یا کبیر کے اعمال
اللہ تعالیٰ اپنی ذات اور صفات میں کبیر ہے یعنی سب سے بڑا ہے اس کی ذات ہر لحاظ سے مکمل اور جامع ہے ایسے ہی اس کی صفات اکمل اور کامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ اپنی ذات اور صفات میں کبیر ہے یعنی سب سے بڑا ہے اس کی ذات ہر لحاظ سے مکمل اور جامع ہے ایسے ہی اس کی صفات اکمل اور کامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ ہر چیز کی حفاظت کرتا ہے یعنی ہر چیز کو بر باد اور تباہ ہونے سے بچانے کی طاقت رکھتا ہے۔
النحل کے لغوی معنی شہد کی مکھی ہے کیونکہ اس سورۃ میں شہد کی مکھی کا ذکر بڑی تفصیل سے ہے اس وجہ سے اس کا نام النحل رکھا گیا ہے۔
اللہ تعالی کی جس قسم کی بھی مخلوقات میں اللہ اسے روزی دے کر ان کے جسم میں قوت اور توانائی پیدا کرتا ہے
اس سورۃ کا اصل نام اسریٰ ہے جس کے معنی شبانہ سفر ہیں اسریٰ عربی میں رات کے وقت سفر کرنے کو کہتے ہیں اس کے دو مر حلے ہیں۔
الکھف کے معنی غار والا پہاڑ کیونکہ پہاڑ کے ایک خاص غار میں اصحاب کھف یعنی اس میں پناہ لینے والے کچھ دیندار افراد کا ذکر ہے اس لیے اس
حضرت مریم حضرت عیسی کی والدہ کا نام ہے کیونکہ اس سورۃ میں بڑی تفصیل سے حضرت مریم کا ذکر ہوا ہے جو اپنے ماں باپ کی نذر مانے کے
اللہ تعالیٰ کی شان اپنے ذاتی کمالات کی بناء پر جامع اور اکمل ہے اور اپنی صفات میں ہر لحاظ سےکامل اور عظیم ہے۔
اللہ کریم ہے کیونکہ اس سے جو مانگتا ہے اسے عطاء کر دیتا ہے جتنا مانگتا ہے اتنا ہی دے دیتا ہے۔ اگر کسی شخص کو کوئی ایسی حاجت۔
عارفان حق نے طٰہ کے معنی یہ بیان کیے ہیں “ط” کے عدد 9 اور” ہ” کے عدد 5 ہیں جو مل کر 14 بنتے ہیں کیونکہ 14 تاریخ کو چاند کامل ہوتا ہے اس لیے
سورۃ الانبیاء یعنی نبیوں کی سورۃ کیونکہ اس سورۃ میں نبیوں کا ذکر ہوا ہے اس لیے اس سورۃ کا نام الانبیا ء رکھا گیا ہے۔
الحج کے لغوی معنی قصد و ارادہ کے ہیں اسلامی عبادات میں ایک خاص فریضہ کا نام حج ہے کیونکہ اس سورۃ میں حج کی تفصیل ہے