حدیث نمبر 221

روایت ہے حضرت سخبرہ ازدی سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے جس نے تلاش علم کی تو یہ تلاش اس کےگزشتہ گناہوں کا کفارہ ہوگی ۲؎ اسے ترمذی ودارمی نے روایت کیا اورترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث ضعیف الاسناد ہے ابوداؤد راوی کو ضعیف کہا گیا۳؎

Continue reading

حدیث نمبر 218

روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے علم کی تلاش ہر مسلمان پر فرض ہے ۱؎ اور نااہل پر علم پیش کرنے والا ایسا ہے جیسے سُوروں کو موتی جواہرات اور سونے کے ہار پہنانے والا ۲؎ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا اور بیہقی نےشعب الایمان میںمسلم تک نقل فرمایا اور فرمایا کہ اس حدیث کا متن تو مشہور ہے اس کی اسناد میں ضعف ہے اور بہت طریقہ سے روایت کیا گیا جو سب ضعیف ہیں ۳؎

Continue reading

حدیث نمبر 216

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ علمی بات عالم کی اپنی گم شدہ چیز ہے جہاں پائے وہ ہی اس کا حقدار ہے ۱؎ اسے ترمذی وابن ماجہ نے روایت کیا اور ترمذی نے فرمایا یہ حدیث غریب ہے اور ابراہیم ابن فضل راوی حدیث میں ضعیف ماناجاتا ہے۔

Continue reading

حدیث نمبر 215

روایت ہے حضرت ابو سعید خدری سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ لوگ تمہارے تابع ہیں ۱؎ اور بہت لوگ اطراف زمین سے تمہارے پاس دینی فقہ سیکھنے آئیں گے جب وہ آئیں تو انہیں بھلائی کی وصیت کرو۲؎ (ترمذی)

Continue reading

حدیث نمبر 210

روایت ہے حضرت جریر سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ ہم صبح سویرے حضور صلی الله علیہ وسلم کے پاس حاضر تھے کہ آپ کی خدمت میں ایک قوم آئی جو ننگی اور کمبل پوش تھی تلواریں گلے میں ڈالے تھے۲؎ ان میں عام بلکہ سارے ہی قبیلہ مضر سے تھے ان کا فاقہ دیکھ کر حضور انور صلی الله علیہ وسلم کے چہرہ کا رنگ اڑ گیا ۳؎ لہذا اندر تشریف لے گئے پھر باہر تشریف لائے حضرت بلال کو حکم دیا انہوں نے اذان و تکبیر کہی پھر نماز پڑھی پھرخطبہ فرمایا ۴؎ ارشاد فرمایا اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا فرمایا آخر آیت رقیبًا تک ۵؎ اور وہ آیت تلاوت فرمائی جو سورۂ حشر میں ہے اللہ سے ڈرو ہر شخص غورکرے کہ اس نے کل کے لیے کیا بھیجا ۶؎ انسان اپنے دینار درہم اپنے کپڑے گندم وجَو کے صاع میں سے خیرات کرے حتی کہ فرمایا کھجور کی کھانپ ہی سہی ۷؎ فرماتے ہیں کہ ایک انصاری تھیلی لائےجس کے وزن سے ان کا ہاتھ تھکا جاتا تھا بلکہ تھک ہی گیا ۸؎ پھر لوگوں کا تانتا بندھ گیا حتی کہ میں نے کھانے کپڑے کے ڈھیر دیکھے ۹؎ تاآ نکہ میں نے حضور صلی الله علیہ وسلم کا چہرۂ انور دیکھا کہ چمک رہا ہے گویا سونے کی ڈلی ہے ۱۰؎ تب رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو اسلام میں اچھا طریقہ ایجاد کرے اسے اپنے عمل اور ان کے عملوں کا ثواب ہے جو اس پر کار بند ہوں ۱۱؎ ان کا ثواب کم ہوئے بغیر اور جو اسلام میں بُرا طریقہ ایجاد کرے اس پر اپنی بدعملی کا گناہ ہے اور ان کی بدعملیوں کا جو اس کے بعد ان پر کاربند ہوں اس کے بغیر ان کے گناہوں سے کچھ کم ہو۱۲؎ (مسلم)

Continue reading

حدیث نمبر 211

روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ کوئی ظلمًا قتل نہیں کیا جاتا مگر اس کے خون ناحق میں حضرت آدم کے پہلے فرزند کا حصہ ضرور ہوتا ہے کہ اسی نے پہلے ظلمًا قتل ایجاد کیا ۱؎ (بخاری،مسلم)

Continue reading

حدیث نمبر 214

اور دارمی نے حضرتِ مکحول سےمرسلًانقل کیا اور دو شخصوں کا ذکر نہ کیا اور فرمایا کہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنی شخص پر پھر آیت تلاوت فرمائی کہ الله سے صرف علماءہی ڈرتے ہیں اورحدیث آخر کی بیان کی۔

Continue reading

حدیث نمبر 213

روایت ہے ابو امامہ باہلی سے فرماتے ہیں کہ حضور صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں دوشخصوں کا ذکر ہوا جن میں سے ایک عابد دوسرا عالم ہے۔۱؎ تو حضور صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنی پر ۲؎ پھر فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ الله اور اس کے فرشتے اور آسمان و زمین والے حتی کے چیونٹیاں اپنے سوارخوں میں اور مچھلیاں(پانی میں)صلوٰۃ بھیجتے ہیں لوگوں کو علم دینی سکھانے والے پر۳؎ اسے ترمذی نے روایت کیا۔

Continue reading

حدیث نمبر 212

روایت ہے کثیر ابن قیس سے فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابو درداء کے ساتھ دمشق کی مسجد میں بیٹھا تھا ۱؎ آپ کے پاس ایک آدمی آیا اور بولا کہ اے ابودردا ءمیں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے مدینہ سے آپ کے پاس صرف ایک حدیث کے لیئے آیا ہوں مجھے خبر لگی ہے کہ آپ حضور سے وہ روایت فرماتے ہیں ۲؎ اس کے سواءاور کسی کام کے لیئے نہ آیا ۳؎ آپ نے فرمایا کہ میں نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ جو تلاش علم کرتے ہوئے کوئی راہ طے کرے توالله اسے بہشت کے راہوں سے کوئی راہ چلائے گا۴؎ اور بے شک فرشتے طالب علم کی رضا کے لیئے پر بچھاتے ہیں ۵؎ یقینًا عالم کے لیئے آسمانوں اور زمین کی چیزیں اور پانی میں مچھلیاں دعائے مغفرت کرتی ہیں ۶؎ اور عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چودھویں شب میں چاند کی فضیلت سارے تاروں پر ۷؎ اور علماء نبیوں کے وارث ہیں ۸؎ پیغمبروں نے کسی کو دینارو درہم کا وارث نہ بنایا انہوں نے صرف علم کا وارث بنایا تو جس نے علم اختیار کیا اس نے پورا حصہ لیا ۹؎ اسے احمد،ترمذی،ابوداؤد،ابن ماجہ اور دارمی نے روایت کیا ترمذی نے ان کا نام قیس ابن کثیر بتایا۔

Continue reading