رسا لہ شما ئم العنبر فی ادب الند ا ء اما م المنبر
رسا لہ شما ئم العنبر فی ادب الند ا ء اما م المنبر
رسا لہ شما ئم العنبر فی ادب الند ا ء اما م المنبر
(۱) کلمہ شریف (لا الہٰ الاّ اﷲ محمد رسول اﷲ ) یہ قرآن میں کس جگہ لکھا ہے اگر نہیں تو وہ اس کی تشریح مانگتے ہیں۔
(۲) حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو کہتے ہیں کہ وہ شافع محشر کس طرح سے ؟ اس کا ثبوت دو کہ قرآن شریف میں کہاں لکھا ہے؟ حضور اس کو نہایت ضروری تصور فرما کر جلدی جواب سے سرفراز فرمائیں۔
کیا فر ما تے ہیں علما ئے دین اس مسئلہ میں کہ اگر غیر منکو حہ عو ر ت سے لڑکا تو لد ہو ا اور قضا ئے الہی سے فو ت ہو ا اس کی قبر پر خا نقا ہیں بنا نا اور وا سطے مرا دو ں کے دعا ما نگنا اور صا حب القبر کو اولیا قبو ل کر نا شر عا درست ہے یا نہیں ؟اگر ایسا شخص صفت با لا میں متصف ہے اور مسجد میں امام ہے تو ہزاروں مقتدیو ں کو تحقیق وا قعات بالا کے نما ز قبل از تحقیقات کا اعا دہ کر نا افضل ہے یا نہیں؟
نما ز غفیرا کی با بت میں ذکرالشہادتیں دیکھا ہے کہ حضر ت زین العا بد ین رضی اللہ تعا لی نے یزید کو و ا سطے مغفر ت کے بتا ئی تھی مجھے اس نما ز کہ تلا ش ہے میں پڑھنا چا ہتا ہو ں بر اہ مہر با نی اس مسئلہ پر التفا ت مبذو ل فر ما کر تر تیب نما ز سے اطلاع دیجئے۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید ابوطالب کو کافر اور ابولہب و ابلیس کا مماثل کہتا ہے اور عمرو بدین دلائل اس سے انکار کرتا ہے کہ ا نہوں نے جناب سرور عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی کفالت و نصرت و حمایت و محبت بدرجہ غایت کی اور نعت شریف میں قصائد لکھے حضور نے انکے لیے استغفار فرمائی اور جامع الاصول میں ہے کہ : اہل بیت کے نزدیک وہ مسلمان مرے۔
(۱) مومن اور ولی میں کون سی نسبت ہے؟
(۲) درود شریف کے اندر بجائے علٰی ابراہیم وعلٰی آل ابراہیم کے علٰی ال داؤد یا علی اٰ ل زکریا وغیرھما نہ آنے کی کیا وجہ ؟
(۳) جو مضمون قران شریف کے ہے اس کو مدلولِ قرآنی کہہ سکتے ہیں یا نہیں؟ اور اگر کہہ سکتے ہیں تو طھرابیتی وطھر اقلبی میں کیا فرق ہے ؟ اور اگر مدلول نص نہیں تو کیوں؟
(۴) صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میں اصحاب پر آل کو مقدم کیوں کیا ؟
(۵) درجہ ولایت باقی رہنے اور نبوت کے ختم ہوجانے کی کیا وجہ ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین متین اس مسئلہ میں کہ عبادت جس کے غیر خدا عزوجل کو کرنے سے آدمی مشرک ہوجاتا ہے اس کی کیا تعریف ہے جو جامع اور مانع ہو اور اپنی جنس وفصل یا عرض عام اور خاصہ پر مشتمل ہو۔
زید کے تیسری لڑکی ہوئی ، اس دن سے زید نہایت پریشان ہے۔ اکثر لوگ کہتے ہیں کہ تیسری لڑکی اچھی نہیں ہوتی تیسرا لڑکا نصیب ور اور اچھا ہوتا ہے۔ زید نے ایک صاحب سے دریافت کیا انہوں نے فرمایا یہ سب باتیں اہل ہنود اور عورتوں کی بنائی ہوئی ہیں اگر تم کو وہم ہو صدقات کردو ایک گائے یا سات بکریاں قربانی کردو اور توشہ شاہنشاہِ بغداد رضی اللہ تعالٰی عنہ کر دو ، حق تعالٰی بتصدق سرکار غوثیت رضی اللہ تعالٰی عنہ ہر طرح کی بلاو نحوست سے محفوظ رکھے گا۔ توشہ دو ہیں۔
ایک خشکہ گیلانی : برنج (۵ ماِ) ، روغن زرد (۵ مِا) ، شکر (۵ ماِ )، میوہ (۵ ماِ) شیر گاؤ (۵ ماِ) زعفران (۵ تولہ) ، گلاب (ایک بوتل ) ، کیوڑا ( ایک بوتل ) الائچی خورد (۵ ماِ)، لونگ (۳ تولہ)۔
