حدیث نمبر 245
روایت ہے حضرت ابوالدرداء سے فرماتے ہیں کہ ہم حضور صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ سرکار نے آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی پھر فرمایا کہ یہ وہ وقت ہے جب علم لوگوں سے اٹھالیا جائے گا حتی کہ کسی چیز پر قادر نہ ہوں گے ۱؎(ترمذی)
روایت ہے حضرت ابوالدرداء سے فرماتے ہیں کہ ہم حضور صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ سرکار نے آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی پھر فرمایا کہ یہ وہ وقت ہے جب علم لوگوں سے اٹھالیا جائے گا حتی کہ کسی چیز پر قادر نہ ہوں گے ۱؎(ترمذی)
روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ علم میراث اور قرآن سیکھو اور لوگوں کو سکھاؤ کہ میری وفات ہونے والی ہے۔۱؎(ترمذی)
روایت ہے حضرت معاویه سے فرماتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے معمّوں سے منع فرمایا ۱؎(ابوداؤد)
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ جو بے علم فتویٰ دے اس کا گناہ فتویٰ لینے والے پر ہے ۱؎ اور جو اپنے بھائی کو کسی چیز کا مشورہ یہ جانتے ہوئے دے کہ درستی اس کے علاوہ میں ہے اس نے اس کی خیانت کی ۲؎ (ابوداؤد)
روایت ہے حضرت عمرو ابن شعیب سے انہوں نے اپنے والد اور انہوں نے اپنے دادا سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ قصہ گوئی نہیں کرتے مگر حاکم یا محکوم یا رياكار ۲؎ اسے دارمى نے روایت کیا۔
روایت ہے حضرت عوف ابن مالک اشجعی سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ قصہ گوئی نہیں کرتے مگر حاکم یا محکوم یا متکبر۲؎ اسے ابوداؤدنے روایت کیا۔
روایت ہے حضرت عبدالله ابن عمرو سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ علم تین ہیں ظاہر آیتیں ثابت و مضبوط سنت ان کے برابر فریضہ ۱؎ جوان کے سواء ہیں وہ زیادتی ہے۲؎ (ابوداؤد،ابن ماجہ)
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایارسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ قرآن سات طریقوں پر اترا ۱؎ ان میں سے ہر آیت کا ظاہر بھی ہے باطن بھی۲؎ اور ہر ظاہر و باطن کی ایک حد ہے جہاں سے اطلاع ہے۳؎ (شر ح سنّہ)
روایت ہے حضرت عمرو ابن شعیب سے وہ اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے راوی ۱؎ فرماتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے ایک جماعت کو قرآن میں جھگڑا کرتے سنا۲؎ تو فرمایا کہ اس حرکت سے تم سے پہلے لوگ ہلاک ہوگئے کہ انہوں نے بعض کتاب کو بعض سے ٹکرایا ۳؎ کتاب الله تو اس لیے اتری کہ بعض بعض کی تصدیق کرے لہذا تم بعض کو بعض سے جھٹلاؤ نہیں ۴؎ جس قدر کتاب جانو کہو جو نہ جانو اسے عالم کے سپردکرو ۵؎ (احمد،ابن ماجہ)
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ قرآن میں جھگڑنا کفر ہے ۱؎ (احمدوابوداؤد)
روایت ہے حضرت جندب سے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ جو قرآن میں اپنی رائے سے کہے پھرٹھیک بھی کہہ دے تب بھی خطا کر گیا۲؎ (ترمذی وابوداؤد)
روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ جو قرآن میں اپنی رائے سے کچھ کہے وہ اپنا ٹھکانہ آگ سے بنائے ۱؎ اور ایک روایت میں ہے کہ جو قرآن میں بغیر علم کچھ کہے وہ اپنا ٹھکانہ آگ سے بنائے ۲؎(ترمذی)