حدیث نمبر 59

ترجمه.روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین چیزیں ایمان کی بنیاد ہیں ۱؎ جو لَااِلٰہَ اِلّا ﷲکہے اس سے زبان روکنا ۲؎ یعنی محض گناہ سے اُسے کافر نہ کہے۳؎ اور نہ اسے اسلام سے خارج جانے محض کسی عمل سے ۴؎ اور جہاد جاری ہے جب سے مجھے رب نے بھیجا یہاں تک۵؎ کہ اس امت کی آخری جماعت دجال سے جہاد کرے۶؎ جہاد کو ظالم کا ظلم، منصف کا انصاف باطل نہیں کرسکتا۷؎ اور تقدیروں پر ایمان ۸؎ (ابو داؤد)

Continue reading

حدیث نمبر 58

روایت ہے حضرت صفوان ابن عسال سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ یہودی اپنے ساتھی سے بولا کہ مجھے ان نبی کے پاس لے چل ساتھی بولا کہ انہیں نبی نہ کہو ۲؎ اگر وہ سن لیں گے تو انکی چار آنکھیں ہوجائیں گی ۳؎ پھر وہ دونوں حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے کھلی نشانیوں کے بارے میں پوچھا ۴؎ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ کسی چیز کو اللہ تعالٰی کا شریک نہ ٹھہراؤ ۵؎ نہ چوری کرو،نہ زنا کرو،نہ ناحق کسی محترم جان کو قتل کرو،نہ کسی بےقصورکو حاکم کے پاس لے جاؤ تاکہ اسے قتل کردے ۶؎ اور نہ جادو کرو نہ سود کھاؤ۷؎ نہ پاکدامن کو زنا کا بہتان لگاؤ،نہ جہاد کے دن بھاگنے کے لئے پیٹھ پھیرو۸؎ اور اے یہودیو تم پر خصوصًا یہ بھی لازم ہے کہ ہفتہ کے بارے میں حد سے نہ بڑھو ۹؎ راوی فرماتے ہیں کہ تب ان دونوں نے حضور کے ہاتھ پاؤں چومے۱۰؎ اور بولےہم گواہ ہیں کہ آپ سچے نبی ہیں ۱۱؎ حضور نے فرمایا پھر تمہیں میری پیروی سے کون چیز روکتی ہے ۱۲؎ وہ بولے کہ داؤد علیہ السلام نے رب سے دعا کی تھی کہ انکی اولادمیں نبوت رہے
۱۳؎ ہمیں ڈر ہے کہ اگر ہم آپ کی پیروی کر لیں تو ہم کو یہودی مار ڈالیں گے۔(ابوداؤد،ونسائی)

Continue reading

حدیث نمبر 56

روایت ہے عبداللہ ابن عمر سے فرماتے ہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس میں ۱؎ چار عیوب ہوں وہ نرا منافق ہے ۲؎ اورجس میں ایک عیب ہو ان میں سے اس میں منافقت کا عیب ہوگا جب تک کہ اُسے چھوڑ نہ دے جب امانت دی جائےتو خیانت کرے،جب بات کرے توجھوٹ بولے،جب وعدہ کرے تو خلاف کرے،جب لڑے تو گالیاں بکے۳؎

Continue reading

حدیث نمبر 55

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتےہیں کہ فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کی تین علامتیں ہیں ۱؎ مسلم نے یہ زیادتی بھی بیان کی کہ اگر یہ روزہ رکھے،نماز پڑھے،اپنے کو مسلمان سمجھے۔پھرمسلم و بخاری متفق ہوگئے کہ جب بات کرے جھوٹ بولے،وعدہ کرے تو خلاف کرے،امانت دی جائے تو خیانت کرے۲؎

Continue reading

حدیث نمبر 54

حضرت ابن عباس کی روایت میں یہ ہے کہ ایسا نہیں ہوتا کہ قاتل قتل کرنے کی حالت میں مؤمن ہو ۱؎ حضرت عکرمہ ۲؎ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے پوچھا کہ ان سے ایمان کیونکرنکل جاتا ہے آپ نے فرمایاایسے اور اپنی انگلیوں کوگتھی کر دیاپھر انگلیوں کو نکالا۳؎ کہ اگر توبہ کرے تو ایمان اس طرح لوٹ آتاہے ۴؎ پھر انگلیاں گتھی کریں ابو عبداللہ فرماتے ہیں ۵؎ کہ یہ لوگ کامل مؤمن نہیں رہتے اور نہ اُن میں نور ایمانی رہتاہے۔یہ بخاری کے الفاظ ہیں۔

Continue reading

حدیث نمبر 53

روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں ہوتا کہ زانی زنا کرنے کی حالت میں مؤمن ہو ۱؎ اور نہ یہ کہ چور چوری کرنے کی حالت میں مؤمن ہو اور نہ یہ کہ شرابی شراب پینے کی حالت میں مؤمن ہو اور نہ یہ کہ ڈاکوڈکیتی کرنےکی حالت میں مؤمن ہوکہ لوگ اپنے مال کو ترستی نگاہ اٹھا کر دیکھتے رہ جائیں ۲؎ اور نہ یہ کہ خائن خیانت کرنے ۳؎ کی حالت میں مؤمن ہو لہذا ان سےبچو،ان سےبچو۔ (مسلم،بخاری)

Continue reading

حدیث نمبر 52

روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات ہلاکت کی چیزوں سے بچو۔لوگوں نے پوچھا حضور وہ کیا ہیں ؟ فرمایا اللہ کے ساتھ شرک ۱؎ جادو ۲؎ ،اور ناحق اس جان کو ہلاک کرنا جواللہ نے حرام کی،اور سود خوری۳؎ یتیم کا مال کھانا ۴؎،جہاد کے دن پیٹھ دکھادینا ۵؎،پاکدامن مؤمنہ بے خبر بیبیوں کو بہتان لگانا ۶؎(بخاری،مسلم)

Continue reading

حدیث نمبر 49

روایت ہے عبداللہ ابن مسعود سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا حضور کو ن سا گناہ ۲؎ بہت بڑا ہے اللہ کے ہاں فرمایا یہ کہ تم اللہ کا شریک ٹھہراؤ۔حالانکہ اس نے تمہیں پیدا کیا ۳؎ عرض کیا پھر کون سا گناہ۔فرمایا یہ کہ اپنی اولاد اس ڈر سے مار ڈالو کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے ۴؎ عرض کیا پھر کون سا گناہ فرمایا یہ کہ اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو ۵؎ تب اللہ نے اس کی تصدیق میں یہ آیت اتاری اور وہ جو خدا کے ساتھ دوسرے معبود کو نہیں پوجتے اور نہ اس جان کو ناحق قتل کریں جسے اللہ نے حرام کیا ۶؎ اور نہ زنا کریں۔

Continue reading

حدیث نمبر 48

انہیں سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کامل ایمان کے متعلق ۱؎ پوچھافرمایا یہ ہے کہ تم اللہ کے لئے محبت و عداوت کرو اور اپنی زبان کو اللہ کے ذکر میں مشغول رکھو ۲؎ عرض کیا اور کیا یارسول اللہ؟ فرمایا کہ لوگوں کے لئے وہ ہی پسند کرو جو اپنے لئے چاہتے ہو اور ان کے لئے وہ ناپسند کرو جو اپنے لئے ناپسند کرتے ہو۔(احمد)

Continue reading