امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمتہ اللہ تعالی علیہ نے تعویذات پر متعدد دلائل نقل فرمائے ، جن میں سے چند یہ ہیں
حضرت مولانا جامی قدس سره السامی نفحات الانس شریف میں حضرت سید علی بن ہیتی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی نسبت فرما تے ہیں: ترجمہ: ان کی کرامتوں سے ہے کہ جس پر شیر جھپٹا ہو یہ حضرت علی بن ہیتی کا نام مبارک لے شیر واپس جائے گا اور جہاں مچھر بکثرت ہوں حضرت علی بن ہیتی کا نام پاک لیا جائے مچھر دفع ہو جائیں گے باذن الله تعالیٰ۔
یہ حضرت علی بن ہیتی حضور سیدنا غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے خادموں میں سے ہے۔
شاہ ولی اللہ صاحب نے فرمایا: سنا میں نے حضرت والد سے فرماتے تھے کہ اصحاب کہف کے نام امان ہیں ڈوبنے اور جلنے اور غارت گری اور چوری سے۔
اسی میں ہے یہ بھی دفع جن کا عمل ہے کہ اصحاب کہف کے نام گھر کی دیواروں میں لکھے۔
اسی میں تعویذ میں ہے ۔۔ یعنی اے بخار !اگر تو مسلمان ہے تو محمد صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا واسطہ اور یہودی ہے تو موسی علیہ السلام کا اور نصرانی ہے تو عیسی علیہ الصلوۃ والسلام کا کہ اس مریض کا نہ گوشت کھانی خون پی نہ ہڈی توڑ اور اسے چھوڑ کر اس کے پاس جا کر جا جو اللّٰہُ کے ساتھ دوسرا خدا مانے ۔
اسی میں ھے جو عورت لڑکا نہ جنتی ہو تو حمل کے تین مہینے گزرنے سے پہلے ہرن کی جھلی پر زعفران اور گلاب سے اس آیت کو لکھے پھر یہ لکھے۔۔ یعنی مریم و عیسی کا واسطہ نیک بیٹا بڑی عمر والا هو محمد اور ان کی آل کا واسطہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
- و الله تعالى اعلم