حدیث نمبر 197

روایت ہے حضرت ابی ثعلبہ خشنی سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہاللہ نے کچھ فرائض لازم فرمائے انہیں ضائع نہ کرو ۲؎ کچھ محرمات حرام کیے ان کی حرمت نہ توڑو ۳؎ کچھ حدیں مقرر کیں ان سے آگے نہ بڑھو ۴؎ کچھ چیزوں سے (بغیربھولے)خاموشی کی ان سے بحث نہ کرو۵؎ ان تینوں حدیثوں کو دارقطنی نے روایت کیا۔

Continue reading

حدیث نمبر 194

روایت ہے حضرت جابر سے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں توریت کا نسخہ لائے اور عرض کیا یارسولاللہ یہ توریت کا نسخہ ہے حضور خاموش رہے ۱؎ آپ پڑھنے لگے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور بدلنے لگا ابو بکر بولے کہ تمہیں رونے والیاں روئیں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرۂ انور کا حال نہیں دیکھتے ۲؎ تب حضرت عمر نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ۂ انور دیکھا تو بولے میں اللہ اوررسول کے غضب سےاللہ کی پناہ مانگتا ہوں ہماللہ کی ربوبیت اسلام کے دین ہونے اور محمد مصطفے کے نبی ہونے سے راضی ہیں ۳؎ تب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کی قسم جس کے قبضے میں محمدمصطفےٰ کی جان ہے اگر حضرت موسی آج ظاہر ہوجاویں اور تم ان کی پیروی کرو اور مجھے چھوڑ دو تو سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے اگر موسیٰ علیہ السلام زندہ ہوتے ۴؎ اور میری نبوت پاتے تو میری پیروی کرتے ۵؎ (دارمی)

Continue reading

حدیث نمبر 193

روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں ۱؎ جو سیدھی راہ جانا چاہے وہ وفات یافتہ بزرگوں کی راہ چلے ۲؎ کہ زندہ پر فتنہ کی امن نہیں ۳؎ وہ بزرگ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ ہیں جو اس امت میں بہترین ۴؎ دل کے نیک علم کے گہرے اور تکلف میں کم تھے ۵؎اللہ نے انہیں اپنے نبی کی صحبت اور اپنے نبی کا دین قائم رکھنے کے لیے چن لیا۶؎ ان کی بزرگی مانو ان کے آثار قدم پر چلو بقدر طاقت ان کے اخلاق و سیرت کو مضبوط پکڑو کہ وہ سیدھی ہدایت پر تھے ۷؎(رزین).

Continue reading

حدیث نمبر 191

روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اللہ نے سیدھے راستہ کی مثال قائم فرمائی ۱؎ اور اس راستہ کے دوطرفہ دو دیواریں ہیں جن میں کھلے ہوئے دروازے ہیں دروازوں پر پردے لٹکے ہیں راستہ کے کنارے پر پکارنے والا کہہ رہا ہے کہ راستہ پر سیدھے چلے جاؤ ٹیڑھے نہ ہونا اس کے اوپر ایک منادی بھی ہے جو پکارتا ہے جب کوئی بندہ ان میں سے کوئی دروازہ کھولنا چاہتا ہے تو داعی کہتا ہے ہائے افسوس اسے نہ کھول اگر کھولے گا تو اس میں گھس جائے گا۲؎ پھر اس کی تفسیر یوں فرمائی کہ راستہ تو اسلام ہے ۳؎ اور کھلے ہوئے دروازےاللہ کے محرمات ہیں
۴؎ اور لٹکے ہوئے پردےاللہ کی حدیں ہیں ۵؎ اور راستے کے کنارے پر پکارنے والا قرآن ہے اور اس کے اوپر بلانے والااللہ کا واعظ ہے جو ہر مؤمن کے دل میں ہوتا ہے ۶؎ اسے رزین نے روایت کیا۔

Continue reading

حدیث نمبر 190

روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں جس نے قرآن سیکھا ۱؎ پھر اس کی اتباع کی۲؎اللہ اسے دنیا میں گمراہی سے بچائے گا اور قیامت کے دن سخت عذاب سے محفوظ رکھے گا ۳؎ ایک روایت میں ہے کہ فرماتے ہیں جو قرآن کی پیروی کرے گا وہ دنیا میں گمراہ اور آخرت میں بدبخت نہ ہوگا پھر یہ آیت تلاوت کی کہ جو میری ہدایت کی اتباع کرے وہ نہ گمراہ ہو اور نہ بدنصیب ۴؎ (رزین)

Continue reading