غوث پاک کی دو مشہور کرامات

حضرت بڑے پیر صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی چند مشہور کرامتیں جو کہ مولود شریف ووعظ وغیرہ میں بیان کی جاتی ہیں منجملہ ان کے ایک یہ ہے کہ ایک بڑھا لبِ دریا بیٹھی روتی تھی، اتفاقاً حضرت کا اس طرف سے گزرہوا۔ حضرت نے فرمایا کہ اس قدر کیوں روتی ہو؟ بڑھیا نے عرض کیا : حضرت ! میرے لڑکے کی بارہ برس ہوئے یہاں دریا میں مع سامان کے برات ڈوبی ہے میں یہاں آکر روزانہ روتی ہوں، آپ نے دعا فرمائی آپ کی دعا کی برکت سے بارہ برس کی ڈوبی ہوئی برات مع کل سامان کے صحیح و سالم نکل آئی اور بڑھیا خوش و خرم اپنے مکان کو چلی گئی۔

دوسرے یہ کہ حضرت کے ایک مرید کا انتقال ہوگیا، موتٰی کا لڑکا حضرت کی خدمت میں حاضر ہوا اور حضرت سے عرض کیا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا۔ اس پر لڑکا زیادہ رویا پیٹا اور اُڑ گیا۔ تو آپ کو رحم آیا آپ نے وعدہ فرمایا اور لڑکے کی تسکین کی۔ بعدہ حضرت عزرائیل علیہ السلام کو مراقب ہو کر روکا، جب حضرت عزرائیل علیہ السلام رکے آپ نے دریافت کیا کہ ہمارے مرید کی روح تم نے قبض کی ہے؟ جواب دیا کہ ہاں آپ نے فرمایا۔ روح ہمارے مرید کی چھوڑ دو عزرائیل علیہ السلام نے کہا کہ میں نے بحکم رب العالمین رُوح قبض کی ہے ۔ بغیر حکم نہیں چھوڑ سکتا۔ اس پر جھگڑا ہوا۔ آپ نے تھپڑ مارا، حضرت کے تھپڑ سے عزرائیل علیہ السلام کی ایک آنکھ نکل پڑی اورآپ نے ان سے زنبیل چھین کر اس روز کی تمام رُوحیں جو کہ قبض کی تھیں چھوڑ دیں۔ اس پر حضرت عزرائیل علیہ السلام نے رب العالمین سے عرض کیا وہاں سے حکم ہوا کہ ہمارے محبوب نے ایک رُوح چھوڑنے کو کہاتھا تم نے کیوں نہیں چھوڑ ی ہم کو ان کی خاطر منظور ہے اگر انہوں نے تمام روحیں چھوڑدیں تو کچھ مضائقہ نہیں۔

شرعاً ان روایتوں کا بیان کرنا مجلس مولود شریف یا وعظ وغیرہ میں درست ہے، یا نہیں؟ بحوالہ کتب معتبرتحریر فرمائیے۔ بینوا توجروا۔

Continue reading

صوفیاء کی عبارات پہ اعتراض

بعض متصوفہ زندیقہ جو زید، عمر، بکر یہ وہ سب کا خدا ہی خدا کہتے ہیں وہ یہ دلیل لاتے ہیں کہ اس وجہ سے منصور نے دعوٰی انا الحق کا کیا، بایزید بسطامی رحمۃ اﷲ تعالٰی علیہ نے اسی لیے سبحانی ما اعظم شانی ( میں پاک ہوں اورکتنی عظیم میری شان ہے۔ت) فرمایا۔ اور شمس تبریزی نے اسی وجہ سے قم باذنی ( اٹھ میرے حکم سے ۔ت) کہہ کر مردہ زندہ کیا۔ اب عرض یہ ہے کہ کیا واقعی یہ کلمات اوپر کے بزرگوں سے صادر ہوئے ہیں؟ اور کیا اس صوفی زندیق کا یہ کہنا صحیح ہے؟ اور اگر ہے تو کیا یہ کلمات عندالشرع مردود ہیں یا نہیں؟ اور اگر مردود ہیں تو اُوپر کے تینوں بزرگوں کے ساتھ اہلِ سنت و جماعت کس طرح کا عقیدہ رکھیں؟

