دانتوں سے ناخن کترنے کاحکم
ناخن چبانے کا کیا حکم ہے؟
سوال اگر فرض غسل کے بعد ناخنوں میں میل ہو جو غسل کے بعد بھی ختم نہ ہو ئی ہو،تو کیا غسل ہو جائے گا ، اگر انہی ہاتھوں کو بعد میں دھو کر کوئی کپڑا واش کیا ،تو کپڑوں کا کیا حکم ہو گا۔؟
سوال وضو کرکے پانی بدن پہ رہنے دینا ہے( یعنی وضو کا پانی پونچھ سکتے ہیں) یا بدن پر ہی خشک کرنا ہے ،کوئی حدیث شریف اس بارے میں ہو کہ سنت کیا ہے ؟
سوال وضو کرکے پانی بدن پہ رہنے دینا ہے( یعنی وضو کا پانی پونچھ سکتے ہیں) یا بدن پر ہی خشک کرنا ہے ،کوئی حدیث شریف اس بارے میں ہو کہ سنت کیا ہے ؟
روایت ہے حضرت جریر سے ۱؎ فرماتے ہیں کہ ہم صبح سویرے حضور صلی الله علیہ وسلم کے پاس حاضر تھے کہ آپ کی خدمت میں ایک قوم آئی جو ننگی اور کمبل پوش تھی تلواریں گلے میں ڈالے تھے۲؎ ان میں عام بلکہ سارے ہی قبیلہ مضر سے تھے ان کا فاقہ دیکھ کر حضور انور صلی الله علیہ وسلم کے چہرہ کا رنگ اڑ گیا ۳؎ لہذا اندر تشریف لے گئے پھر باہر تشریف لائے حضرت بلال کو حکم دیا انہوں نے اذان و تکبیر کہی پھر نماز پڑھی پھرخطبہ فرمایا ۴؎ ارشاد فرمایا اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا فرمایا آخر آیت رقیبًا تک ۵؎ اور وہ آیت تلاوت فرمائی جو سورۂ حشر میں ہے اللہ سے ڈرو ہر شخص غورکرے کہ اس نے کل کے لیے کیا بھیجا ۶؎ انسان اپنے دینار درہم اپنے کپڑے گندم وجَو کے صاع میں سے خیرات کرے حتی کہ فرمایا کھجور کی کھانپ ہی سہی ۷؎ فرماتے ہیں کہ ایک انصاری تھیلی لائےجس کے وزن سے ان کا ہاتھ تھکا جاتا تھا بلکہ تھک ہی گیا ۸؎ پھر لوگوں کا تانتا بندھ گیا حتی کہ میں نے کھانے کپڑے کے ڈھیر دیکھے ۹؎ تاآ نکہ میں نے حضور صلی الله علیہ وسلم کا چہرۂ انور دیکھا کہ چمک رہا ہے گویا سونے کی ڈلی ہے ۱۰؎ تب رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو اسلام میں اچھا طریقہ ایجاد کرے اسے اپنے عمل اور ان کے عملوں کا ثواب ہے جو اس پر کار بند ہوں ۱۱؎ ان کا ثواب کم ہوئے بغیر اور جو اسلام میں بُرا طریقہ ایجاد کرے اس پر اپنی بدعملی کا گناہ ہے اور ان کی بدعملیوں کا جو اس کے بعد ان پر کاربند ہوں اس کے بغیر ان کے گناہوں سے کچھ کم ہو۱۲؎ (مسلم)
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ کوئی ظلمًا قتل نہیں کیا جاتا مگر اس کے خون ناحق میں حضرت آدم کے پہلے فرزند کا حصہ ضرور ہوتا ہے کہ اسی نے پہلے ظلمًا قتل ایجاد کیا ۱؎ (بخاری،مسلم)
اور دارمی نے حضرتِ مکحول سےمرسلًانقل کیا اور دو شخصوں کا ذکر نہ کیا اور فرمایا کہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنی شخص پر پھر آیت تلاوت فرمائی کہ الله سے صرف علماءہی ڈرتے ہیں اورحدیث آخر کی بیان کی۔
روایت ہے ابو امامہ باہلی سے فرماتے ہیں کہ حضور صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں دوشخصوں کا ذکر ہوا جن میں سے ایک عابد دوسرا عالم ہے۔۱؎ تو حضور صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنی پر ۲؎ پھر فرمایا رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے کہ الله اور اس کے فرشتے اور آسمان و زمین والے حتی کے چیونٹیاں اپنے سوارخوں میں اور مچھلیاں(پانی میں)صلوٰۃ بھیجتے ہیں لوگوں کو علم دینی سکھانے والے پر۳؎ اسے ترمذی نے روایت کیا۔