حدیث نمبر 183
روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر اس کی توپیروی کرو ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر اس سے بچو ایک وہ جو مختلف ہے اسےاللہ کے حوالے کرو ۱؎ (احمد)
روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چیزیں تین طرح کی ہیں ایک وہ جس کا ہدایت ہونا ظاہر اس کی توپیروی کرو ایک وہ جس کا گمراہی ہونا ظاہر اس سے بچو ایک وہ جو مختلف ہے اسےاللہ کے حوالے کرو ۱؎ (احمد)
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ قرآن پانچ قسموں پر اترا ۱؎ حلال حرام محکم اور متشابہ ۲؎ اور مثالیں لہذا حلال کو حلال جانو اور حرام کو حرام مانو محکم پر عمل کرو اور متشابہ پر ایمان لاؤ۳؎ مثالوں سے عبرت پکڑو ۴؎ یہ مصابیح کے الفاظ ہیں اور بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا جس کی عبارت یوں ہے کہ حلال پر عمل کرو اور حرام سے بچو اور محکم کی اتباع کرو۔
روایت ہے حضرت انس سے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ اپنی جانوں پر سختی نہ کرو ۱؎ ورنہ الله تم پرسختی کرے گا ۲؎ ایک قوم نے اپنی جانوں پر سختی کی تھی توالله نے بھی ان پر سختی کردی ۳؎ پس گرجوں اور دیروں میں انہی کے بقایا لوگ ہیں انہوں نے خود ترک دنیا ایجاد کی ہم نے ان پر لازم نہ کی تھی۴؎ (ابوداؤد)
روایت ہے حضرت ابو امامہ سے فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ کوئی قوم ہدایت پر رہنے کے بعد گمراہ نہیں ہوئی مگر اس میں جھگڑے پیدا ہوگئے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی کہ وہ لوگ آپ کے لیے مثال نہیں بیان کرتے مگر جھگڑنے کے لئے بلکہ وہ قوم جھگڑالو ہے ۱؎ احمد،ترمذی ،ابن ماجہ
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ تم ایسے زمانہ میں ہو کہ جو احکام شریعہ کا دسواں حصہ چھوڑ دے تو وہ ہلاک ہوجائےپھر وہ زمانہ آوے گا کہ جو احکام کے دسویں حصے پر عمل کرے نجات پاوے گا ۱؎ (ترمذی).
۱؎ روایت ہے حضرت ابوسعید خدری سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو پاک و حلال کھائے سنت پر عمل کرے اورلوگ اس کے فتنوں سےمحفوظ رہیں وہ جنت میں جائے گا ایک شخص نے عرض کیا یارسولاللہ صلی اللہ علیہ وسلم آج کل بہت سے ایسے لوگ ہیں فرمایا میرے بعد والے زمانوں میں بھی ہوں گے ۲؎(ترمذی)
روایت ہے حضرت جابرسے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی جب حضور کی خدمت میں حضرت عمر آئے فرمایا کہ ہم یہود کی کچھ باتیں سنتے ہیں جو ہمیں بھلی لگتی ہیں کیاحضور اجازت دیتے ہیں کہ کچھ لکھ بھی لیا کریں فرمایا کیا تم یہود اور عیسائیوں کی طرح حیران ہو ۱؎ میں تمہارے پاس روشن و صاف شریعت لایا ۲؎ اور اگر حضرت موسیٰ زندہ ہوتے تو انہیں میری اتباع کے بغیر چارہ نہ ہوتا۳؎ اسے احمداوربیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا۔
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس نے میری امت کے بگڑتے وقت میری سنت کو مضبوط تھاما تو اسے سوشہیدوں کا ثواب ہے ۱؎
روایت ہے حضرت انس فرماتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے میرے بچے اگر تم یہ کرسکو کہ صبح اور شام ایسے گزارو کہ تمہارے دل میں کسی کی طرف سے کھوٹ (کینہ)نہ ہو تو کرو ۱؎ پھر فرمایا کہ اے میرے بچے یہ میری سنت ہے اور جو میری سنت سے محبت کرے اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۲؎ (ترمذی)
روایت ہے انہی سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ بڑے گروہ کی پیروی کرو ۱؎ کیونکہ جو الگ رہا وہ الگ ہی آگ میں جائے گا ۲؎ اسے انس کی حدیث سے ابن ماجہ نے روایت کیا۔
روایت ہے حضرت ابن عمرسے فرماتےہیں فرمایا رسولاللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ یقینًااللہ میری امت کو یا فرمایا امت محمد مصطفی کو گمراہی پر متفق نہ ہونے دے گا ۱؎ جماعت پراللہ کا دست کرم ہے ۲؎جو جماعت سے الگ رہا وہ دوزخ میں الگ ہی جائے گا۔(ترمذی)
اور احمدوابوداؤد میں معاویہ کی روایت سے یہ ہے کہ بہتّر دوزخی اور ایک جنتی ہے اور وہ بڑا گروہ (جماعت مسلمین)ہے ۱؎ میری امت میں ایسی قومیں نکلیں گی جن میں بدعت ایسی سرایت کر جائیں گی جیسے دیوانہ کتے کا زہر کاٹے ہوئے ہیں کہ جس کی کوئی رگ اور جوڑ سرایت کئے نہیں بچتا۲؎.