اس کو پکا کر نیاز شہنشاہِ بغداد رضی اللہ تعالٰی عنہ کی کرکے مسلمانوں کو تقسیم کردیا جائے دوسرا حلوہ اس طرح کہ : میدہ گندم (۵ ماِ) ، روغن زرد (۵ ماِ ) شکر (۵ ماِ) میوہ (۵ مِار)
حلوہ پکا کر کیوڑا، گلاب، ورق نقرہ لگا کر فاتحہ دے کر تقسیم کردیا جائے۔ پانچ سیر سے کم ہونا اچھا نہیں زیادہ کا اختیار ہے۔ چونکہ زید اور اس کی اہلیہ متبع حضور کے ہیں اس وجہ سے حضور کو تکلیف دی جاتی ہے کہ یہ باتیں صحیح ہیں یا غلط آپ کچھ صدقات تحریر فرمادیجئے تاکہ ان کی تعمیل زید کرسکے کیونکہ ان صدقات میں مبلغ ایک سو روپے صرف ہوں گے اور زید کی تنخواہ صرف عہ روپے ہے یا ان صدقات میں کمی فرمادیں۔
(۱) مشرک داخل سلسلہ کسی مشائخ سلسلہ سے کس حیثیت سے اور کس طرح پر داخل سلسلہ ہوسکتا ہے؟
مشرک کی آلودگی ظاہر اُس میں نمایاں ہو جیسے اہلِ ہنود میں سی۔
(۲) ایسے شخص کی بیعت کسی مشائخ سلسلہ سے کب معتبر اور کیسی ہوگی؟
(۳) ایسا مشرک کسی مشائخ سلسلہ کا خلیفہ اور صاحبِ اجازت یا صاحبِ مجاز ہوسکتا ہے جس کی نسبت یقیناً بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ شریعت کا پابند نہیں ، نہ اس نے احکامِ شریعت کی بظاہر پابندی کی۔ دائرہ اسلام میں بظاہر شامل نہیں ہوا۔ نہ اس نے شرک و کفر و فسق و فجور سے کسی جلسہ عام مسلمانوں میں توبہ کی ، نہ توبہ کا شاہد بنایا۔
(۴) عوام الناس اپنی اغراض نفسانی سے ایسے شخص کو جس کی نسبت عرض کیا جارہا ہے اس کو رشدو ہدایت کا اپنی ہادی بناسکتے ہیں یا نہیں۔
ایک شخص نجابت خاں جاہل اور بدعقیدہ ہے اور سود خوار بھی ہے ، نماز روز خیرات وغیرہ کرنا بے کار محض سمجھتا ہے، اس شخص کی نسبت عام طور پر جملہ مسلمانان ِ واہل ہنود میں یہ بات مشہور ہے کہ اگر صبح کو اس کی منحوس صورت دیکھ لی جائے یا کہیں کام کو جاتے ہوئے یہ سامنے آجائے تو ضرور کچھ نہ کچھ وقت اور پریشانی اٹھانی پڑے گی اور چاہے کیسا ہی یقینی طور پر کام ہوجانے کا وثوق ہو لیکن ان کا خیال ہے کہ کچھ نہ کچھ ضرور رکاوٹ اور پریشانی ہوگی چنانچہ اُن لوگوں کو ان کے خیال کے مناسب بربار تجربہ ہوتا رہتا ہے اور وہ لوگ برابر اس امر کا خیال رکھتے ہیں کہ اگر کہیں جاتے ہوئے سامنی پڑگیا تو اپنے مکان کو واپس جاتے ہیں اور چندے توقف کرکے یہ معلوم کرکے وہ منحوس سامنے تو نہیں ہے جاتے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ ان لوگوں کا یہ عقیدہ اور طرز عمل کیسا ہے؟ کوئی قباحتِ شرعیہ تو نہیں؟
بعض اشخاص اس امر کے مدعی ہیں کہ سادات بنی فاطمہ علیہا الصلوۃ والسلام میں سے کوئی متنفس خواہ وہ کوئی مشرب رکھتا ہو اور کیسے ہی اعمال کا ہونا رِ دوزخ سے بری ہے اور ثبوت میں آیت تطہیر و حدیث اکرموااولادی۳ ؎۔ الخ( میری اولادکا احترام کرو ۔ت) وغیرہ کے علاوہ شیخ اکبر محی الدین ابن عربی کی فتوحات مکیہ کا باب سلمان فارسی پیش کرتے ہیں اس کے متعلق آں قبلہ کی جو کچھ رائے اقدس ہو اس سے مطلع فرمائیے
(۱) کیا سید پر دوزخ کی آنچ قطع حرام ہے، اور وہ کسی بداعمالی کی پاداش میں دوزخ میں جاہی نہ سکے گا؟
(۲) آل فاطمہ کا مخصوص اعزاز و امتیاز کیا حضرت فاطمہ خاتونِ جنت کے ذریعہ سے ہے کیونکہ جناب سیدہ موصوفہ سید کونین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی صاحبزادی ہیں یا حضرت علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ کی ذات خاص کی بدولت یہ رُتبہ سادات ہے فقط۔