گیارہویں اور عرس کی محافل کی شرعی حیثیت
گیارہویں شریف کرنا اور عرس منانا قرآن و حدیث کی روشنی میں ثابت کریں ؟
گیارہویں شریف کرنا اور عرس منانا قرآن و حدیث کی روشنی میں ثابت کریں ؟
۔ (1) جیسا کہ عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ مختلف شب جو کہ ہمارے نزدیک اہمیت کی حامل ہیں ۔ مثلاً لیلة القدر (شب قدر) ، شب برات ، شب معراج وغیرہ پر مساجد میں چراتاں کیا جاتا ہے ۔ یہ چراغاں کرنے کا قرآن میں کوئی حکم ہے یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی حدیث منسوب ہے ؟
(2) یہ رواج کہاں سے آیا ہے ؟
(3) اس کا کرنا شرعاً جائز ہے یا نا جائز ؟
(4) اس کو کرنے سے کیا مسجد انتظامیہ کے افراد گناہ گار ہوتے ہیں یا نہیں ؟
ربیع الاول کے مہینے میں مسجدوں ، گھروں اور پر چراغاں کرنا اور جھنڈیاں لگانا کیسا ہے ؟ ۔ نیز اس کے لیے چندہ کرنا اور اس کو ثواب جاننا کیسا ہے ؟ بعض لوگ اس کو بدعت کہتے ہیں ۔ حوالہ جات کے ساتھ تحریر کریں۔
(1) ربیع الاول کے مہینے میں سڑکوں پر چراغاں کیا جاتا ہے اس میں لاکھوں روپے صرف ہوتے ہیں۔ آیا یہ رقم اسراف میں شامل ہے یا اس سے مستثنی ہے ؟
(۲) کیا گیارہویں شریف اور محرم الحرام کے مہینے میں چندہ جمع کرنا ضروری ہے ، اگر اکیلئے فاتحہ کرے تو کیسا ہے ؟
اگر کوئی شخص فسق و فجور، بدکاری ، شراب نوشی غرض کہ جس قسم کی برائی میں بھی ملوث ہو اور اس کا کوئی اپنا یہ چاہتا ہو کہ اس شخص کو راہ
جو شخص چاہے کہ وہ دنیا کے دھندوں سے بے نیاز ہو جائے اس کی ہر ضرورت پوری ہو، جیب کبھی خالی نہ ہو، جب کبھی اس کو مالی ضرورت در
سیف زبان وہ شخص ہوتا ہے کہ جس کے منہ سے جو بات نکلے اللہ تعالیٰ اسے شرف قبولیت بخش کر پورا کر دے یعنی وہ جیسا چاہے اور جیسے کرے
اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دو نفل شکرانے کے ادا کرے اور غریبوں اور محتاجوں میں کھانا تقسیم کرے ان شاء اللہ اسے اس پر کشف کے دروازے کھل جائیں گے
اللہ ذات حقیقی کا نام ہے دوسرے تمام نام ذات واجب کے صفاتی نام ہیں۔
رحمن لغوی اعتبار سے مبالغے کا صیغہ ہے اور یہ لفظ رحمت سے بنا ہے۔ اللہ کی رحمت دو طرح کی ہے ایک عام
رحیم وذات ہے جو اپنے بندوں پر بے کسی ، مصیبت ، ناتوانی ، درماندگی اور مظلومی میں رحم
مَلک اور مالک دو لفظ میں ہر ملک کو مالک تو کہہ سکتے ہیں مگر ہر مالک کو مَلک نہیں کہہ سکتے ۔