Continue reading

کیا حقیقت کعبہ جلوہ محمدیہ ہے

حدائق بخشش کے صفحہ ۸۰ مصرع : عشاق روضہ سجدہ میں سوئے حرم جھکے۴؂

کی شرح مطلب میں تحریرہے کہ : ”کعبہ بھی انہیں کے نور سے بنا، انہیں کے جلوے نے کعبہ کو کعبہ بنادیا، تو حقیقت کعبہ وہ جلوہ محمدیہ ہے جو اس میں تجلی فرما ہے ، وہی روح قبلہ اوراسی کی طرف حقیقۃً سجدہ ہے ، اتنا یاد رہے کہ حقیقت محمدیہ ہماری شریعت میں مسجودالیہا ہے

Continue reading

حضرت حضر علیہ السلام کی توہین؟؟؟

اعتراض :

یہ کہ حضرت میر عبدالواحد بلگرامی قدس سرہ السامی نے اپنی کتاب”سبع سنابل”سنبلہ دوم ص۶۱ میں حکایت لکھی ہے کہ :
ایک شخص حضرت سلطان المشائخ کے احوال کا منکر آپ کی راہ وروش سے متنفر اورایک دوسرے درویش کا معتقد تھا، ایک روز اس درویش سے کہنے لگا کہ میری یہ آرزو ہے کہ حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات کروں اگر سرکار کے کرم سے ملاقات ہوجائے توانتہائی بندہ نوازی اورسرفرازی ہو۔ درویش نے جواب دیا کہ جس روز حضرت سلطان المشائخ کے یہاں مجلس سرود وسماع ہوتی ہے اس روز حضرت خضر علیہ السلام تشریف لاتے ہیں او رلوگوں کے جوتوں کی نگہبانی فرماتے ہیں۔ وہ شخص اب اپنے انکار پر پریشان ہوا اورقوالی والے دن آپ کی خانقاہ میں حاضرہوگیا، حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات کی اوران سے خوب فیض حاصل کیا

توحاصل اعتراض یہ کہ اس حکایت میں حضرت خضر کی (جو ایک قول پر نبی تک ہیں) توہین کی کہ انہیں حضرت سلطان المشائخ کا خدمت گار اوروہ بھی ایسا کہ ان کی مجلس سماع کے حاضرین کی نعلین (جوتیوں )کا نگہبان بتایا۔

Continue reading

بدعت کے بارے میں

ایک مولوی وہابی سے گفتگو ہوئی اثنائے گفتگو میں مولوی عبدالسمیع صاحب مرحوم ومغفور کی اس عبارت پر کہ جو انہوں نے حدیث نبوی :

