عملیات, نیک بننے اور بنانے والے اعمال

اذیت پہنچانے والے کی اصلاح

وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّوْرَؕ-خُذُوْا مَاۤ اٰتَیْنٰكُمْ بِقُوَّةٍ وَّ اسْمَعُوْاؕ-قَالُوْا سَمِعْنَا وَ عَصَیْنَاۗ-وَ اُشْرِبُوْا فِیْ قُلُوْبِهِمُ الْعِجْلَ بِكُفْرِهِمْؕ-قُلْ بِئْسَمَا یَاْمُرُكُمْ بِهٖۤ اِیْمَانُكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(93)(پ 1 بقره 93 )بعض لوگ اپنی فطرت کی بنا پر روز مرہ کے معاملات میں لوگوں کواذیت پہنچانے والی باتیں سوچتے رہتے ہیں جس سے دوسروں کو نقصان پہنچنے کااندیشہ ہوتاہے۔ ایسے آدمی کی اصلاح کیلئےچنداشخاص کو مل کر بعد نماز جمعہ اس آیت کو مجموعی طور پر 313 مرتبہ پڑھیں اور 7 جمعے تک اس پڑھائی کو کریں اور ہر پڑھائی کے بعد اذیت پہنچانے والے کے شر سے محفوظ رہنے کی دعاکریں اللہ کی مہربانی سے اذیت آمیز سوچ رکھنے والے کی اصلاح ہو جائے گی