ہر سنی کیلیے بے حد ضروری10 عقیدے منجانب اعلی حضرت

اعتقاد الاحباب فی الجمیل والمصطفٰی والال والاصحاب(۱۲۹۸ھ)
(احباب کا اعتقاد جمیل (اﷲ تعالٰی) مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ، آپ کی آل اور اصحاب کے بارے میں):
عقیدہ اُولٰی________________ذات و صفات باری تعالٰی

Continue reading

فلسفہ ، سائنس والے بغیر دیکھے ایمان کے قائل نہیں ہیں؟

اعتراض یہ ہے کہ ہم جو کہ ایمانی حالت نہایت کمزور رکھتے ہیں ہمارے واسطے حکم ہوتا ہے ۔ یؤمنون بالغیب ۔۱؂ بغیر دیکھے ایمان لاتے ہیں۔ من یخافہ بالغیب ۔۲؂ کون ہے جو بے دیکھے ڈرتا ہے۔ الذین یخشون ربھم بالغیب وھم من الساعۃ مشفقون ۔۳؂ یہ نصیحت نامہ ان لوگوں کے واسطے ہے جو بے دیکھے خدا سے ڈرتے ہیں اور قیامت سے ڈرتے ہیں، انما تنذر من اتبع الذکر وخشی الرحمن بالغیب ۔۴؂ تم اُنہیں کو ڈراؤ جو سمجھانے پر چلے اور بغیر دیکھے رحمن سے ڈرے، من خشی الرحمن بالغیب وجاء بقلب منیب ادخلوھا بسلام ۔۵؂ جو شخص بے دیکھے خدا سے ڈرتا رہا اور دل گرویدہ لے کر حاضر ہوا ہم ایسے لوگوں سے فرمائیں گے سلامتی کے ساتھ اس بہشت میں داخل ہوجاؤ ۔ من ینصرہ ورسولہ بالغیب ۔۶؂ جو لوگ بغیر دیکھے خدا اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں۔ ان الذین یخشون ربھم بالغیب لھم مغفرۃ واجرکبیر ۔۷؂ جو لوگ خدا سے بغیر دیکھے ڈرتے ہیں اُن کے واسطے بڑا اجر ہے۔
غرضکہ متعدد آیات جن میں اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ بغیر دیکھے ایمان لاؤ، آج کل فلسفہ ، سائنس اور کیمسٹری نے وہ کچھ زور باندھا ہے کہ معمولی سے معمولی سمجھ والا بھی بغیر دیکھے ایمان لانے کو تیار نہیں۔ جن ، بھوت ، پری، چڑیل کے قصے چند روز ہوئے کہ ہمارے دلوں پر بڑا بھاری اثر کیے ہوئے تھے مگر اب جوں جوں سائنس کی ہوا لگتی جاتی ہے ان باتوں سے انکار ہوتا چلا جاتا ہے اور مشاہدے کے بغیر کسی بات کے ماننے کے واسطے ہم تیار ہی نہیں ہوتے، اس لیے آجکل یہ بڑی مشکل بات ہے کہ بلا مشاہدہ کے کوئی شخص کسی بات کو تسلیم کرلے جب کہ آج سے چند ہزار سال پہلے ایک اولو العزم بلکہ ابوالانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ قرآن شریف میں موجود ہے۔

