یا صمد کے اعمال
صمد کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ اپنی ذات میں اتنا کامل اور مکمل ہے کہ اسے کسی چیز کی احتیاج و ضرورت نہیں۔ بے نیاز ذات اس کو کہا جا سکتا ہے
صمد کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ جل شانہ اپنی ذات میں اتنا کامل اور مکمل ہے کہ اسے کسی چیز کی احتیاج و ضرورت نہیں۔ بے نیاز ذات اس کو کہا جا سکتا ہے
کام درست ہو جائیں گے اور وہ رحمت الہی میں رہے گا۔ غفلت ہستی اور کمزوری کو دور کرنا
اگر کوئی شخص اپنی عمر کے آخری حصہ تک بھی نیک اعمال نہ رکھتا ہو تو اس اسم مبارک کا بکثرت ورد
رسول خدا نے فرمایا قرآن مجید کی ایک ایسی سورۃ ہے جس کی تیسں آیات ہیں جو پڑھنے والے کے لیے قیامت کو کیس لڑے گی
اس سورۃ کو قرآن پاک کادل بھی کہا جاتا ہے۔ یٰس کے معنی یہ ہے کہ “اے انسان کامل” اس سے مراد حضور ﷺ ہیں.اس سورۃ کی ابتدا ہی یٰس سے ہے
حضرت محمد ﷺ نے فرمایا جو شخص سورۃ ص کی تلاوت کرے گا تو حضرت داؤد کے لیے مسخر ہونے والے پہاڑوں کے برابر وزنی نیکیاں
جس شخص کے جسم پر سفید یا سیاہ داغ ہوں تو وہ سُوْرَةُ المُؤمِن لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو خدا اسے تندرستی اور شفا عطا فرمائے گا۔