حدیث نمبر 208
روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ وسلم جب کوئی لفظ بولتے تو اسے تین بار دہراتے تاکہ سمجھ لیا جائے ۱؎ اور جب کسی قوم پر تشریف لاتے اور انہیں سلام فرماتے تو تین بار سلام کرتے ۲؎ (بخاری)
روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ وسلم جب کوئی لفظ بولتے تو اسے تین بار دہراتے تاکہ سمجھ لیا جائے ۱؎ اور جب کسی قوم پر تشریف لاتے اور انہیں سلام فرماتے تو تین بار سلام کرتے ۲؎ (بخاری)
روایت ہے حضرت شقیق سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ عبدالله ابن مسعود ہرجمعرات کو وعظ فرماتے تھے۲؎ ایک شخص نے عرض کیا کہ اے ابو عبدالرحمن میری تمنا یہ ہے کہ آپ روزانہ وعظ فرماتے فرمایا مجھے اس سے رکاوٹ یہ ہے کہ میں ناپسند کرتا ہوں کہ تمہیں ملال میں ڈال دوں۳؎ میں تمہارا ویسے ہی لحاظ رکھتا ہوں جیسےحضور صلی الله علیہ وسلم ہمارا وعظ میں لحاظ رکھتے تھے ملال کے خوف سے۴؎(بخاری،مسلم).
روایت ہے حضرت عبداللہ ابن عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نےالله عِلم کھینچ کر نہ اٹھائے گا کہ بندوں سے کھینچ لے بلکہ علماء کی وفات سےعلم اٹھائے گا ۱؎ حتی کہ جب کوئی عالم نہ رہے گا لوگ جاہلوں کو پیشوا بنالیں گے جن سے مسائل پوچھے جائیں گے وہ بغیر علم فتویٰ دیں گے گمراہ ہوں گے گمراہ کریں گے ۲؎( مسلم، بخاری)
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ پہلے جس کا فیصلہ قیامت میں ہوگا وہ شہیدہے ۱؎ اسے لایا جائے گاتب رب اس سے اپنی نعمتوں کا اقرار کرائے گا فرمائے گا کہ اس شکریہ میں کیاعمل کیا ۲؎ عرض کرے گا تیری راہ میں جہاد کیا ىہاں تک کہ شہید ہوگیا فرمائے گا تو جھوٹا ہے تو نے تو اس لیے لڑائی کی تھی کہ تجھے بہادر کہا جاوے وہ کہہ لیا گیا۳؎ پھرحکم ہوگا تو اسے منہ کہ بل کھینچاجائے گا یہاں تک کہ آگ میں پھینک دیا جائے گا ۴؎ اور وہ جس نے علم سیکھا سکھایا اور قرآن پڑھا اسے لایا جائے گا اپنی نعمتوں کا اقرارکرایا جائے گا وہ اقرار کرلے گا فرمائے گا تو نے شکریہ میں عمل کیا کیا عرض کرے گا علم سیکھا سکھایا تیری راہ میں قرآن پڑھا فرمائے گا تو جھوٹا ہے تو نے اس لیے علم سیکھا کہ تجھے عالم کہا جاوے ۵؎ اس لیے قرآن پڑھا تھا کہ قاری کہا جاوے وہ کہہ لیا گیا پھر حکم ہوگا اوندھے منہ کھینچا جاوے گا حتی کہ آگ میں پھینک دیا جاوے گا ۶؎ اور وہ مرد جسےاللہ نے وسعت دی اور ہر طرح کا مال بخشا اسے لایا جائے گا نعمتوں کا اقرارکرائے گا یہ کر لے گا فرمائے گا تو نے شکریہ میں کیا عرض کرے گا میں نے کوئی ایسا راہ نہ چھوڑا جہاں خرچ کرنا تجھے پیارا ہو مگر وہاں تیرے لیے خرچ کیا فرمائے گا تو جھوٹاہے تونے یہ سخاوت اس لیے کی تھی کہ تجھے سخی کہا جاوے وہ کہہ لیا گیا پھرحکم ہوگا تو اسے اوندھے منہ گھسیٹا جائے گا پھر آگ میں جھونک دیا جائے گا ۷؎(مسلم)
روایت ہے انہی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جوکسی مسلمان کو دنیاوی تکلیف سے رہائی دے تو الله اس سے روزقیامت کی مصیبت دورکرے گا ۱؎ اور جوکسی تنگی والے پر آسانی کرے الله دین و دنیا میں اس پر آسانی فرمائے گا۲؎ اور مسلمانوں کی پردہ پوشی کرے الله دین و دنیا میں اس کی پردہ پوشی کرے گا ۳؎الله بندہ کی مدد پر رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد پر رہے۴؎ جو تلاش علم میں کوئی راستہ طے کرے تو اس کی برکت سےالله اس پر جنت کا راستہ آسان کردے گا۵؎ اور کوئی قوم الله کے گھروں میں سےکسی گھر میں قرآن پڑھنے اور آپس میں قرآن سیکھنے سکھانے کے لیے نہیں جمع ہوئی ۶؎ مگر ان پر دل کا چین اترتا ہے اور انہیں رحمت ڈھانپ لیتی ہے اور فرشتے گھیر لیتے ہیں ۷؎ اوراللہ اسے اس جماعت میں یاد کرتا ہے جو اس کے پاس ہے ۸؎ جسےعمل پیچھے کردے اسے نسب نہیں بڑھاسکتا۹؎ (مسلم)
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسولﷲ صلی الله علیہ وسلم نے کہ جب آدمی مرجاتا ہے تو اس کے عمل بھی ختم ہوجاتے ہیں ۱؎ سواءتین اعمال کے ایک دائمی خیرات یا وہ علم جس سے نفع پہنچتا رہے یا وہ نیک بچہ جو اس کے لیئے دعا خیر کرتا رہے ۲؎(مسلم).
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے لوگ سونے چاندی کی کانوں کی طرح مختلف کانیں ہیں ۱؎ جو کفر میں اعلٰی تھے وہ اسلام میں بھی اعلٰی ہیں جب کہ عالم بن جائیں ۲؎(مسلم)
روایت ہے حضرت معاویہ سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے الله جس کا بھلا چاہتا ہے اسے دین کا فقیہ بنا دیتا ہے۲؎ میں بانٹنے والا ہوں الله دیتا ہے۳؎ (بخاری،مسلم).
روایت ہے حضرت سمرہ ابن جندب اور مغیرہ ابن شعبہ سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جو میری طرف سے ایسی بات نقل کرے جسےجھوٹ جانتا ہے تو وہ جھوٹوں میں سے ایک ہے۲؎(مسلم).
روایت ہے حضرت عبداللہ ابن عمرو سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ مجھ سے لوگوں کو پہنچاؤ اگرچہ ایک ہی آیت ہو ۱؎ اور بنی اسرائیل سے حکایات لو کوئی حرج نہیں ۲؎ جو عمدًا مجھ پر جھوٹ باندھے وہ اپنا ٹھکانا آگ میں بنالے ۳؎(بخاری)
صدقہ و خیرات کی تعلیمات ہمارے نبی حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دی ہیں اور صدقہ
صبح کا ناشتہ کرنا سنت نبوی ہے اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم، صحابه کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین