حضرت عیسٰی علیہ السلام کے سوا کوئی مہدی نہیں
(۱) لامھدی الاعیسٰی ( حضرت عیسٰی علیہ السلام کے سوا کوئی مہدی نہیں ۔ت) کے متعلق کیا رائے ہے؟
(۲) حضرت مہدی و عیسی کے متعلق کس قدر حدیثیں وارد ہیں؟
(۳) قرآن شریف کی کِن کِن آیتوں سے ان کا رد ہوسکتا ہے؟
(۱) لامھدی الاعیسٰی ( حضرت عیسٰی علیہ السلام کے سوا کوئی مہدی نہیں ۔ت) کے متعلق کیا رائے ہے؟
(۲) حضرت مہدی و عیسی کے متعلق کس قدر حدیثیں وارد ہیں؟
(۳) قرآن شریف کی کِن کِن آیتوں سے ان کا رد ہوسکتا ہے؟
زید کا یہ عقیدہ ہے کہ اﷲ تعالٰی ذاتِ پاک رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی برابر پیدا کرسکتا ہے مگر بموجب اپنے وعدہ کے پیدا نہیں کرے گا۔ زید کا امامِ نماز ہونا محققین علماء کے نزدیک درست ہے یا نہیں؟
زید نے کہا کہ جو شخص روزہ رکھے گا نماز پڑھے گا اور جتنے ارکانِ شرعی ہیں وہ سب ادا کرے گا وہ رسول مقبول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی اُمت میں ہے اور وہ بہشت میں جائے گا اور جو رسول مقبول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے برخلاف ہوگا وہ دوزخ میں جائے گا اور نہ اس کی بخشش ہے او ر نہ وہ اُمت میں ہے۔ بکر نے کہا جو روزہ نہ رکھے نماز نہ پڑھے جتنے ارکان شرعی ہیں وہ سب نہ ادا کرے مگر کلمہ گوہو وہ بخشا جائے گا۔
(۱) صحیح مسلم و دیگر صحاح میں بہ الفاظِ مختلفہ و اتحاد مطلب یہ حدیث وارد ہے کہ آنحضرت صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ امر اسلام ہمیشہ غالب رہے گا اور اس میں بارہ خلیفہ ہوں گے۔ دریافت طلب یہ ہے کہ ان بارہ کے اسماء مبارک کیا ہیں؟
(۲) وہ خلفائے دوازدہ گانہ کُل کے کُل اخیار ہوں گے یا کہ بعض اچھے اور بعض بُرے، اوراگر کہا جائے کہ سب اُن میں اچھے نہ تھے بلکہ کچھ ایسے بھی تھے جو کہ خیر الناس نہیں کہے جاسکتے، یہ تفصیل حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمائی ہے یا دیگرے علماء نے؟
(۳) وہ بارہ (۱۲) خلفاء زیب دہ مسند خلافت ہوچکے یا یہ کہ ابھی کچھ باقی ہیں؟
(۴) چونکہ احادیث متعلقہ خلفاء اثنٰی عشر میں یہ مسئلہ وارد ہوا ہے کہ اسلام ختم نہ ہوگا تاوقتیکہ بارہ خلفاء پورے نہ ہو لیں اگر خلفاء دنیا میں رونق افزائے عالم ہو کر اپنی تعداد پوری کرچکے ہیں تو اب حسبِ مفاد حدیث اسلام و اسلامیان دنیا میں باقی ہیں یا کیا؟
(۵) شرح فقہ اکبر ملا علی قاری کہ صفحہ ۸۲ یا کسی دوسرے صفحہ پربارہ خلفاء کے جو نام ظاہر کیے گئے ہیں وہ صحیح ہیں یا غلط؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ ایک عالم صاحب قیام محفل میلاد شریف کو منع کرتے ہیں جو ہر وقت ذکر ولادت سیدالمرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کیا جاتا ہے اور کہتے ہیں کہ اس کا ثبوت کہیں نہیں ہے ونیز یہ بھی کہتے ہیں کہ نام جب آتا ہے تو لوگ انگوٹھا چومتے ہیں اس کا بھی کہیں ثبوت نہیں یہ سب بیجا ہے اور گناہ ہے، ایسے عالم کے لیے کیا حکم ہے؟ اور ان سے مرید ہونا اور انکے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ اور یہ امور مذکورہ یعنی قیام اور بوسہ دینا انگوٹھے کا بروقت نامِ پاک آنے صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے، کیا اس کا کہیں ثبوت ہے؟ امید کہ قرآن وحدیث سے اس کا ثبوت دیا جائے، یہاں پر سخت جھگڑا اس کی بابت ہے، لہذا جواب جلد مرحمت ہو۔
