ہوا کی بنیاد و مقام
بادل ، ہوا کی کیا بنیاد؟ کس جگہ سے شروع ہوتے ہیں؟ اور تمام جگہ یکساں ہوا چلتی ہے، زمین میں مقام ہے یا آسمان پر؟
بادل ، ہوا کی کیا بنیاد؟ کس جگہ سے شروع ہوتے ہیں؟ اور تمام جگہ یکساں ہوا چلتی ہے، زمین میں مقام ہے یا آسمان پر؟
نسبت زلزلہ مشہور ہے کہ زمین ایک شاخِ گاؤ پر ہے کہ وہ ایک مچھلی پر کھڑی رہتی ہے۔ جب اس کا سینگ تھک جاتا ہے تو دوسرے سینگ پر بدل کر رکھ لیتی ہے۔ اس سے جو جنبش و حرکت زمین کو ہوتی ہے اس کو زلزلہ کہتے ہیں۔ اس میں استفسار یہ ہے کہ سطح زمین ایک ہی ہے، اس حالت میں جنبش سب زمین کو ہونا چاہیے، زلزلہ سب جگہ یکساں آنا چاہیے ۔ گزارش یہ ہے کہ کسی جگہ کم ، کسی مقام پر زیادہ، کہیں بالکل نہیں آتا۔بہرحال جو کیفیت واقعی اور حالت صحیح ہو، اس سے معزز فرمائیے۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ہمارا ایمان ہے کہ آئمہ اربعہ برحق ہیں۔ پھر ایک چیز معین پر انہی اماموں نے فرمایا ہے کہ حلال ہے اور حرام ہے۔مثلاً کچھوا کہ ہمارے امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ حرام ہے ، اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حلال ہے، اور یہ محال ہے کہ ایک ہی چیز حرام بھی ہو اور حلال بھی ہو، اور ہم دونوں کو برحق کہیں۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس امر میں کہ کوئی حنفی المذہب حدیث صحیح غیر منسوخ وغیر متروک جس پر کوئی ایک امام آئمۃ اربعہ وغیرہم سے عمل کیا ہو۔ جیسے آمین بالجہر اور رفع یدین قبل الرکوع و بعدالرکوع اور وتر تین رکعتیں ساتھ ایک قعدہ اور ایک سلام کے ادا کرے تو مذہب حنفی سے خارج ہوجاتا ہے یا حنفی ہی رہتا ہے۔ اگر خارج ہوجاتا ہے کہیں تو ردالمحتار میں جو حنفیہ کی معتبر کتاب ہے اس میں امام ابن الشحنہ سے نقل کیا۔
حضرت سیدنا ابن مسعود علیہ الرضوان فرماتے ہیں: من افتی فی کل مااستفتی فھو مجنون ۱ ؎۔ جو ہر استفتاء کا جواب دے مجنون ہے۔
(۱) امیر محلہ کا لفظ جو بعض کتبِ فقہ میں آیا ہے اور میر محلہ ان دونوں لفظوں میں کچھ شرعاً وعرفاً فرق ہے یا نہیں؟
(۲) ہندوستان میں عام طور پر سید کو میر صاحب کہتے ہیں تو کیا اس کہنے سے فی الواقع وہ امیر محلہ بن سکتے ہیں یا امیر محلہ کے احکام اس پر عائد ہوسکتے ہیں؟ بیّنوا توجروا
عبدالحکم بن میسرہ کو کہتے ہوئے سنا ۔کہ میں حضرت حماد بن امام ابوحنیفہ کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ آپ نے حدیث بیان کرنا بند کردیا تھا میں نے ان سے کہا کہ مجھے حدیث بیان فرمائیں تو انہوں نے کہا کہ میں نے حدیث کو ترک کردیا ہے کیونکہ میں نے خواب میں اپنے والد گرامی کو دیکھا گویا کہ میں ان سے کہہ رہا ہوں ۔ کہ آپ کے پروردگار نے آپ کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے تووہ مجھے فرماتے ہیں کہ تجھ پر افسوس ہے۔ قیاس پر عمل کرو۔ یہ تین با ر فرمایا اور حدیث کو چھوڑ دو، یہ تین مرتبہ فرمایا۔ اھ( ت)
اس جگہ ضروری ہے کہ اس کو موضوع قرار دینے والے ثبوت فراہم کریں ورنہ ان کا قول مقبول نہیں ہوگا۔
اس حدیث کے الفاظ یہ ہیں: رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا عنقریب میری اُمت سے ایک مرد کامل ہوگا جس کو ابوحنیفہ کہا جائے گا وہ قیامت تک میری امت کا چراغ ہوگا۔
صالح بن خلیل نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھا حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی ساتھ تھے امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ وہاں آئے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے امام ابوحنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو جگہ دی، اور انکومحتشم ٹھہرایا اور ان کی تعظیم کی
من مات الخ ولوکان سالم الخ ومن اتاکم الخ ” مذکور ہیں اُن کی نسبت اُسی قدر دریافت طلب ہے کہ یہ احادیث ہیں اور ہیں تو کیسی؟ جواب سے جلد معزز ہوں۔