حدیث نمبر 123

روایت ہے حضرت ابودراء سے فرماتے ہیں کہ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں تھے اور جو کچھ ہوتا ہے اس کا تذکرہ کررہے تھے ۱؎ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم سنو کہ پہاڑ اپنی جگہ سے ٹل گیا تو مان لو اور اگر یہ سنو کہ کوئی آدمی جبلی عادت سے بدل گیا تو نہ مانو وہ پھر اسی طرف لوٹ جائے گا جس پر پیدا ہوا ۲؎ (احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 122

روایت ہے حضرت ابی ابن کعب سے رب تعالٰی کے اس فرمان کے متعلق جب آپ کے رب نے اولاد آدم کی پشت سے ان کی اولاد نکالی فرمایا انہیں جمع کیا انہیں جوڑے بنایا ۱؎ پھر انہیں صورت وگویائی دی ۲؎ تو وہ وہ بولے پھر ان سے عہد میثاق لیا اور انہیں خود انکی ذات پر گواہ بنایا۳؎ کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں بولے ہاں فرمایا میں تم پر سات آسمانوں اور سات زمینوں کو اور تمہارے والد آدم کو گواہ بناتا ہوں ۴؎ کہیں قیامت میں کہہ دو کہ ہم کو خبر نہ تھی جان لو میرے سوا نہ کوئی معبود ہے اور نہ کوئی رب کسی کو میرا شریک نہ ٹھہرانا ۵؎ عنقریب تم تک اپنے پیغمبر بھیجوں گا جو تمہیں میرا عہد میثاقی یاد دلائیں گے ۶؎ اور تم پر اپنی کتابیں اتاروں گا ۷؎ بولے ہم اس کے گواہ ہیں کہ تو ہمارا رب ہمارا معبود ہے تیرے سوا نہ کوئی ہمارا رب ہے نہ معبود ۸؎ پھر سب نے اس کا اقرار کیا ان پر آدم علیہ السلام کو انہیں دیکھنے کے لیے اٹھایا گیا ۹؎ تو آپ نے امیرفقیرحسین وغیرہ دیکھے ۱۰؎ تو عرض کیا اے رب تو نے اپنے بندوں میں برابری کیوں نہ کی فرمایا میں نے چاہا کہ شکر کیا جاؤں ۱۱؎ ان میں نبیوں کو چراغوں کی طرح دیکھا جن پر نور تھا۱۲؎۱ ان سے دوسرا خصوصی عہد رسالت اور نبوت کےمتعلق لیا گیا وہ رب تعالٰی کا یہ فرمان ہے اور جب ہم نے نبیوں سے ان کا عہد لیاالخعیسیٰ ابن مریم کےقول تک ۱۳؎ حضرت عیسیٰ بھی ان روحوں میں تھے انہیں بی بی مریم کی طرف بھیجا ابی سے خبر ملی کہ آپ حضرت مریم کے منہ سے داخل ہوئے ۱۴؎ (احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 121

روایت ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی فرماتے ہیں اللہ تعالٰی نے پشت آدم سے نعمان یعنی عرفات میں عہد لیا ۱؎ اس طرح کہ ان کی پشت سے ساری اولاد نکالی انہیں حضرت آدم کے ساتھ چیونٹیوں کی طرح بکھیردیا ۲؎ پھر ان کے آمنے سامنے گفتگو فرمائی فرمایا کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟ سب بولے ہاں ہم گواہ ہیں ۳؎ کہ کہیں قیامت کے دن یہ کہہ دو کہ ہم اس سے غافل تھے یا کہہ دو کہ شرک تو صرف ہمارے باپ دادوں نے کیا ہم تو ان کے بعد کی پیداوار تھے تو کیا تو ہم کو جھوٹوں کے جرموں سے ہلاک فرماتا ہے ۴؎ (احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 120

روایت ہےحضرت ابی نضرہ سے ۱؎ کہ حضور کے صحابہ میں سے ایک صاحب جنہیں ابوعبداللہ کہا جاتا تھا ان کی بیمار پُرسی کے لیئے ان کے دوست گئے وہ رو رہے تھے۲؎ تو یہ حضرات بولے کیوں روتے ہو؟کیا تم سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہ فرمایا تھا اپنی مونچھیں کٹواؤ پھر اس کے پابند رہو یہاں تک کہ مجھے ملو۳؎ وہ بولے ہاں لیکن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ اللہ عزوجل نے اپنے داہنے ہاتھ میں ایک مٹھی لی اور دوسری دوسرے ہاتھ میں ۴؎ اور فرمایا کہ یہ اس کے لیئے ہے اور یہ اس کے لیئے ۵؎ اور مجھے پروا ہ نہیں اور مجھے خبر نہیں کہ میں کون سی مٹھی میں تھا۶؎(احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 119

روایت ہے حضرت ابودرداء سے وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی فرمایا جب اللہ نے آدم کو پیدا کیا تو انکے داہنے کندھے پر دستِ قدرت لگایا جس سے سفید رنگ کی اولاد چیونٹیوں کی طرح نکالی اور ان کے بائیں کندھے پر مارا تو کالی اولاد کوئلے کی طرح نکالی ۱؎پھر داہنے والوں کے متعلق فرمایا کہ یہ جنت کی طرف ہیں مجھے پرواہ نہیں بائیں کندھے والوں کے متعلق فرمایا یہ دوزخ کی طرف ہیں مجھے پرواہ نہیں۔۲؎ (احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 118