یہ بھی مشہور ہے: لا تقلید فی الاعتقادیات ۔۲ اعتقادیات میں تقلید نہیں۔(ت)
حضور اگر ایسا ہے تو جاہل کے لیے یہ کیوں ہے کہ جب اس کے سامنے کوئی عقیدہ پیش کیا جائے اور یہ نہ جانتا ہو تو کہے میرا وہ عقیدہ ہے جو اہل سنت کا ہے بلکہ کوئی جاہل بلکہ اکثر معمولی عالم اکثر عقائد کے استدلال نہیں جانتے اور ہم اکثر ثبوت عقائد میں اقوال ائمہ پیش کرتے ہیں اور یہ طریق اثبات تصانیف علمائے عظام میں موجود یا اس کے معنٰی یہ ہیں کہ عقائد کا علم یقینی مثل علم امر محقق ہو، نہ علم ظنی مثل علم مرد مقلد۔
میلاد شریف کا رواج کب سے ہے اور خاص ذکر پیدائش کے وقت تعظیماً قیام کرنا کہاں سے ثابت ہے؟
اس وقت آپ کا خط تلاش کیا، نہ ملا معلوم نہیں اور کیا لکھا تھا ایک سوال دربارہ عرس یاد ہے
( میرے گناہ پر مجھے سزا ملنا لازم ہے تو اس وقت اس (اللہ تعالٰی ) کی رحمت مہیا نہ ہوئی)
اے مفتی ! بتا میں نے غلط کہا یا درست کہا، بہت سے راز اس جگہ حاصل ہوئے ہیں ت)
یہ مولوی صاحب جنہوں نے جواب استفتاء ہذا تحریر فرمایا ہے تعلیم یافتہ مدرسہ دیوبند ہیں لیکن ان کے خیالات یہ ہیں جو انہوں نے ارقام فرمائے ہیں اب یہ تحریر فرمائیں کہ ان مولوی صاحب کو امام مسجد مقرر کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے، آیا اس شخص کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے۔
(۱) مولود شریف کرنا کیسا ہے اور بوقتِ بیانِ ولادت شریف قیام کرنا کیسا ہے؟
(۲)گیارھویں حضرت پیرانِ پیر رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی کرنی کیسی ہے؟
(۳)کھانا آگے رکھ کر ہاتھ اٹھا کر ختم دینا جائز ہے یا ناجائز ؟
(۴) اٹھتے بیٹھتے یارسول اللہ کہنا، آپ کو حاضر ناظر جاننا اور عالم الغیب ماننا کیسا ہے؟
(۵) بزرگوں کی قبروں کی زیارت کے لیے دور دراز سے سفر کرنا عرس اور قبروں کا طواف اور بوسہ دینا جائز ہے یا نہیں؟
(۶) ہر دو طریق پر میت کا اسقاط کرنا جائز ہے یا نہیں؟
(۷) جمعہ کی نماز کے بعد احتیاط الظہر ۱۲ رکعت پڑھنا ضروری ہے یا نہیں؟
ہمارے ملک میں چند اختلافی باتیں اٹھ کھڑی ہوئی ہیں جن میں سے پہلی یہ کہ علماء کے درمیان کچھ گروہ ہیں جو ایک دوسرے کو وہابی کہتے ہیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کو مکروہ تحریمی قرار دیتے ہیں۔ وہابی قوم کے عقائد یہ ہیں کہ وہ میلاد خوانی زیارتِ قبور، فاتحہ ، تسبیح و تہلیل اور عرس کرنے کو حرام کہتے ہیں، اور ایسے افعال کرنے والے کو بدعتی کہتے ہیں ، اور انکی جماعت میں نماز نہیں پڑھتے ۔ یہ دونوں جماعتیں اس طرح فساد کرتی ہیں لیکن وہابی اور سنی کی کیفیت کیا ہے یہ معلوم نہیں(ت)