بیس 20 رکعات نماز تراویح کی حکمت
بیس رکعت تراویح میں کیا حکمت ہے؟
: کیا احادیث کریمہ، صحابۂ کرام اور جمہور علماء کے اقوال سے بیس رکعت تراویح کا ہونا ثابت ہے؟
مومن پورہ بمبئی سے ایک کتاب شائع ہوئی ہے جس کا نام “حقیقة الفقہ” ہے
اس میں ہماری معتبر کتابوں کے حوالے سے تراویح کے بارے میں مندرجہ ذیل باتیں لکھی ہوئی ہیں۔1) تراویح میں رکعت کی حدیث ضعیف ہے(در مختار-ہدایہ شرح وقایہ)
2)تراویح آٹھ رکعت کی حدیث صحیح ہے(شرح وقایہ)3)تراویح صحیح حدیث سے مع وتر کے گیارہ رکعت ثابت ہیں (ہدایہ شرح وقایہ) ) مع وتر کے تراویح 11 رکعت سنت رسول اللہ ہے اور 20 رکعت خلفائے راشدین ہے۔4) حضرت عمر نے جو نعم البدعة فرمایا اس سے مراد معنی لغوی ہے نہ کے شرعی.5) تراویح آٹھ رکعت سنت ہے اور 20 مستحب.(شرح وقایہ)مذکورہ بالا باتوں کا حقیقت سے کچھ تعلق ہے یا نہیں؟