دوران نماز مرد اپنی بیوی کو بوسہ دے تو
سرکار امام اہل سنت اعلی حضرت کتاب فتاوی رضویہ جلد اول ص 74 پر ایک مسئلہ تحریر فرماتے ہیں کہ مرد نماز میں تھا عورت نے اس کا بوسہ لیا اس سے مرد کو خواہش پیدا ہوئی نماز جاتی رہی ۔
اگرچہ یہ اس کا اپنا فعل نہ تھا۔
اور عورت نماز پڑھتی ہو مرد بوسہ لے اور عورت کو خواہش پیدا ہو تو بھی عورت کی نماز نہ جائے گی۔
عرض یہ ہے کہ مذکورہ بالا مسئلہ صحیح ہے یا نہیں ؟
ایک دیوبندی مولوی کہتا ہے کہ اعلی حضرت نے غلط لکھا ہے اور حوالہ دیتا ہے کہ فقہاء کرام کا متفق فیصلہ ہے کہ نماز باطل ہو جائے گی ۔ لہذ سر کار والا بالتفصیل فتاوی رضویہ کےمسئلہ کوبیان فرمائیں۔