شیخ احمد کے خواب والے پرچے تقسیم کرنا کیسا

یہ وصیت حضرت جناب محمد رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی طرف سے شیخ احمد خادمِ روضۃ النبی علیہ الصلوۃ والسلام کی طرف ہے کہ جمعہ کی رات کو خواب میں قرآن شریف کی تلاوت فرماتے ہوئے دیکھا اور فرمایا : اے شیخ احمد ! یہ دوسری وصیت تیری طرف ہے علاوہ اس پہلی وصیت کے، وہ یہ ہے کہ تم جملہ مسلمین کو رب العالمین کی طرف سے خبر کردو کہ میں ان کے بابت ان کے کثرتِ گناہ و معاصی کے سخت بیزار ہوں، جس کا سبب یہ ہے کہ ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک (کلمہ گو) نّوے ہزار اموات ہوئی ہیں جن میں ستّر ہزار اسلام باقی تمام غیر اسلام یعنی کفر پر مرے ہیں۔ جس وقت ملائکہ نے یہ بات سُنی تو انہوں نے کہا : یا محمد ! آپ کی امت گناہوں کی طرف بہت مائل ہوگئی ہے کہ انہوں نے اﷲ تعالٰی کی عبادت چھوڑدی ہے پس اﷲ تعالٰی نے ان کی صورتوں کی تبدیلی کاحکم فرمادیا۔ پھر حضرت رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا : اے رب ! ان پرتھوڑا صبرکر اور ان کومہلت دے جب تک یہ خبر میں ان کو پہنچادوں ، پس اگروہ تائب نہ ہوئے تو حکم تیرے ہاتھ میں ہے، اور حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ دائمی گناہوں ، کبیرہ گناہوں، زنا کاری ، کم تولنے، کم میزان رکھنے، سود کھانے ، شراب کے پینے کی طرف بہت مائل ہوگئے ہیں، اور فقراء و مساکین کو خیرات نہیں د یتے ، اور دنیا کی محبت آخرت کی نسبت زیادہ کرتی ہیں اور نماز کو ترک کر بیٹھے ہیں، اور زکوۃ نہیں دیتے پس اے شیخ احمد! تُو ان کو اس بات کی خبر دے، ان کو کہو کہ قیامت قریب ہے، اور وہ وقت قریب ہے کہ آفتاب مغرب سے طلوع کرے ان شاء اﷲ تعالٰی اور ہم نے اس سے پہلے بھی وصیت پہنچائی تھی لیکن یہ لوگ نافرمانی اور غرور میں زیادہ دلیر ہوگئے ۔ اوریہ آخر ی وصیت ہے۔ شیخ احمد خادمِ حجرہ شریف نے کہا کہ فرمایا رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے کہ جو کوئی اس کو پڑھے اور اس کی نقل کرکے ایک شہر سے دوسرے شہر تک پہنچائے وہ جنت میں میرا رفیق ہوگا اور اس کی میں شفاعت کروں گا دن قیامت کے، اور جو اس کو پڑھے اور اس کی نقل نہ کرے وہ قیامت کو میرا دشمن ہوگا۔اور کہا شیخ احمدنے میں اﷲ سبحانہ ، و تعالٰی کی تین مرتبہ قسم کھاتا ہوں کہ یہ بالکل سچی بات ہے، اور میں اس میں جھوٹا ہوں تو خدا مجھ کو دنیا سے کافر کرکے نکالے، اور جو اس کی تصدیق کرے گا وہ دوزخ کی آگ سے نجات پائے گا۔ صلی اللہ علٰی سیدنا محمد و علٰی آلہ واصحابہ وسلم۔

Continue reading

رسالہ اسماع الاربعین فی شفاعۃ سیدالمحبوبین

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا شفیع ہونا کس حدیث سے ثابت ہے؟ بینوا توجروا ( بیان فرمائیے اجردیئے جاؤ گے ۔ت)

Continue reading

رسالہ انوارالانتباہ فی حل نداء یارسول اﷲ

مسئلہ ۱۶۴ : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید موحّد مسلمان جو خدا کو خدا اور رسول کو رسول جانتا ہے۔ نماز کے بعد اور دیگر اوقات میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو بکلمہ یا ندا کرتا اور الصلّوۃ والسلام علیک یارسول اﷲ یا اسئلک الشفاعۃ یارسول اﷲ کہا کرتا ہے، یہ کہنا جائز ہے یا نہیں ؟ اور جو لوگ اسے اس کلمہ کی وجہ سے کافر و مشرک کہیں ان کا کیا حکم ہے؟ بینوا بالکتاب توجروا یوم الحساب ( کتاب سے بیان فرمائیے روزِ حساب اجر دیئے جاؤ گے۔ت)

