رسالہ التحبیر بباب التدبیر
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ خالد یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ جو کچھ کام بھلایا بُرا ہوتا ہے سب خدا کی تقدیر سے ہوتا ہے۔ اور تدبیرات کو کارِ دنیوی و اُخروی میں امر مستحسن اور بہتر جانتا ہے۔
ولید خالد کو بوجہ مستحسن جاننے تدبیرات کے کافر کہتا ہے، بلکہ اسے کافر سمجھ کر سلام و جواب سلام بھی ترک کردیا اور کہتا ہے کہ تدبیر کوئی چیز نہیں، بالکل واہیات ہے، اور جو اشخاص اپنے اطفال کو پڑھاتے لکھاتے ہیں۔ ( خواہ عربی خواہ انگریزی) وہ جھک مارتے ہیں، گوہ کھاتے ہیں، کیونکہ پڑھنا لکھنا تدبیر میں داخل ہے۔
پس ولید نے خالد کو جو کافر کہا تو وہ کافر ہے یا نہیں؟ اور نہیں ہے تو کہنے والے کے لیے کیا گناہ و تعزیر ہے ۔