مسئلہ نمبر 33
ایک حوض دہ در دہ ہے اس میں طاق ڈال کر بارہ تھم قائم کیے ہیں اب کُل تھموں کے عرض کو جو حساب کرتے ہیں تو چھ گز ہوتے ہیں اس سے حوض کبیر ہونے میں خلل ہے کہ نہیں بینوا تُؤجروا
ایک حوض دہ در دہ ہے اس میں طاق ڈال کر بارہ تھم قائم کیے ہیں اب کُل تھموں کے عرض کو جو حساب کرتے ہیں تو چھ گز ہوتے ہیں اس سے حوض کبیر ہونے میں خلل ہے کہ نہیں بینوا تُؤجروا
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حوض دہ در دہ میں گز شرعی کی مقدار کیا ہے بینوا توجروا۔
عہ۱: یہ فتوٰی فتاوائے قدیمہ کے بقایا سے ہے جو مصنّف نے اپنے صغر سن لکھے تھے
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ بارش کا پانی اگر کسی خندق میں جمع ہوجائے اور وہ خندق دس گز سے لمباچوڑازیادہ ہو مگر بستی کے قریب ہو اور اس میں بستی کاپانی جاتا ہو اس میں غسل کرنا اور وضو بنانا جائز ہے یا نہیں؟
کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کوئی شخص غسلِ جنابت کی حاجت میں غسل حوض میں کرے توحوض پلید ہوجائے گایا نہیں؟ زید کہتا ہے کہ حوض میں کوئی شخص متواتر گھُسے توپلید ہوجاتاہے بکر کہتا ہے آدمی پاک صاف گھُساتونہ پلید ہوتاہے نہ مکروہ،ہاں نجاست سے رنگ بُومزہ بدل جائیگا تو پلیدہوجائیگا۔ بینوّا توجروا۔
ایک حوض ساڑھے سات گز لمبا اور ساڑھے سات گز چوڑا اور ڈیڑھ گز گہرا اگر اُس میں چار برس کا بچّہ موت دے تو ناپاک ہوگیا یا پاک رہا۔
ایک حوض دَہ در دَہ ہے سنّیوں میں یا شیعوں میں اور اُس میں کُتّا یا سُوئر پانی پی گیا ہو آیا اس سے وضو یا پینا چاہئے یا نہیں یا پیشاب یا پاخانہ پھر گیا ہو، پاک رہا یا نہیں۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ پانی بارش کا جو خاص شہر میں برستا ہے اور نالی وغیرہ دھو کر باہر چلا جاتا ہے پاک ہے یا نہیں، اُس سے وضو درست ہے یا نہیں، اُس پانی کو جاریہ کہیں گے یا نہیں۔ بینوا توجروا
پیشاب پاخانے کے بچے ہوئے پانی سے وضو جائز ہے یا نہیں اور وضو کی حرمت میں اس وجہ سے کچھ فرق تو نہیں آتا یا کیا؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بقیہ آبِ وضو سے کہ برتن میں رہ جائے وضو جائز ہے یا نہیں اور اگر پہلا وضو کرنے میں کچھ پانی ہاتھ سے اُس میں گر پڑا تو کیا حکم ہے۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جنب کو کلام اللہ شریف کی پوری آیت پڑھنی ناجائز ہے یا آیت سے کم بھی، مثلاً کسی کام کیلئے حسبنا اللّٰہ ونعم الوکیل یا کسی تکلیف پر انّا للّٰہ وانّا الیہ راجعون کہہ سکتا ہے کہ یہ پوری آیتیں نہیں آیتوں کے ٹکڑے ہیں یا اس قدر کی بھی اجازت نہیں۔ بینوا توجروا
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِن مسائل میں اول یہ کہ سوا مصحف خاص کے کہ جس کے چھُونے کی جنب اور محدِث کے حق میں شریعت سے ممانعت صریح واقع ہوئی ہے بعض مصاحف اس قسم کے رائج ہوئے ہیں کہ اُن میں علاوہ نظم قرآن شریف کے دیگر مضامین بھی شامل ہوتے ہیں چنانچہ بعض قسم اُس کی مترجم ہیں کہ مابین السطور ترجمہ فارسی یا اردو کا ہوتا ہے اور بعض مترجم کے حواشی پر کچھ کچھ فوائد بھی متعلق ترجمہ کے ثبت ہوتے ہیں بلکہ بعض میں فوائد متعلق قراء ت اور رسم خط وغیرہ بھی درج ہوتے ہیں اور بعض اقسام مترجم کے حاشیوں پر کوئی کوئی تفسیر بھی چڑھی ہوتی ہے بعض پر عربی مثل جلالین وغیرہ کے اور بعض میں فارسی اور اردو مثل حسینی وغیرہ کے چڑھاتے ہیں علی ہذا القیاس اس قسم کے مصاحف کے مس کرنے کا حکم بحق جنب اور محدث کے حرام ہے یا مکروہ اور در صورت کراہت تحریمی ہوگی یا تنزیہی یا جائز بلا کراہت ہے بینوا توجروا۔
مسلمان کو نہانے کی حاجت ہو اُس حالت میں مسجد کے لوٹے وغیرہ کو ناپاک ہاتھ سے چھُونا جائز ہے یا نہیں؟