Continue reading

اعلی حضرت کی طرف منسوب فتوی

بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ مولانا احمد رضا خان صاحب نے یہ فتوٰی نہیں لکھا۔ یہ فتوٰی مولانا صاحب کی طرف منسوب کردیا ہے۔ مولانا اس فتوٰی کے لکھنے سے انکار فرماتے ہیں۔ یہ فرمانا ان حضرات کا صحیح ہے یا غلط ہے؟

Continue reading

حیات عیسی علیہ السلام قادیانیوں کا اعتراض

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ قادیانی کہتے ہیں حضرت عیسٰی علیہ الصلو ۃ والسلام زندہ آسمان پر نہیں گئے بلکہ اپنی موت مرے، زندہ آسمان پر جانا نہ قرآن سے ثابت ہے نہ حدیث شریف سے، کیونکہ اس میں حضرت رسولِ مقبول محمد مصطفی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی شانِ پاک گھٹتی ہے کہ حضور دونوں عالم سے افضل و اعلٰی ہو کر وفات پائیں اور زمین کے نیچے رہیں اور حضرت عیسٰی آسمان پر چلے جائیں یہ ممکن نہیں، اس خرافات کا کیا جواب ہے؟ بیّنوا توجروا۔

Continue reading

حیات انبیاء و اولیاء

اولیاء کرام بعد وفات کے حیات رہتے ہیں یا نہیں جیسے کہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم حیا ۃ النبی ہیں، اور اولیاء کرام کے مزار پر جان کر ان کے توسط سے التجاء کرنا اور ان سے دعا کرانا جائز ہے یا نہیں؟ بیّنوا تو جروا۔( بیان فرمائیے اجردیئے جاؤ گے۔ت)

Continue reading

دُور سے مشکل کے واسطے پکارنا

(۱) اولیاء اﷲ کو دُور سے مشکل کے واسطے پکارنا کیسا ہے؟ اولیاء اﷲ دور سے بعض وقت سُنتی ہیں یا سب وقت سُنتے ہیں؟
(۲) اگر کوئی یارسول اﷲ پکارے اور یہ اعتقاد رکھے کہ آپ بذاتِ خود سنتے ہیں، بعض کہتے ہیں کہ یہ اعتقاد کہتے ہیں کہ یہ اعتقاد ٹھیک نہیں۔ بینواتوجروا۔

Continue reading

میلاد پاک پر اعتراض کا جواب

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ میلاد شریف کب سے نکلا اور کس نے نکالا؟اپنے امام اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کے زمانے میں تھا یا نہیں؟ اپنے امام صاحب نے اس کو کیا ہے یا نہیں؟ صحابہ کے زمانے میں تھا یا نہیں؟ کسی نے محفل کی تھی یا نہیں؟ بینوا تو جروا ۔

Continue reading

متفرق سوالت متعلقہ عقائد

(۱) حنفی کس کو کہتے ہیں، پوری پوری تعریف کیا ہے؟
(۲) زید ایک فارغ التحصیل علومِ عربیہ کا ہے اور اپنے کو حنفی مذہب کا مقلد کہتا ہے، آمین بالجہر ، رفع یدین، قراء ت فاتحہ خلف الامام کا قائل نہیں، تراویح بیس ۲۰ رکعت پڑھتا ہے اور وتر تین رکعت، کتب فقہیہ پر عمل کرتا ہے۔ مسلمانوں کو زید کے پیچھے نماز پڑنا چاہیے یا نہیں؟اور ایسی صورت میں زید کو حنفی کہیں گے یا نہیں؟
(۳) محفلِ میلاد شریف میں قیام کرنا کیسا ہے ؟
(۴) زید محفل میلاد شریف میں شریک ہوتا ہے اور قیام کو مستحب کہتا ہے اور خود کرتا ہے اس کو حنفی کہیں گے یا وہابی؟
(۵) وہابی یا غیر مقلد کس کو کہتے ہیں؟ اور اس کی پہچان کیا ہے ” بَیّنُوا تُوجروا ( بیان فرمائیے اجر دیئے جاؤ گے۔ت)

