نماز جمعہ اور نماز جنازہ کی نیت کے الفاظ کیا ہیں؟
نماز جمعہ اور نماز جنازہ کی نیت کے الفاظ کیا ہیں؟
نماز جمعہ اور نماز جنازہ کی نیت کے الفاظ کیا ہیں؟
اگر زید واقعی سنی تھا اور اشرف علی تھانوی، رشید احمد گنگوہی ،خلیل احمد انبیٹھی ۔قاسم نانوتوی اور اس کے ماننے والوں
زیداور اس کے ساتھ کچھ مسلمانوں نےصلح کل کی نماز جنازہ وہابی امام کی اقتداء میں پڑھی آیا ان کا یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟
شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟
(1) اگر امام بھول کر قعدہ اولی میں نہ بیٹھا بلکہ کھڑا ہو گیا یا کھڑے ہونے سے قریب ہو گیا پھر کسی مقتدی کے لقمہ دینے سے بیٹھ گیا اور آخر میں سجدہ سہو کر لیا تو نماز ہو گی یا نہیں؟
(2) اور اگر امام نہیں بیٹھا پھر آخر میں سجدہ سہو کر لیا تو امام و مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے؟
(3) اور اگر امام بغیر لقمہ خود ہی خیال آنے سے بیٹھ گیا پھر سجدہ سہو کیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟
(4) اگر کوئی ایسی غلطی ہوئی کہ سجدہ سہو نہیں تھا پھر بھی کر لیا تو کیا حکم ہے؟
مسئلہ: امام نے نماز عید پڑھائی دوسری رکعت میں دو تکبیر زائد کہہ کر تیسری تکبیر میں رکوع کو چلا گیا لقمہ مقتدی نے دیا تو فورا امام نے اعادہ کر لیا اور نماز پوری کر لی۔سجدہ سہو کیا کچھ مقتدیوں نے سلام سہو کو آخری سلام سمجھ کر دونوں طرف سلام پھیر دیا اور سجدہ سہو بھی کیا اس صورت میں جن لوگوں نے دونوں طرف سلام پھیر دیا ان کی نماز ہوئی یا نہیں؟
سلامی مدارس میں جو آیت سجدہ لڑکوں کو پڑھائی جاتی ہے تو طالب علم اور معلم پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا نا نہیں؟
(2) طالب علم اور معلم کا بغیر وضو کے قرآن پاک کا پڑھنا اور چھونا جائز ہے یا نہیں؟
سجدہ تلاوت میں بیٹھ کر سجدہ میں جانا جائز ہے، اور کھڑے ہو کر سجدے میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہونا مستحب ہے۔ فتاوی عالمگیری جلد اول ص 128 میں ہے ۔
ربیع الاول کے دن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایصال ثواب کیلئے کھانا پکانا اور لوگوں میں تقسیم کرنا کیسا ہے؟
اس کا ثبوتِ قران و سنت سے ہے کہ نہیں؟
کیونکہ بعض لوگ اس کو بدعت ناجائز اور حرام کہتے ہیں نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ایصال ثواب کے لیے 12 ربیع الاول کو کھانا پکا کر تقسیم کرنے میں زیادہ ثواب ہے یا کہ بغیر تعین حسب استطاعت فقراء کو رقم دینے میں زیادہ ثواب ہے ؟
امام اتنا جلد باز ہے کہ مقتدی ثنا یا دعائے ماثورہ نہیں پڑھ پاتا تو مقتدی کے لئے کیا حکم ہے؟
ہمارے گاؤں میں اھل سنت جماعت کی 2 مساجد ہے اور دونوں اھل سنت جماعت امام بھی مقرر ہیں۔ایک مسجد ہمارے دروازے کے سامنے ہے اور دوسری مسجد ۔گھر سے قریب سو گز کی دوری پر ہے نمازی کی تعداد دونوں میں برابر ہے اور سامنے والی مسجد میں اذان ہو رہی ہو تو کیا ہم دور والی مسجد میں نماز جا کر ادا کر سکتے ھیں یا نہیں۔? گھر کے سامنے والی مسجد کا امام کہتا بھی ہے اگر مجھ میں کسی قسم کی خرابی ہے تو آپ ہی نماز پڑھا سکتے ہیں۔ پھر بھی وہ اس گھر سے قریب والی مسجد میں نماز نہیں پڑھتا ہے۔ اب اس کا فیصلہ آپ کو کرنا ہے کیا ہم کہیں بھی نماز پڑھ سکتے ہیں۔