شریت و ریعت اپنے پاس رکھو مجھے نہ بتاؤ
عمروکی داڑھی حد شرع سے کم ہونے کی بنا پر زید نے عمرو کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ تمہاری داڑھی حد شہرت سے کم ہے اگر رکھنی ہے تو شریعت کے مطابق رکھو اور اس میں کانٹ چھانٹ نہ کرو
اس پر عمرو نے کہا شریت و ریعت اپنے پاس رکھو مجھے نہ بتاؤ
اس جواب پر غصہ ہو کہ زید نے کہا تو پھر یہ تھاری داڑھی داڑھی ہی نہیں ہے جتنی بڑی تمھاری داڑھی ہے اس سے کہیں بڑے تو میرے موئے زیر ناف ہیں ، دریافت طلب یہ امر ہے کہ عمرو کا جواب اور پھر زید کا جواب الجواب کس حد تک درست یا نا درست ہے؟