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جب الله نے حضرت آدم کو پیدا کیا تو ان کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا تو ان کی پشت سے تاقیامت ان کی اولاد کی روحیں نکلیں جنہیں الله پیدافرمانے والا ہے اور ان میں سے ہر انسان کی دو آنکھوں کے بیچ نور کی چمک دی ۱؎ پھر انہیں آدم پر پیش فرمایا وہ بولے اے رب یہ کون ہیں فرمایاتمہاری اولاد۲؎ ان میں ایک شخص کو دیکھاتو ان کی آنکھوں کے درمیان کی چمک پسند آئی ۳؎ بولے اے رب یہ کون ہے فرمایا حضرت داؤد بولے اے رب ان کی عمرکتنی مقرر فرمائی ہے فرمایا ساٹھ سال۴؎ عرض کیا مولا میری عمر میں سے چالیس سال انہیں بڑھادے ۵؎ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدم کی عمر ماسوائے چالیس سال پوری ہوئی تو ان کی خدمت میں فرشتہ موت حاضر ہوا ۶؎ آدم بولے کیا ابھی میری عمر کے چالیس سال باقی نہیں فرمایا کہ وہ تم اپنے فرزند داؤد کو نہ دے چکے ۷؎ حضرت آدم انکاری ہوئے اس لئے انکی اولاد انکار کرنے لگی۸؎ حضرت آدم بھول کر درخت سے کھا گئے لہذا ان کی اولاد بھولنے لگی حضرت آدم نے خطا کی تو انکی اولاد خطائیں کرنے لگی ۹؎(ترمذی)

Continue reading

حدیث نمبر 117

روایت ہے حضرت علی سے فرماتے ہیں کہ بی بی خدیجہ نے ۱؎ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بچوں کے متعلق پوچھا جو زمانہ جاہلیت میں فوت ہوچکے تھے ۲؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ دونوں آگ میں ہیں ۳؎ فرماتےہیں جب حضور علیہ السلام نے ان کے چہرے میں غم کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اگر تم ان کا ٹھکانہ دیکھتیں تو ان سے نفرت کرتیں ۴؎ انہوں نےعرض کیا اچھا آپ سے جو میرے بچے ۵؎ ہیں فرمایا وہ جنت میں ہیں،پھرحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان اور انکی اولاد جنت میں ہے ۶؎ اور کفار اور ان کی اولاد دوزخ میں پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی اور جو ایمان لائے اور ان کی اولاد ان کے تابع ہے ۷؎ (احمد)

Continue reading

حدیث نمبر 116

روایت ہے حضرت نافع سے ۱؎ کہ ایک شخص حضرت ابن عمر کے پاس آیا بولا کہ فلاں آپ کو سلام کہتا ہے ۲؎ فرمایا میں نے سنا ہے وہ بدعتی ہوگیا ۳؎ اگر واقعی وہ بدعتی ہوگیا تو اسے میرا سلام نہ کہنا ۴؎ میں نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ میری امت میں یا اسی امت میں دھنسنا،صورت بدلنا،پتھر برسنا ہوگا قدریوں میں اسے ترمذی،ابوداؤد،اور ابن ماجہ نے نقل کیا ترمذی نے فرمایا:یہ حدیث حسن غریب ہے ۵؎

Continue reading

حدیث نمبر 115

روایت ہے ابن دیلمی سے ۱؎ فرماتے ہیں میں ابی ابن کعب ۲؎ کی خدمت میں حاضرہوا اورعرض کیامیرے دل میں تقدیر کےمتعلق کچھ شکوک پڑ گئے ۳؎ مجھے کوئی حدیث سنائیے شاید الله میرے دل سے وہ دور فرمادے ۴؎ فرمایا اگرالله تعالٰی اپنے آسمانی اور زمینی بندوں کو عذاب دے تو وہ ان پر ظالم نہیں ۵؎ اور اگر ان پر رحم فرمادے تو اس کی رحمت ان کے اعمال سے بہتر ہے ۶؎ اور اگر تم احد برابر سونا الله کی راہ میں خیرات کرو تو الله قبول نہ کرے گا،جب تک تم تقدیر پر ایمان نہ لاؤ ۷؎ اور یہ نہ جان لو کہ جو تمہیں پہنچا وہ تم سے بچ سکتا نہ تھا اور جو تم سے بچ گیا وہ تمہیں پہنچ سکتا نہ تھا ۸؎ اور اگر تم اس کے سواکسی اور عقیدے پر مرے تو دوزخ میں جاؤ گے فرماتے ہیں پھر میں عبدالله ابن مسعود کے پاس گیا تو انہوں نے بھی یہ ہی فرمایا پھر میں حذیفہ ابن یمان کے پاس گیا تو انہوں نے بھی یہ ہی فرمایا پھر میں زید ابن ثابت ۹؎ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی ۱۰؎(احمد،ابوداؤد،ابن ماجہ)

Continue reading

حدیث نمبر 114

روایت ہےحضرت عائشہ سےفرماتی ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ جو مسئلۂ تقدیر میں بحث کرے گا اس سے قیامت میں اس کی باز پرس ہوگی ۱؎ اور جو اس میں بحث نہ کرے گا اس سے پرسش نہ ہوگی ۲؎ (ابن ماجہ)

Continue reading

حدیث نمبر 113

روایت ہے ابوالدرداءسے ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ یقینًا اللہ تعالٰی اپنی مخلوق میں ہر بندہ کے متعلق پانچ چیزوں سے فارغ ہوچکا ہے ۲؎ اس کی موت سے،اس کے عمل سے ۳؎ ہر حرکت وسکون سے ۴؎ اور اس کے رزق سے۔(احمد)

Continue reading