حدیث نمبر 36
روایت ہے عبادہ ابن صامت سے فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا جو گواہی دے کہ الله کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں اور یقینًا محمد الله کے رسول ہیں الله تعالٰی اس پر آگ حرام کرے گا ۱؎ (مسلم )
روایت ہے عبادہ ابن صامت سے فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا جو گواہی دے کہ الله کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں اور یقینًا محمد الله کے رسول ہیں الله تعالٰی اس پر آگ حرام کرے گا ۱؎ (مسلم )
روایت ہے حضرت انس سے کہ یہ بہت کم تھا کہ حضور ہمیں اس کے بغیروعظ فرمائیں کہ جو امین نہیں اس کا ایمان نہیں جو پابند وعدہ نہیں اس کا دین نہیں ۱؎یہ حدیث بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کی۔
بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت فضالہ کی روایت ۱؎ سے یہ زیادتی کی کہ غازی وہ جو الله کی فرمانبرداری میں اپنے نفس سے مشقت لے ۲؎اور سچا مہاجر وہ جو خطا و گناہ چھوڑ دے۳؎
ترجمه.روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں۔فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے سچا مسلمان وہ جس کے زبان و ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں ۱؎ اور سچا مؤمن وہ جس سے لو گ اپنے خون و مال میں مطمئن رہیں ۲؎ اسے ترمذی و نسائی نے روایت کیا ہے
روایت ہے حضرت ابوذر سے فرماتے ہیں۔فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بہترین عمل الله کے لئے محبت اور الله کے لئے عداوت ہے ۱؎ (ابوداؤد)
ترجمه.روایت ہے حضرت ابوامامہ سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو کوئی اللہ کے لیے محبت و عداوت کرے اور الله کے لئے دے اور روکے ۲؎ اس نے اپنا ایمان کامل کرلیا ۳؎ یہ حدیث ابو داؤد نے روایت کی۔
ترجمه.روایت ہے حضرت معاذ(ابن جبل)سے فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا ۱؎ یارسول الله مجھے ایسا کام بتائیے جو مجھے جنت میں داخل اور دوزخ سے دور کردے ۲؎ فرمایا تم نے بڑی چیز پوچھی۳؎ ہاں جس پر الله آسان کرے اُسے آسان ہے ۴؎ الله کو پوجو ۵؎ اورکسی چیز کو اس کا شریک نہ جانو نماز قائم کرو،زکوۃ دو،رمضان کے روزے رکھو،کعبہ کا حج کرو ۶؎ پھر فرمایا کیا میں تم کو بھلائی کے دروازے نہ بتادوں ۷؎ روزہ ڈھال ہے ۸؎ خیرات گناہوں کو ایسا بجھاتی ہے جیسے پانی آگ کو ۹؎ اور درمیانی رات میں انسان کا نماز پڑھنا ۱۰؎ پھر یہ تلاوت کی کہ ان کی کروٹیں بستروں سے الگ رہتی ہیں ۱۱؎ (یعملونتک)پھر فرمایا کہ میں تمہیں ساری چیزوں کا سر،ستون،کوہان کی بلندی نہ بتادوں ۱۲؎ میں نے کہا ہاں یارسول الله ۱۳؎ فرمایا تمام چیزوں کا سراسلام ہے اور اس کا ستون ۱۴؎ نماز اور کوہان کی بلندی جہاد ہے ۱۵؎ پھر فرمایا کہ کیا تمہیں ان سب کے اصل کی خبر نہ دے دوں ۱۶؎ میں نے عرض کیا ہاں یا نبی الله پس حضور نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر فرمایا کہ اسے روکو ۱۷؎ میں نے عرض کیا کہ یا نبی الله کیا زبانی گفتگو پر بھی ہماری پکڑ ہوگی ۱۸؎ فرمایا تمہیں تمہاری ماں روئے اے معاذ ۱۹؎لوگوں کو اوندھے منہ آگ میں نہیں گراتی مگر زبانوں کی کٹوتی ۲۰؎ یہ حدیث احمد ترمذی ابن ماجہ نے روایت کی۔
