بآواز بلند صلوۃ و سلام پڑھنا کیسا؟
یا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین اس مسئلے پر کہ بآواز بلند کھڑے ہو کر بعد نماز صلوٰۃ و سلام پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ اگر جائز ہے تو حکم کب سے آگیا ؟
کیا خلفاء راشدین نے اجتماعی کیفیت سے پڑھا ہے۔؟
اور قرآن اس سلسلے میں کیا حکم دیتا ہے؟
اور قرآن میں جو آیت درود و سلام ہے وہ دعا یہ ہے یا احکامی ؟۔
یہ مسئلہ قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح کیا جائے ۔ عین نوازش ہو گی۔