حدیث نمبر 112
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زندہ دفن کرنے والی ماں اور زندہ دفن کی ہوئی بچی دونوں دوزخ میں ہیں ۱؎ (ابوداؤد)
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زندہ دفن کرنے والی ماں اور زندہ دفن کی ہوئی بچی دونوں دوزخ میں ہیں ۱؎ (ابوداؤد)
روایت ہےحضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسےفرماتی ہیں میں نے عرض کیا یارسول اللہ مسلمانوں کے بچے ۱؎ (کہاں جائیں گے) فرمایا وہ اپنے باپ دادوں سے ہیں ۲؎ تو میں بولی یارسول اللہ بغیر عمل فرمایا اللہ جانتا ہے وہ کیا کرتے ۳؎ میں نے عرض کیا تو کفار کے بچے،فرمایا وہ اپنے باپ دادوں سے ہیں ۴؎ میں بولی بغیر کچھ کیئے فرمایا اللہ خوب جانتا ہے جو وہ کرتے ۵؎ (ابوداؤد)
روایت ہے حضرت عائشہ سے فرماتی ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھ آدمی وہ ہیں جن پر میں نے اور اللہ نے لعنت کی ۱؎ اور ہر نبی مقبول الدعاء ہے ۲؎اللہ کی کتاب میں زیادتی کرنے والا ۳؎اللہ کی تقدیر کا انکاری،جبرًا قبضہ جمانے والا تاکہ انہیں ذلیل کرے جنہیں اللہ نے عزت دی او ر انہیں عزت دے جنہیں اللہ نے ذلیل کیا۴؎ اوراللہ کے حرام کو حلال سمجھنے والا۵؎ اور میری آل کے متعلق وہ باتیں حلال سمجھنے والا جنہیں اللہ نے حرام کیا۶؎ اور میری سنت کو چھوڑنے والا۷؎
روایت ہے مطر بن عکامس سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب اللہ تعالٰی کسی بندے کے متعلق کسی زمین میں مرنے کا فیصلہ فرمادیتا ہے تو اس کے لئے وہاں ضروری کام ڈال دیتا ہے ۲؎ (احمدوترمذی).
روایت ہے حضرت عمر سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قدریوں کے ساتھ نشست و برخاست نہ رکھو ۱؎ نہ ان سے کلام کی ابتداءکرو ۲؎ (ابوداؤد)
روایت ہے انہی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ قدریہ فرقہ اس امت کا مجوسی ٹولہ ہے ۱؎ اگر بیمار پڑیں تو ان کی مزاج پرسی نہ کرو اور اگر مرجائیں تو ان کے جنازوں میں نہ جاؤ ۲؎ (احمد،ابوداؤد)
روایت ہے حضرت ابن عمر سے فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ میری امت میں دھنسنا اور صورتیں بگڑنا ہوگا اور یہ تقدیر کے منکروں پر ہوگا ۱؎ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ترمذی کی روایت اس کی مثل ہے۔
روایت ہے حضرت عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے میری امت کے دو گروہ ہیں ۱؎ جن کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں مرجیہ اور قدریہ ۲؎ اسے ترمذی نے روایت کیا اور فرمایا یہ حدیث غریب ہے۔
روایت ہے حضرت علی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت تک بندہ مؤمن نہیں ہوتا جب تک چار باتوں پر ایمان نہ لائے گواہی دے کے الله کے سواکوئی معبود نہیں اور میں الله کا رسول ہوں مجھے الله نےحق کےساتھ بھیجا اور مرنے اورمرے بعد اٹھنے ۱؎ اور تقدیر پر ایمان لائے ۲؎ (ترمذی،وابن ماجہ)
روایت ہے ابو موسیٰ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے دل کی مثال اس پر کی سی ہے جو میدانی زمین میں ہو جسے ہوائیں ظاہروباطن الٹیں پلٹیں ۱؎ (احمد)
روایت ہےحضرت انس سے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ فرماتے تھے اے دلوں کے پھیرنے والے میرا دل اپنے دین پر ثابت رکھ ۱؎ میں نے عرض کیا یا نبی الله ہم آپ پراورآپ کی تمام لائی ہوئی چیزوں پر ایمان لاچکے تو کیا اب بھی آپ ہم پر اندیشناک ہیں ۲؎ فرمایا ہاں لوگوں کے دل الله کی انگلیوں میں سے دوانگلیوں کے بیچ میں جدھر چاہے پھیر دے۳؎ (ترمذی وابن ماجہ)