روایت ہے عمر و ابن عاص سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ میں حضور کی خدمت میں حاضر ہوا عرض کیا کہ اپنا ہاتھ بڑھایئے تاکہ آپ کی بیعت کروں ۲؎ آپ نے ہاتھ بڑھایا میں نے اپنا ہاتھ سمیٹ لیا ۳؎ فرمایا اے عمرویہ کیا میں نے عرض کیا کچھ شرط لگانا چاہتا ہوں فرمایا کیا شرط میں نے عرض کیا کہ میری بخشش ہوجائے ۴؎ فرمایا اے عمرو کیا تمہیں خبر نہیں کہ اسلام پچھلے گناہ ڈھادیتا ہے اور ہجرت پچھلے گناہ ڈھادیتی ہے اور حج بھی پچھلے گناہ ڈھا دیتا ہے ۵؎ یہ مسلم نے روایت کی اور وہ دو حدیثیں جو حضرت ابوہریرہ سے مروی ہیں۔فرماتے ہیں فرمایا الله تعالٰی نے کہ میں تمام شرکاء میں شرک سے غنی تر ہوں اور دوسری یہ کہ عظمت و بلندی میری چادر ہے ہم انہیںریا اور کِبر کے بابوں میں ذکر کریں گے ۶؎ اگر الله نے چاہا۔
روایت ہے حضرت عبادہ ابن صامت سے فرماتے ہیں فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جوگواہی دے کہ اکیلے خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد الله کے بندے اور رسول ہیں ۱؎ عیسٰی الله کے بندے اور رسول اوراس کی بندی کے بیٹے ۲؎ الله کا کلمہ ہیں جو مریم میں ڈالا ۳؎ اور الله کی طرف سے روح ہیں ۴؎ اور جنت و دوزخ حق ہے الله اُسے جنت میں داخل کرے گا مطابق عمل کے ۵؎ (مسلم،بخاری)
روايت هے حضرت ابوذر ۱؎ سے فرماتے ہیں کہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۲؎ حضور پر چٹا سفید کپڑا تھا اور سورہے تھے کچھ دیر بعد پھر آیا تو آپ جاگ چکے تھے فرمایا کہ نہیں ہے کوئی بندہ جو لَااِلٰہ الا ﷲکہے ۳؎ پھر اسی پر مرجائے مگر جنت میں جائے گا۴؎ میں نے عرض کیا اگرچہ زنا اور چوری کرے فرمایا اگر چہ زنا اور چوری کرلے ۵؎میں نے کہا اگرچہ زنا اور چوری کرلے ۶؎ فرمایا اگرچہ زنا اور چوری کرے میں نے کہا اگرچہ زنا و چوری کرے فرمایا اگرچہ زنا و چوری کرے ابوذر کی ناک رگڑنے کے باوجود ۷؎ حضرت ابو ذر جب بھی یہ حدیث بیان کرتے تو کہتے تھے کہ اگرچہ ابوذر کی ناک رگڑ جائے ۸؎ (مسلم، بخاری)۱؎
روایت ہے حضرت انس سے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کجاوہ پر تھے معاذ حضور کے ردیف تھے حضور نے فرمایا اے معاذ عرض کیا حاضر ہوں یا رسول الله خدمت میں فرمایا اے معاذ عرض کیا یارسول الله حاضر ہوں خدمت میں فرمایا اے معاذ عرض کیا حاضر ہو خدمت میں تین بار ۱؎ فرمایا ایسا کوئی نہیں جو گواہی دے کہ الله کے سوا معبود نہیں اور بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم الله کے رسول ہیں۔سچے دل سے ۲؎ مگر الله اسے آگ پر حرام فرمادے گا۔۳؎عرض کی یارسول الله تو کیا میں لوگوں کو اس کی خبر نہ دے دوں کہ وہ خوش ہوجائیں فرمایا تب تو وہ بھروسہ کر بیٹھیں گے ۴؎پھر حضرت معاذ نے گناہ سے بچنے کے لیے ۵؎ اپنی وفات کے وقت خبر دے دی۶؎
روایت ہے حضرت معاذ سے ۱؎ کہ میں ایک دراز گوش پر حضور کے پیچھے اس طرح سوار تھا کہ میرے آپ کے درمیان پالان کی لکڑی کے سوا کچھ نہ تھا ۲؎ حضور نے فرمایا کہ معاذ کیا جانتے ہو الله کا حق اپنے بندوں پر کیا ہے اور بندوں کا حق الله پر کیا ہے۳؎ میں نے عرض کیا الله رسول جانیں فرمایا الله کا حق بندوں پر تو یہ ہے کہ اُسے پوجیں کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں ۴؎ اور بندوں کا حق الله پر یہ ہے کہ جو اس کا شریک نہ ٹھہراتا ہو اُسے عذاب نہ دے ۵؎ میں نے عرض کیایارسول الله تو کیا میں لوگوں کو یہ بشارت نہ دے دوں فرمایا یہ بشارت نہ دو ورنہ لوگ اس پر بھروسہ کر بیٹھیں گے۶؎(مسلم،بخاری)