ی۔دینیات, باب الصلوۃ, مسجد کا بیان

آذان ثانی مسجد کے اندر یا باہر

مسئله : 

جمعہ کی اذان ثانی منبر کے نزدیک مسجد کے اندر دیجائے یا مسجد کے باہر امام کے رو برو دیجائے نیزکونسا طریقہ مسنون ہے اور کونسا طریقہ مکروہ و خلاف سنت ہے؟مدلل و مفصل جواب عنایت فرما کر مشکورفرمائیں بڑی نوازش ہوگی ؟

الجواب :بعون الملك الوهاب جمعہ کی اذان ثانی خطیب کے سامنے خارج مسجدہونی چاہئے یہی طریقہ سنت ہے منبر کے نزدیک یعنی داخل مسجد اذان پڑھنا خلاف سنت و مکروہ و منع ہے۔

اس لئے کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں جمعہ کی یہ اذان مسجد سے باہر دروازہ پرہی ہوا کرتی تھی

 جیسا کہ ابو داؤد شریف جلد اول 156میں ہے۔

 جب رسول کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم جمعہ کے دن منبر پر تشریف رکھتے تو حضور کے سامنے مسجد کے دروازہ پر اذان ہوتی اور ایسا ہی حضرت ابوبکر صدیق اور عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے زمانہ میں ھوتا رہا۔

 اورفتاویٰ عالمگیری جلد اول ص55میں ہےکہ مسجد کے اندر اذان منع ہے 

، اور بحرالرائق جلد اول ص268 میں ہے مسجد کے اندر اذان کی ممانعت ہے

 اور فتح القدیر جلد اول ص215 میں ہے ۔ فقہائے کرام نے فرمایا کہ مسجدکے اندر اذان کو ممنوع قرار دیا ہے۔

بحوالہ:فتاوی فیض الرسول

ص:211