واذ قال ابراہیم رب ارنی کیف تحی الموتٰی قال اولم تؤمن قال بلی ولکن لیطمئن قلبی ۔۱؂ اور جب ابراہیم علیہ السلام نے اپنے رب سے کہا تھا کہ میرے رب مجھے دکھا کہ تو کس طرح مردوں کو زندہ کرے گا، خدا نے پوچھا کیا تو ہماری اس بات پر ایمان نہیں لاتا، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جواب دیا کہ ہاں ایمان تو لایا ہوں مگر اطمینان قلب کی خاطر دیکھنا چاہتا ہوں۔
ہر شخص جانتا ہے کہ ایمان لانا دل کے ساتھ ہوتا ہے زبانی جمع خرچ کا نام ایمان نہیں، اگر فی الحقیقت حضرت ابراہیم علیہ السلام اس بات پر ایمان لائے ہوتے تو اطمینان قلب ضرور ہوتا اب اعتراض یہ ہے کہ اُس زمانہ میں جب کہ سائنس اور فلسفہ نے انسان کو اس قدر ہوشیار نہیں کیا تھا اُس وقت کے لوگ تو یہ حق رکھتے تھے کہ وہ دیکھ بھال کر کھوٹا کھرا جانچ کر ایمان لائیں تو بھلایہ کس قدر انصاف پر مبنی ہے کہ اس روشنی کے زمانے میں یہ نادر شاہی حکم ہو کہ تم پوچھو گچھو دیکھو بھالو نہیں بغیر دیکھے ہی ایمان لے آؤ۔اول تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نبی تھے اور نبی بھی ایسے نبی جن کی اولاد سے کئی ہزار نبی پیدا ہوئے اور خاتم النبین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر فخر کیا کہ : قل بل ملۃ ابراہیم حنیفا ۔۲؂ ( تم فرماؤ بلکہ ہم تو ابراہیم علیہ السلام کا دین لیتے ہیں۔ ت)
دوسرے نبی نبا سے نکلا ہے نبا خبر کو کہتے ہیں، نبی کے معنی غیب کی خبریں پانے والا۔ اور غیب کی خبر ایک ایسی نعمت غیر مترقبہ ہے کہ جو ہر مرتبہ ایمانی ترقی کا ذریعہ ہوئی ہے کائنات عالم کی خبریں اﷲ تعالٰی انہیں دیتا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ نہایت مسرور رہتے ہیں ان باتوں کو مدنظر رکھ کر اب غور کیجئے کہ جو رات دن خارق عادت خبریں پارہے ہیں وہ تو یہ حق رکھیں کہ مجھے یہ دکھادے کہ تو کس طرح مردوں کو زندہ کرے گا، اور ہم جو کہ اس موجودہ سائنس اور فلسفہ کے روز افزوں سیلاب میں ڈوبے جارہے ہیں ہمیں یہ نادر شاہی حکم ہو کہ بغیر دیکھے ایمان لے آؤ۔ کیا یہ انصاف ہے؟ لوگو! خدا کے لیے جواب دو۔ اس نئی روشنی نے جو غضب ڈھایا ہے وہ حسب ذیل نوٹ سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ جب تک یہ سائنسدان پیدا نہیں ہوئے تھے دنیا اس قدر نرم دل واقع ہوئی تھی کہ خدا کی ہستی سے انکار کسی کو بھی نہ تھا بلکہ معمولی سے معمولی چیزوں کو بھی وہ خدا تسلیم کرلیا کرتے تھے۔ چنانچہ تاریخ عالم آپ کو یہ بتادے گی کہ کوئی مذہب ایسا نہیں تھا کہ جن کو ہستی باری تعالٰی سے انکار ہو۔ اس کے برعکس ایسے لوگ موجود تھے کہ آگ، پتھر، درخت ، آفتاب، ستارہ، چاند ، دریا، جانور تک کو خدا مانتے تھے، ایک چھوڑ کئی کئی خدا کے ماننے والے موجود تھے انکار کسی کو بھی نہ تھا مگر ڈارون جیسوں کی تھیوریز نے پیدا ہو کر سرے سے خدا ہی کو اڑا دیا اور کہنے لگے یہ سب کچھ خود بخود سے ہے کوئی خدا نہیں یہ جاہلوں کی باتیں ہیں۔ اب ذرا غور کریں کہ یہاں تو سرے سے خدا کا ہی انکار ہے اس حالت میں یہ کس طرح ممکن ہے کہ کوئی بلا دلیل خدا کے احکامات پر بلا دیکھے ایمان لاسکے تعجب ہے کب جب حضرت انسان اپنی حقیقت سے بھی ناواقف تھا اور ایک وحشی کی طرح زندگی بسر کررہا تھا اس وقت تو اس کو یہ حق حاصل تھا کہ یہ دیکھ بھال کر ٹھونک بجا کر ایمان لائے اور جب کہ انسان آگ، پانی، ہوا، بجلی پر حکمرانی کرتے کرتے ترقی کے آسمان پر پرواز کرکے تاروں سے گفت و شنید کی فکر میں منہمک ہو اس وقت کے واسطے یہ قانون پاس ہوجائے کہ جی بغیر دیکھے ایمان لے آؤ کس قدر انصاف ہے، اور پھر جب کہ نبی تو دیکھ بھال کر ایمان لائیں اور ہم کمزور انسانوں کے واسطے یہ حکم ہو کہ بغیر دیکھے ایمان لے آؤ تمہیں بتاؤ کہ ہم ان سے زیادہ حقدار ہیں یا نہیں؟ ہر شخص اس کا یہی جواب دے گا کہ ہاں بے شک ہم انبیاء سے زیادہ دیکھ بھال کر ایمان لانے کے مستحق ہیں کیونکہ ہم نے تجلیات اللہ کا ایک پر تو بھی نہیں دیکھا ، اور نہ ہم دیکھ سکتے ہیں وحیِ الہٰی نبوت حضرت رسول کریم خاتم النبیین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر ختم ہوگئی، اور بقول احمدیوں کے یہ بھی مان لیا جائے کہ نبوت کا راستہ بند نہیں ہوا تو یہ بھی غیر ممکن ہے کہ تمام دنیا نبی بن جائے۔

Continue reading

خبر الہی مثل علم الہی ہے

اگر کوئی کہے کہ الفاظ غیر مجذوذ سے معلوم ہوا کہ عطا غیر منقطع ہوگی مگر استثناء ماشاء ربک ہے قدرت منقطع کرنے پر معلوم ہوتی ہے اگرچہ ہر گز ہر گز مشیئت منقطع کرنے کے لیے متعلق نہ فرمائے گا تو اس کا کیا جواب ہے حضور کا رسالہ جلد اول سبحن السبوح فدوی کے پاس ہے۔

Continue reading

خدا کی شان میں کلماتِ توہینیہ

زید خدا کی شان میں یہ کلماتِ توہینیہ کہتا ہے گویا ابتو خدا اچھا خاصا ربڑ ہوگیا ۔ آیا زید خدا کی شان میں ایسے کلمات توہینیہ کہنے سے کافر ہوگیا یا مسلمان رہا؟ مجھے چونکہ بجز حضور کی تحقیقات علمیہ کے تسکین نہیں ہوتی اس واسطے عریضہ خدمت میں روانہ کیا جاتا ہے ۔

Continue reading

ذاتِ پروردگار کو عرش پر سمجھنا

ذاتِ باری تعالٰی کو فقط عرش ہی پر سمجھے اور ماسوا فوق العرش کسی کو مخلوقات الہی سے بے ذات باری تعالے محیط نہ جاننا بلکہ یہ کہنا کہ فقط علم الہی ساری اشیاء کو محیط ہے اور ذات اس کی فقط عرش ہی پر ہے اور دوسری جگہ نہیں، یہ عقیدہ اہل سنت کا ہے یا نہیں؟ اور جو معتقد اس عقیدے کا ہو نماز پیچھے اس کے ادا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

Continue reading