من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد۱؂۔ (جس نے ہمارے دین میں کوئی نئی بات ایجاد کی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے ۔ت) کی نسبت لکھا ہے کہ شارحین نے مالیس منہ کی شرح میں یہ لکھا ہے : فیہ اشارۃ الی ان احداث مالاینازع الکتاب والسنۃ لیس بمذموم۲؂ اس میں اشارہ ہے کہ جو نئی بات کتاب وسنت کے مخالف نہ ہو اس کو ایجاد کرنا قابل مذمت نہیں ہے ۔(ت)
یہ اعتراض کیا کہ یہ الفاظ کسی شرح میں نہیں ہیں اس وقت صحیحین کو جودیکھا گیاتو نہ مولوی احمد علی سہاری کی شرح میں اورنہ نووی میں اس کا پتہ لگا۔ لہذا گزارش ہے کہ جناب اس عبارت کوتحریر فرمادیں کہ کون سی شرح میں ہے ؟کیونکہ مولوی عبدالسمیع صاحب مرحوم نے بھی کسی شرح کا حوالہ نہیں دیا،
دوسرے شاہ احمد سعید مجددی رحمۃ اللہ علیہ نے تحقیق حق المسائل کے اندر ثبوت سوم وچہلم میں بحوالہ حاشیہ یہ عبارت نقل فرمائی ہے : ان المسلمین یجتمعون فی کل عصر وزمان یقرأون القراٰن ویھدون ثوابہ لموتاھم وعلی ھذا اھل الصلاح والدیانۃ من کل مذہب من المالکیۃ والشافعیۃ وغیرہم ولا ینکرذٰلک منکر فکان اجماعاً عند اہل السنۃ والجماعۃ خلافا للمعتزلۃ۔ ہر دور اور ہر زمانے کے لوگ جمع ہوکر قرآن مجید پڑھتے ہیں اوراس کا ثواب اپنے مردوں کو بخش دیتے ہیں ، مالکیہ وشافعیہ وغیرہ ہر مذہب کے صالحین اوردیانتداروں کا یہی مؤقف ہے جس کا کوئی انکار نہیں کرتا ، تو اہلسنت وجماعت کے نزدیک اس پر اجماع ہے بخلاف معتزلہ کے۔ (ت)
شاہ صاحب موصوف نے بھی کسی شرح کا حوالہ نہیں دیا اس کے بارے میں بھی عرض ہے کہ جناب تحریر فرمادیں کہ یہ عبارت کون سی شرح میں موجود ہے ۔ وہابی صاحب کا یہ اعتراض ہے کہ سنی یونہی جھوٹے حوالے دیتے ہیں فقیرکی بھی نظرسے نہیں گزرا۔ جو اب باصواب الور روانہ فرمایا جائے ، بفضل تعالٰی یہاں سے تو اس وہابی کو نکلوا دیا ہے ، مگرہم کو بھی تو ان عبارتوں کی اصلیت معلوم ہونا چاہیے ۔

Continue reading

عورتوں کا قبور پہ جانا ،سادات کرام

(۱) زیارت قبورللنساء کو مولانا فضل رسول بدایونی رضی اللہ تعالٰی عنہ بضمن تردید الحق وہابی دہلوی جائز فرماتے ہیں نیز علامہ عینی بھی ۔ جواب مکمل عطاہوکہ رفع شبہہ ہو۔
(۲) تحفہ رجب میں مختلط خطبہ کو آپ غیر مناسب بوجہ عدم توارث بتاتے ہیں حالانکہ تاج الفحول بدایونی رحمہ اللہ اسے درست وجائز بتاتے ہیں ۔ یہ شبہ بھی رفع ہو۔
(۳) جزاء اللہ عدوہ کے آخر میں جناب حضرات ساداتِ کرام کے متعلق فرماتے ہیں کہ ان پر طریانِ کفر ناممکن ، نہ یہ نیچری وغیرہ ہوسکیں، حالانکہ مشاہدہ اس کے خلاف ہے ۔ دوسرے جملہ سادات کی سیادت پر تیقن اٹھ جائے گا ۔ استدلال جناب بہ عموم آیت وحدیث شریف تحقیقات دیگر علما جو اسے مخصوص بحضرات طیبین رضیا للہ تعالٰی عنہما بتاتے ہیں ۔ تیسرے پھر سادات کرام بھی قطعی جنتی ہوئے انہیں اندیشہ آخرت کیا باقی رہا!
(۴) اسمائے ذیل مثل ضیاء الدین ، منیر الدین وغیرہ کو جناب قطعاً ناجائز بتاتے ہیں ، جس شخص نے براہ تفاؤل خیر رکھا، کیا حرج ہے؟ ورنہ کسی کا نام سعید وغیرہ بھی نہیں رکھ سکتے ، جواب مرحمت فرمائیے۔

Continue reading