امام کا داڑھی کو حد شرع سے کم کرنا
ایک محلہ کی مسجد کے امام صاحب بحمدہ تعالی سنی حنفی وصحیح العقیدہ ہیں۔اور ان کی ایک مشت داڑھی ہےالبتہ بعض دفعہ وہ اپنے صاحبزادے کو فرض نماز پڑھانے کے لئے آگے بڑھا دیتے ہیں۔اور صاحبزادے داڑھی حد شرع سے کم ہی کرواتے ہیں۔ان کے پیچھے کیا نماز ادا کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ اگر داڑھی بڑھ نہ رہی ہو
تو کیا حکم ہے۔
(۲) بعض ائمہ مساجد کو دیکھا گیا کہ بحالت نماز نظر ادھر ادھر گھماتے ہیں اور عمل کثیر کرتے ہیں یعنی دونوں ہاتھوں سے کپڑوں کو سمیٹتے ہیں کیا نماز فاسد نہ ہوگی؟
(3)اگر حفاظ کرام کی داڑھیاں نہیں ہوتیں اور داڑھیاں رکھتے بھی ہیں تو وہ بھی فیشن ایبل کیا ان کی اقتدا میں تراویح کی نماز درست ہے؟
(4)ایک صاحب کبھی کبھی فرض پڑھاتے ہیں،حالانکہ ان کی عمر30 سال سے تقریباً زائد ہوگی شادی نہیں کی ہے بعض حضرات انھیں نماز پڑھانے سے روکتےہیں توکیاوہ نماز پڑھا سکتے ہیں یا نہیں؟
(5)ایک مقام پر افطار کے ساتھ اذان ونماز باجاعت کا شاندار اہتمام ہوا جب کہ اس مقام سے مسجد صرف سڑک پارکرنے کا فاصلہ رکھتی ہے بلکہ مسجد کی اذان کی آواز وہاں تک پہونچتی ہے۔تو کیا اس مقام پر اذان دے کر وھیں نماز باجماعت ادا کی جا سکتی ہے؟