مسئلہ :-باوضو کا عضو بعد وضو کچھ یا زیادہ کٹ گیا مگر خون کچھ بھی نہ نکلا کیا دوبارہ وضو کرے یا عضو منقطعہ پرپانی بہانا کافی ہوگا؟
الجواب:-جبکہ کٹے ہوئے عضو سے خون کچھ بھی نہ نکلا تو دوبارہ وضو کرنا ضروری نہیں ۔ اور کٹے ہوئے عضو پر پانی بہانا بھی لازم نہیں۔ اسی لئے وضو یا غسل کے بعد کسی نے اگر اپنے ہاتھ پاؤں وغیرہ کے کسی حصہ سے کچھ چمڑا کاٹ کر نکال لیا اورخون نہیں بہا تو اس حصہ پر پانی بہانا بھی ضروری نہیں
جیسا حضرت علامہ حبی رحمتہ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں۔
تشر بعض جلد رجلہ اوغيرها من الاعضاء بعد الوضوء او الغسل لا تبطل طهارة ما تحت ذلك ۔
( ترجمہ ۔۔۔۔ٹانگ کی کچھ جلد پھٹ گئی یا اس کے علاوہ اعضاء میں سے کسی کی جلداترگئی وضو یا غسل کے بعد اس پھٹن کے نیچے کی جگہ کی طہارت باطل نہیں ہوگی۔ )
بحوالہ:-فتاوی فیض الرسول
ص:- 165