہیں کل جائیے ۔ 

معاملہ کچھ من مٹاؤ کا تھا اس لئے کل کا وعدہ کیا گیا تا کہ کل دونوں کو سمجھا بجھا کر رخصت کر دیا جائے گا لیکن دولہا صاحب اسی بات کو لیکر اکڑ گئے اور کہا بھیجنا ہو ابھی بھیجو ورنہ طلاق لے لو کنیز کے وارثین نے دولہا کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ہر کوشش کے بعد یہی کہتا رہا کہ بھیجنا ہو ابھی بھیجو ورنہ طلاق لے لو.

کنیز کے گھر والوں نے یہ کیفیت دیکھ کر کہا طلاق لکھ کر دو دولہا نے کہا ۔ مجھے کاغذ قلم دو میں طلاق لکھ دوں، کنیز کے گھر والوں نے دوبارہ جواب دیا کاغذ ہم لوگ کیوں دیں کیا آپ کاغذ کے محتاج ہیں اتنا سن کر دولہا صاحب کو اور طیش آگیا اور گھر کا رخ کیا اور کہا میں جا رہا ہوں آوں گا تو طلاق نامہ لیکر آؤں گا یہ کہ کر چلا گیا۔ 

اب چار مہینہ گزر جانے کے بعد دولہا کے وارثین کنیز کی رخصتی کے بارے میں کنیز کے گھر والوں سے بات چیت کرتے ہیں تو سوال یہ ہے کہ دولہا کی باتوں سے طلاق پڑی یا نہیں؟ اگر نہیں پڑی تو طلاق لینا مناسب ہے یا نہیں۔ 

Continue reading