علامہ کمال الدین دمیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص شام کے وقت یہ کہے: سلام علی نوح في العالمين تو اسے بچھو نہ کاٹے گا۔(حياة الحيون ، ج 2 ، ص192 ، دار الكتب العلميہ ، بیروت )
عمر و بن دینار تابعی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں بچھو کے دموں میں سے کہ وہ کسی کو نقصان نہ پہنچائے یہ بھی ہے کہ ( جس کو خطرہ ہو کہ ) وہ دن یا رات میں یہ کہہ لے : سلام علی نوح في العالمين(حياة الحيون ، ج 2 ص 192 ، دار الکتب العلمیہ ، بیروت )
نوح علیہ السلام کے نام سے دم کرنے سے سانپ بچھو نقصان نہیں پہنچاتے شیخ ابو القاسم قشیری رحمہ الله تعالی متوفی 465 ھ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں: سانپ اور بچھو خضرت نوح علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی ہمیں کشتی پر سوار فرما لیں نوح علیہ السلام نے فرمایا میں سوار نہیں کروں گا کیونکہ تم تکلیف اور نقصان کرتے ہو سانپ اور بچھو نے کہا ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں اور آپ کو ضمانت دیتے ہیں کہ جو آپ کا ذکر کرے گا ہم اسے نقصان نہیں پہنچائیں گے نوح علیہ السلام نے ان سے وعدہ لیا اور انہیں سوار کر لیا لہذا جسے ان سے نقصان پہنچانے کا اندیشہ ہو وہ صبح وہ شام یہ پڑھ لے سلام علی نوح فی العالمین انا کذلک نجزی المحسنین انہ من عبادنا المومنین۔ (حياة الحيون ، ج 2 ص 192 ، دار الکتب العلمیہ بیروت)