Continue reading

رسالہ ازاحۃ العیب بسیف الغیب

مسئلہ ۱۴۹ : از مدرسہ دیوبند ضلع سہارن پور مرسلہ یکے از اہلسنت نصر ہم اﷲ تعالٰی بوساطت جناب مولوی وصی احمد صاحب محدث سورتی سلمہ اﷲ تعالٰی ۔
تسلیمات دست بستہ کے بعد گزارش ہے بندہ اس وقت وہاب گڑھ مدرسہ دیوبند میں مقیم ہے۔
جناب عالی ( یعنی جناب مولانا وصی احمد صاحب محدث سورتی) جو جو باتیں آپ نے ان لوگوں کے حق میں فرمائی تھیں وہ سب سچ ہیں سر موفرق نہیں۔ عید کے دن بعد نماز جمیع اکابر علماء ، و طلباء و روسانے مل کر عید گاہ میں بقدر ایک گھنٹہ یہ دعا مانگی کہ ” اللہ تعالٰی جارج پنجم بادشاہِ لندن کو ہمیشہ ہمارے سروں پر قائم رکھے اور اس کے والد کی خدا مغفرت کرے۔” اور جس وقت جارج پنجم ولایت سے بمبئی کو آیا اور مبلغ چوبیس روپیہ کانا برائے خیر مقدم یعنی سلامی روانہ کردیا اور بتاریخ ۱۳ ذی الحجہ ایک بڑا جلسہ کردیا کہ جو چار گھنٹے مختلف علماء نے بادشاہ انگریز کی تعریف اور دعا بیان کیا اور خوشی کے واسطے مٹھائی تقسیم کیا اور عین خطبہ میں بیان کیا کہ امام احمد بن حنبل نے خواب میں دیکھا رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو ، امام احمد نے پوچھا کہ یارسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم، میری کتنی عمر باقی ہے؟ آپ نے پانچ انگشت اٹھائیں ، پھر برائے تعبیر محمد بن سیرین کے پاس آئے انہوں نے فرمایا : خمس لایعلمہا الّاھو۱ ؎۔ (پانچ اشیاء ہیں جن کو اﷲ تعالٰی کے بغیر کوئی نہیں جانتا۔ت)

(۱؂ مسند احمد بن حنبل حدیث ابی عامر الاشعری المکتب الاسلامی بیروت ۴/ ۱۲۹ و ۱۶۴)

تو معلوم ہوا کہ آپ مطلع علی الغیب نہیں، دوسرا والیدین کی حدیث کو بیان کیا کہ آپ کو نماز میں سہو ہوگیا جب ذوالیدین نے بار بار استفسار کیا اور آپ نے صحابہ سے دریافت کیا تو پھر نماز کو پورا کیا۔ا س حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے علم مشاہدہ میں نقصان ثابت ہوگیا، علم غیب پر اطلاع تو ابھی دور ہے انتہی، یہاں کے لوگ اس قدر بدمعاش ہیں کہ مولوی محمود حسن مدرس اول درجہ حدیث نے مسلم شریف کے سبق میں باب شفاعت اس حدیث میں کہ آپ نے جب تمام مسلمین کی شفاعت کی اور سب کو نجات دے دیا مگر کچھ لوگ رہ گئے یعنی منافقین وغیرہ تو آپ نے انکے واسطے شفاعت کی تو فرشتوں نے منع کردیا کہ تم نہیں جانتے ہو کہ ان لوگوں نے کیا کچھ نکالا بعد آپ کے ، تو اس سے ظاہر ہوگیا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہر جمعہ میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم پر امت کے اعمال پیش ہوتے ہیں۔” یہ غلط ہے، محض افتراء ہے، علم غیب کا کیا ذکر، اﷲ اکبر، ترمذی شریف کے سبق ۱۷۲ صفحہ آخر میں ہے، ایک عورت کے ساتھ زنا ہوگیا اکراہ کے ساتھ تو اس عورت نے ایک شخص پر ہاتھ رکھا، آپ نے اس شخص کو رجم کا حکم فرمایا۔ پس دوسرا شخص اٹھا، اس نے اقرار زنا کا کرلیا، پہلے شخص کو چھوڑا اور دورا مرجوم ہوگیا۔ آپ نے فرمایا تاب توبۃ الخ ( اس نے پکی توبہ کی الخ ت) اگر شخص ثانی اقرار نہ کرتا تو پہلے شخص کی گردن اڑا دیتے، یہ اچھی غیب دانی ہے۔ ھذا کلہ قولہ ( یہ سب اس کا قول ہے۔ت) اور بھی وقتاً فوقتاً احادیث میں کچھ نہ کچھ کہے بغیر نہیں چھوڑتے۔ اللہ اکبر ، معاذ اﷲ من شرہ ( اﷲ تعالٰی بہت بڑا ہے، اﷲ کی پناہ اس کے شر سے ، ت)

Continue reading