دعاؤں کے اثرات اور جدید سائنسی تحقیقات
جب انسان اللہ تعالیٰ جل شانہ کی بارگاہ میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہے۔ یعنی اپنی آرزو اور
جب انسان اللہ تعالیٰ جل شانہ کی بارگاہ میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہے۔ یعنی اپنی آرزو اور
علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں میری بیوی میکے چلی گئی ۔ جب میں بیوی کو لینے کے لیے گیا تو میری زوجہ کو سسرال بھجوانے کے لیے ایک پیر نے کچھ شرائط عائد کہیں ، جن کی تفصیل کچھ یوں ہے : میں خود اس پیر کا احترام کروں اور اسکی بیعت بھی کروں ، نیز میں اپنی زوجہ کو کلی طور پر پیر کی تحویل میں دے دوں
اور مذکورہ شرائط کو تحریری طور پر قبول کروں ۔ اب آپ سے عرض ہے کہ میرے ساس و سسر اور اس نام نہاد پیر کے لیے کیا حکم ہے ؟ اور پتہ چلا ہے کہ میری زوجہ بھی یہی چاہتی ہے اور کہتی ہے کہ میں والدین کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی ، مجبور ہوں ۔ تو ایسی بیوی کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے ؟ کیا نکاح ہونے کے بعد اس کو خاوند کا جائز حکم ماننا چاہیے ؟ یا اپنے والدین اور پیر کا حکم مانا چاہیے ؟
عبادت ، شکستہ دلوں کے لیے سہارا ہے ۔ دن میں کئی بار خدا کی دی ہوئی نعمتیں یاد کیجئے ، اس سے اضطراب اور خوف ختم
سوال:ایک پیش امام نے ہارمونیم کے ساتھ ڈھول خود اپنے ہاتھ سے بجایا اور وہ بھی مدرسے کے اندر جو مسجد سے بالکل متصل ہے یعنی سامنے دو گز کے فاصلے میں۔ایسے پیش امام کے پیچھے بغیر توبہ کئے نماز درست ہوگی یا نہیں؟ اور جو نمازیں پڑھی گئی ہیں انکا کیا حکم ہے؟پڑھنا درست ہے یا نہیں۔ ڈھول بجانے کے بعد توبہ سے پہلے جو نمازیں اس کے پیچھے پڑھی گئیں ان کا کیا حکم ہے؟
دیوانی کیس جیت جانے کے بعد بھی میری بیوی اپنے گھر نہ آئے ، تو ایسی صورت میں اگر وہ خود طلاق لینا چاہے تو میں نے جو مہر بصورت زیورات اور نقدی بارہ ہزار روپیہ ادا کر دیا ہے ، کیا وہ مہر میں واپس لے سکتا ہوں یا کہ نہیں ؟
میں باردانہ کا کام کرتا ہوں ، اکیلا فرد ہوں اور علیحدہ رہتا ہوں ، میں نے جو دعوی حقوق زوجیت کا کر رکھا ہے وہ دیوانی کیس ہے اس میں دس سال بھی لگ سکتے ہیں ۔ اور سسرال والوں نے کورٹ میں بھی وہی ” پیر ” والی شرائط رکھی ہیں ۔ اس لیے مروجہ قانون کے تحت میں نے یونین کونسل میں دوسری شادی کی درخواست دی اور لکھا کہ میری نوجوانی ختم ہو جائے گی لہذا مجھے دوسری شادی کی اجازت دی جائے ۔ الحمد للہ میں دو عورتوں کو بیک وقت رکھ سکتا ہوں اور قرآن کی روشنی میں ان کے درمیان مساوی سلوک کرنے کی کوشش کروں گا۔ کیا ایسی صورت میں کونسل مجھ کو اجازت دے سکتی ہے اور اگر نہ دے تو یونین کونسل کے چیرمین کے لیے کیا حکم ہے ؟
عید الاضحی کی نماز میں امام کو سہو ہوا اور اس نے سجدہ سہو ادا کیا ۔کیا نماز ہو گئی۔زید کہتا ہے نماز نہیں ہوئی۔اس لئے کہ عیدین کی نماز میں سجدہ سہو نہیں ہے امام نے سجدہ سہو کر کے زیادتی کی لہٰذا نماز نہیں ہوئی؟
امام تکبیر کہہ کر رکوع میں چلا گیا اور دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا پھر مقتدی کے لقمہ دینے پر رکوع سے واپس ہوا دعائے قنوت پڑھی پھر رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو کیا تو نماز ہوئی یا نہیں؟
قعدہ اخیرہ میں امام بجائے بیٹھنے کے کھڑا ہو جائے یا کھڑا ہونے کے قریب ہو جائے۔ اور امام لقمہ پر بیٹھ جائے یا بغیر لقمہ کہ اپنے خیال۔یاد سے بیٹھ جائے تو سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا نہیں؟اگر سجدہ سہو کرنا ضروری ہے تو کیوں؟
عشاء فرض کی جماعت چھوٹ گئی تو تراویح اور وتر کی جماعت میں شامل ہو یا نہ ہو؟
زید نے جہری نماز پڑھائی جس کی پہلی رکعت میں سورت الم ترکیف الخ اور دوسری رکعت میں آیت سبحان ربك رب العزة عما يصفون الخ پڑھی۔ آیا اس صورت مذکور میں نماز جائز ہوگئی یا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوئی یا کچھ اور حکم ہے؟
(1) نماز پڑھانے کی تنخواہ لینا جائز ہے یا نہیں ؟
۔(2) جس نے اپنی بیوی ہندہ کا مہر ادا نہیں کیا اور نہ بخشوایا مگر اس سے مجامعت کرتا ہے تو اس کے پچھے نمازپڑھنی جائز ہے یا نہیں؟بعض لوگ ہمارے یہاں ایسے شخص کے پیچھے نماز ناجائز بتاتے ہیں ۔