متفرق سوالات اور اعلی حضرت کے جوابات
(۱) کیا اس مسئلہ میں جو غلطی فتوٰی دینے والوں کو ہوئی وہ بہت کھلی اور فاش ہے یا بہت باریک قسم کی غلطی ہے جہاں اعلٰی درجہ کے علماء بھی مغالطہ میں پڑھ سکتے ہیں؟
(۲) بریلی، بدایوں اور پیلی بھیت وغیرہ کے مستند علماء اور ان کے فیض یافتوں پر کس حد تک آنکھیں بند کرکے اعتماد کرنا چاہیے۔ یہ سوال ان بیچارے حنفی مسلمانوں کی طرف سے ہے۔ جو میری طرف علم کی آنکھیں نہیں رکھتے اور جن کی تعداد کثیر ہے۔
(۳) ہمارے ہم اعتقاد حنیف حنفیوں کے مدرسہ کے علماء و مدرسین کا مصالحہ ہمیں کہاں سے فراہم کرنا چاہیے۔
(۴) یہ کہ انجمن نعمانیہ کو تاحال جناب کی خدمت میں اس قدر خصوصیت حاصل نہیں ہوئی کہ کم از کم آنجناب کی تصانیف مبارکہ طبع شدہ انجمن کے کتب خانے کے لیے باوجود متواتر تحریری تقاضوں اور خود جناب خلیفہ تاج الدین احٌد صاحب کی زبانی تقاضوں کے بھی ارسال کی جائیں حالانکہ انجمن ان کا ہدیہ ادا کرنے پر بھی ہمیشہ تیار رہی ہے۔، اگر اس فتوٰی کے وقت “سیف المصطفٰی علٰی ادیان الافتراء” و ” نقد البیان لحرمۃ ابنۃ اخی اللبان” اور ” کاسرالسفیہ الواھم” کتب خانہ میں موجود ہوتیں تو یہی خاکسار ان کو نکال کے۔۔۔۔۔۔ کی خدمت میں پیش کردیتا۔
(۵) کیا جناب کی رائے میں حنیف حنفیوں کا مجموعی مرکز بنانے اور ان کو تقویت دینے کی ضرورت ہے یا نہیں، اگر ہے تو اس کی کیا تدبیر اور سامان جناب کے خیال میں ہیں؟
(۶) لامذہبوں کے پنجاب میں بالخصوص اور بدمذہبوں کے بالعموم حملوں کی مدافعت کی کیا تدابیر جناب کے خیال مبارک میں ہیں؟
(۷) عقائدِ حنفیہ کے متعلق جناب مولانا مولوی محمد حامد رضا خاں صاحب کی خدمت میں بالمشافہ گفتگو ہوکر قرار داد ہونے کے بعد بھی مسودہ عقائد حنفیہ آنجناب کی طرف سے نہ بھیجا ، اور اس کے نہ پہنچنے پر مجبوراً یہاں سے مسودہ تیار کرکے آنجناب کی خدمت میں بھیجا گیا جس کی کوئی ترمیم و اصلاح یا تصدیق تو درکنار اس کی رسید بھی مرحمت نہ ہوئی۔ اس کم توجہی کی اصل وجہ کیا ہے؟ اب عقائد حنفیہ جو حسب مشورہ علماء ہم لوگوں نے شائع کیے ہیں ارسالِ خدمت ہیں وہ بھی اس عریضہ کے ساتھ منسلک ہیں ، اگر وہ صحیح ہیں تو اس پر دستخط تصدیق فرما کر واپس فرمائیں، دوسری زائد کاپی اپنے پاس رکھیں، ورنہ اصلاح فرما کر واپس فرمائیں۔
(۸) لامذہبوں یا بدمذہبوں کے ساتھ اگر زبانی مباحثہ کی ضرورت پڑے تو آنجناب کون کون سے علماء کو اس قابل سمجھتے ہیں جو علاوہ قابلیت کے تکلیف سفر وغیرہ بھی خالصاً للہ اٹھانے کے لیے امادہ ہوں۔
(۹) ایک فہرست ایسے علماء اسلام کی جو بالکل آپ کے ہم خیال اور مستند ہوں، مع ان کے پورے پتہ کے کس لیے تاحال باوجود جناب مولانا مولوی محمد حامد رضا خان صاحب کی خدمت میں گزارش کرنے کے نہیں پہنچی، اور کب تک وہ بہم پہنچ سکتی ہے؟
(۱۰) باوجود انجمن نعمانیہ کی آنجناب کے ساتھ تمام ہندوستان میں خصوصیات مشہور ہوجانے اور اراکین انجمن کو آنجناب کے ساتھ ایسا دلی خلوص اور نیاز ہونے کے احباب کی طرف سے کسی خاص التفات کا اس کی نسبت ظاہر نہ ہونا کون سی وجوہات پر مبنی ہے ، اگر انجمن میں کوئی امور قابل اصلاح ہیں تو وہ کیا ہیں۔